اے امام الزماں آپ کب آئیں گے
آرٹ ورک : کیہان انجم خان
اے امام ا لزماں!
اے امام الزماں آپ کب آئیں گے
اہلِ کشمیر ہیں منتظر آپ کے
منتظر آپ کی میری آنکھیں بھی ہیں
جل گیا کاشمر لٹ گیا کاشمر
لوگ مرتے رہے لوگ کٹتے رہے
شاہِ ہمداں کی مانگی ہوئ ہر دعا
حوصلہ ہر قدم پر بڑھاتی رہی
آسماں سے فقط صبر پیغام تھا
نوجوانوں کے لاشے تڑپتے ہوۓ
طفلِ معصوم روتے بلکتے ہوۓ
بے ردائ کے دکھ نوحہ گر جا بجا
ناتواں عورتیں بین کرتے ہوۓ
زخم خوردہ ہر اک پھول ہر اک کلی
سن رسیدوں کی حسرت ذرا دیکھ لیں
جیتے جی زندگانی میں ہی مر گۓ
جن کے بچوں کے لاشے بھی مل نہ سکے
ایک پہچان رکھتی تھی یہ سر زمیں
اب وہ پہچان بھی ہم سے چھینی گئ
للہ کے واکھ سب مرثیے بن گۓ
حبہ خوتن کے سنگیت رونے لگے
تیز تر آندھیاں ظلم کی یوں چلیں
کانگڑی تنکا تنکا بکھرتی رہی
شال شاطوس کی چیتھڑا بن گئ
راستوں میں سماوار ٹوٹے پڑے
کھو گئیں شوخیاں رو پڑی زندگی
دستِ قاتل نے بچوں کو اندھا کیا
آتشِ جبر سے راکھ گھر ہوگۓ
کاشمر بن گیا کربلا دیکھیۓ
اے امام الزماں اب تو آجائیے
اہلِ کشمیر ہیں منتظر آپ کے