Tuesday, May 14
Shadow

Tag: قران فہمی

میرے غم کو ایک نئی سوچ نیا رخ ملا، ہما  ساجد

میرے غم کو ایک نئی سوچ نیا رخ ملا، ہما  ساجد

آرٹیکل
تاثرات: ہما ساجد۔ زندگی اور موت کے درمیان کا سفر۔ ازل سے ابد کا سفر۔ کچھ پانے اور کھونے کا سفر۔ بہت سے نئے رشتوں کی شمولیت، اور بہت ہی پیاروں کے کھونے کا سفر۔ بچپن سے لڑکپن سے بڑھاپے کا سفر۔  دن سے رات،  چھاوں سے دھوپ، اور بہار سے خزاں کا سفر۔ امید اور ناامیدی کا سفر۔ غم اور خوشی کا سفر۔ وہ سفر، جس میں ہر شخص ایک چھاپ چھوڑ جاتا ہے، ھمارے دل، دماغ، شخصیت اور روح پر۔ اک نا ختم ہونے والا طویل سفر، یا شاید چند لمحوں کا سفر۔ اسی سفر پر، ہم سب نے اپنی زندگی میں بہت سے پیارے رشتوں کو کھویا ۔ ۔ اور ہر مرتبہ دل غم سے بھر گیا ۔۔ ہماری زندگی میں آنے والا  ہر غم، ایک کالے نقطے کی طرح، ہماری آنکھوں، دل، دماغ اور زندگی پر حاوی ہو جاتا ہے اور ہماری، اس سے آگے اور پیچھے دیکھنے کی صلاحیت کو ختم کر دیتا ہے۔ زندگی رک جاتی ہے، اس کالے نقطے کے گرداب ...
دوسری شادی اور معاشرتی رویہ

دوسری شادی اور معاشرتی رویہ

آرٹیکل
مومنہ جدون (ادین خیل)، میرپور ایبٹ آباد شادی ایک مقدس اتحاد ہے جو دو افراد کو ایک پرعزم رشتے میں باندھتا ہے، جو زندگی بھر ایک دوسرے سے محبت اور حمایت کا وعدہ کرتا ہے۔ تاہم، بعض صورتوں میں یہ موت، طلاق، یا دیگر حالات کی وجہ سے تحلیل ہو جاتی ہے۔ ایسے حالات میں دوبارہ شادی کا خیال آتا ہے۔ جب کہ دوبارہ شادی سماجی طور پر قابل قبول ہو چکی ہے، دوسری شادی کے لیے بھی ایسا نہیں کہا جا سکتا۔ بہت سے معاشروں میں مرد کی دوسری شادی کرنے کا خیال اب بھی ممنوع سمجھا جاتا ہے۔ اس مضمون میں ہم دوسری شادی کے حوالے سے سماجی رویوں اور اس معاملے پر اسلامی نقطہ نظر پر بات کریں گے۔ بہت سے معاشروں میں، دوسری شادی کو سماجی طور پر ممنوع سمجھا جاتا ہے، خاص طور پر مردوں کے لیے۔ اسے اکثر پہلے شریک حیات کے ساتھ غداری یا بے وفائی کے فعل کے طور پر سمجھا جاتا ہے۔ دوسری شادی سے جڑی سماجی بدنامی اتنی مضبوط ہے کہ یہ ا...
جہیز لعنت یا ضرورت: تحریر بینش احمد

جہیز لعنت یا ضرورت: تحریر بینش احمد

آرٹیکل
تحریر: بینش احمد ،  اٹک صدیوں سے ہم دیکھتے آ رہے ہیں  والدین جب اپنی بیٹی بیاہتے ہیں تو اُس کے ساتھ سامان سے لدی ہوئی گاڑیاں بھی بھیجی جاتی ہیں ۔یہ ایک ایسی رِیت ہے جو ازل سے چلتی آ رہی ہے۔ چاہے کوئی امیر ہو یا غریب وہ اپنی حیثیت کے مطابق بیٹی کو جہیز ضرور دیتا ہے۔ہمارے ہاں ایسا  رواج ہے۔ لڑکی والے بیٹی تو دیتے ہی ہیں، ساتھ ہی ساتھ جہیز بھی دیتے ہیں۔ جہیز معاشرے کی ایک ایسی ضرورت یا رسم بن گئی ہے کہ اگر لڑکے والے جہیز لینے سے انکار بھی کریں تو بھی لڑکی والے اپنی عزت کی خاطر جیسے تیسے کر کے اپنی بیٹی کو جہیز لازمی دیں گے۔ جہیز ہمارے معاشرے کی ایک انتہائی فرسودہ رسم ہے۔ اگر لڑکی والے عین اسلامی طریقے پر عمل کر کے تھوڑی سی ضرورت کی اشیاء دیں گے تو زمانے والے اُن بیچاروں کو جینے ہی نہیں دیں گے کہ فلاں نے اپنی بیٹی کو دو جوڑے کپڑوں میں بیاہ دیا۔فلاں کی بیٹی تو اُس پر بہت بھاری تھی بغیر جہیز ک...
“ایک تاریخ ساز دستاویز “مشرقی پاکستان: ٹوٹا ہوا تارہ

“ایک تاریخ ساز دستاویز “مشرقی پاکستان: ٹوٹا ہوا تارہ

تبصرے
تبصرہ: اوریا مقبول جان کراچی کے ناظم آباد کا بڑا میدان، 1972ء کے دسمبر کا مہینہ، اسلامی جمعیت طلبہ کا سالانہ اجتماع تھا اور میں ایک شخص کی تقریر کا منتظر تھا۔ گذشتہ چار سال سے ادبی حُسن اور معلومات کے خزانے سے معمور اس کی تحریریں میرے شوق کا سامان تھیں۔ وہ واحد لکھاری ہے جسے میں نے اپنے زمانۂ الحاد سے پڑھنا شروع کیا اور اسلام کی منزلِ تسلیم و رضا کے بعد بھی اسی محبت سے پڑھتا رہا۔ وہ اس مملکتِ خداداد پاکستان میں ایک صالح اور پاکیزہ ادبی صحافت کا امام ہے۔ اس نے ’’اُردو ڈائجسٹ‘‘ کا آغاز کیا تو یہ رسالہ ہر پڑھے لکھے گھر کی زینت بن گیا۔ اس کی دیکھا دیکھی درجنوں ڈائجسٹ مارکیٹ میں آئے، لیکن سوائے شکیل عادل زادہ کے ’’سب رنگ‘‘ ڈائجسٹ کے اور کوئی نہ جم سکا۔ سب رنگ کو تو مرحوم و مغفور ہوئے ایک عرصہ ہو گیا، لیکن اُردو ڈائجسٹ آج بھی اپنی روایتوں کا امین، لوگوں کے ادبی ذوق کی مسلسل تسکین کر رہا ہے۔ ہفت...
لباس و پہناوا بینش احمد

لباس و پہناوا بینش احمد

آرٹیکل
بینش احمد اٹک اللہ تعالی نے انسان کو اشرف المخلوقات بنا کر جہاں دیگر اعزازات سے نوازا ہے انہی میں سے ایک نعمت زرق برق لباس کی بھی عطا کی ہے جبکہ دیگر مخلوقات جس لباس کے ساتھ دنیا میں آتی ہیں اسی کے ساتھ اس دنیا سے چلی بھی  جاتی ہیں۔ لباس انسان کی فطری ضرورت اور اللہ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی  ہے- یہ نہ صرف انسان کی شخصیت کی عکاسی کرتا ہے بلکہ مختلف اقوام کے مذہبی نظریات کی ترجمانی بھی کرتا ہے ۔اس لحاظ سے ایک مسلمان کا لباس نہ صرف شرف انسانیت کا اظہار ہوتا ہے بلکہ نبؐی کا امتی ہونے کا اعلان بھی ہوتا ہے گویا لباس کا انتخاب کوئی معمولی چیز نہیں  ہے اور نہ ہی محض ایک کپڑا ہے کہ جسے انسان نے اٹھا کر پہن لیا۔ مسلمان کے لیئے لازم ہے کہ اس کے لباس وضع قطع میں ، اس کے اٹھنے بیٹے میں اس کے طریقے ،ادا غرض ہر چیز میں اسلامی رنگ نمایاں ہو۔ اس لئے مسلمان ہونے کے ناطے ہم سب کے لئے یہ جاننا ضروری ہے ...
اسلامی نظامِ معیشت اور سود ۔ از قلم : عصمت اسامہ

اسلامی نظامِ معیشت اور سود ۔ از قلم : عصمت اسامہ

آرٹیکل
از قلم : عصمت اسامہ۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے قرآن و سنت کے ذریعے سے جو ضابطہء حیات عطا کیا ہے،اس کا ایک حصہ معیشت بھی ہے۔دین_اسلام کا معاشی نظام، دنیا میں رائج دیگر نظاموں مثلاً اشتراکیت ،اشتمالیت، سرمایہ دارانہ نظام سے مختلف ہے اور اپنی ایک جداگانہ حیثیت رکھتا ہے۔اس کے کچھ اصول و ضوابط اور کچھ مقاصد رکھے گئے ہیں جن میں انسانیت کی فلاح_دنیوی کے ساتھ آخرت کی کامیابی کو بھی پیشِ نظر رکھا گیا ہے۔ ذیل میں ان مقاصد کا اجمالی جائزہ لیا گیا ہے: اولین مقصد یہ کہ ریاست اس قابل ہو کہ عوام کو "حق المعاش " فراہم کرسکے،قوم کے ہر فرد کو حلال ذرائع روزگار سے کمانے کے مواقع میسر ہوں،ہر فرد اپنی صلاحیتوں اور وسائل کے مطابق روزی کمانے میں آزاد ہو ۔اس پر صرف اتنی پابندی ہو کہ وہ دوسروں کی فلاح اور کمائی میں رکاوٹ نہ بنے۔ہر فرد کو روزگار اور تجارت کے لئے سفر کی اجازت اور سہولت میسر ہو۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact