Tuesday, April 30
Shadow

Tag: دانیال حسن چغتائی

ریزگاری/ تاثرات: دانیال حسن چغتائی

ریزگاری/ تاثرات: دانیال حسن چغتائی

تبصرے
دانیال حسن چغتائیریزگاری یہ ایک ایسا نام ہے جو پچھلے دو ماہ کے دوران پاکستان کے ادبی حلقوں میں بہت زیادہ زیر بحث رہا۔ یہ مجموعہ ہے ان تلخ حقائق کا جسے پنجاب کے ایک پسماندہ علاقے سے تعلق رکھنے والے ارشد ابرار ارش صاحب نے قلمبند کیا ہے اور اس کتاب نے یہ بات ایک بار پھر ثابت کر دی ہے کہ اچھی تخلیق کے سوتے کہیں سے بھی پھوٹ سکتے ہیں۔ارش نوجوان افسانہ نگار ہیں ۔ باشعور ادیب ہیں۔ عرصے سے اس دشت کی سیاحتی کر رہے ہیں۔ مسلسل محنت اور ریاضت سے اب نمایاں مقام حاصل کر چکے ہیں ۔ ان صبر آزما مراحل کو طے کر چکے ہیں، جو نو واردانِ ادب کو آغاز سفر میں پیش آتے ہیں۔ ان کے فن کا ارتقائی عمل جاری ہے۔ یہ خوب سے خوب تر کی تلاش اور اعلیٰ سے اعلیٰ تر تخلیقات پیش کرنے کی جدوجہد ہے ۔افسانہ نگاری نہ محض حقائق کا اظہار ہے ، نہ حقائق کو مربوط کرنے کا نام۔ افسانہ، پر پیچ اور ناہموار راہوں سے گذرتا کبھی سست رو، کبھی تیز ...
رمضان المبارک کی قدر دانی/ دانیال حسن چغتائی

رمضان المبارک کی قدر دانی/ دانیال حسن چغتائی

آرٹیکل
دانیال حسن چغتائی اللہ تعالیٰ نے محض اپنے فضل و کرم سے وہ مبارک مہینہ ہمیں نصیب فرمایا جس کے لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  دُعائیں مانگ کر اس کو پانے کی تمنا کرتے تھے کہ اے اللہ ! رجب شعبان میں برکت دے اور ہمیں رمضان تک پہنچا دے۔ رجب پانے کے بعد رمضان تک جینے کی تمنا حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کیا کرتے تھے۔ اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ اس ماہ مبارک کی عظمت وفضیلت اور اس کی رحمتیں اور برکتیں کتنی ہوں گئیں۔ رمضان المبارک کے شروع ہونے سے پہلے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو   حضور صلی اللہ علیہ وسلم اس کی اہمیت سمجھاتے تھے تاکہ کوئی تساہل و غفلت میں اس کو ایسے ہی نہ گزار دے جیسے کہ سال کے گیارہ مہینے گزارے ہیں۔ یہ مہینہ مغفرت کا مہینہ ہے اور مغفرت ایک نہایت ہی اہم مسئلہ ہے۔ جس کی مغفرت ہوئی اس کی خوشی کا کیا ٹھکانہ ! اور جو محروم رہا اس کی محرومی کا کیا ٹھکانہ ...
تربیت اولاد کے اسلامی اصول |دانیال حسن چغتائی

تربیت اولاد کے اسلامی اصول |دانیال حسن چغتائی

Article
دانیال حسن چغتائی اولاد کی تربیت صالح ہو تو ایک نعمت ہے وگرنہ یہ ایک فتنہ اور وبال بن جاتی ہے ۔ دین وشریعت میں اولاد کی تربیت ایک فریضہ کی حیثیت رکھتی ہے۔ اولاد کے ساتھ احسان اور ان کی بہترین تربیت کرنا دراصل امانت کو احسن طریقے سے ادا کرنا ہے اور انکو آزاد چھوڑنا اور ان کے حقوق میں کوتاہی کرنا دھوکہ اور خیانت ہے۔ قرآن و حدیث کے دلائل میں اس بات کا واضح حکم ہے کہ اولاد کے ساتھ احسان کیا جائے ۔ ان کی امانت کو ادا کیا جائے ، ان کو آزاد چھوڑنے اور ان کے حقوق میں کوتاہیوں سے بچا جائے ۔کیونکہ اللہ تعالی کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک بہت بڑی نعمت اولاد بھی ہے ۔ اور اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اولاد کی صحیح تربیت کی جائے تو وہ آنکھوں کا نور اور دل کا سرور بھی ہوتی ہے ۔ لیکن اگر اولاد بگڑ جائے اور اس کی صحیح تربیت نہ کی جائے تو وہی اولاد آزمائش بن جاتی ہے ۔ اپنی اولاد کی تربیت کے معاملہ میں سرد مہ...
جامعہ الازہر | دانیال حسن چغتائی

جامعہ الازہر | دانیال حسن چغتائی

Article
دانیال حسن چغتائی جامعہ الازہر عالم اسلام کی سب سے قدیم یونیورسٹی ہے۔ مصر کی الازہر یونیورسٹی اپنے علمی و ادبی معیار کی بدولت عالم اسلام بلکہ پوری دنیا میں شہرت رکھتی ہے۔ بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ الازہر یونیورسٹی کی بنیاد ایک مسجد پر رکھی گئی جس کا نام مسجد الازہر ہے۔ جب سسلی کی فوجوں کے کمانڈر نے خلیفہ المعاذ کے حکم پر مصر کو فتح کیا تو اس نے (358 ہجری ) میں قاہرہ (Cairo) کی بنیاد رکھی جس میں الازہر نامی مسجد بھی تعمیر کی گئی۔ مسجد کی تعمیر میں دو سال کا عرصہ لگا۔ اس مسجد میں پہلی نماز 7 رمضان المبارک 361 ہجری کو پڑھائی گئی۔ اس مسجد کو بعد میں یونیورسٹی میں تبدیل کر دیا گیا جو بعد ازاں جامعہ الازہر کے نام سے پوری دنیا میں مشہور ہوئی۔ جامعہ الازہر اس وقت عالم اسلام کی سب سے قدیم یونیورسٹی ہے۔ تاریخ دان اس کا نام الازہر رکھے جانے میں اختلاف کرتے ہیں۔ ہر کوئی اس کی الگ وجہ بیان کرتا ہے۔ کچ...
پہلا گھر، تحریر: دانیال حسن چغتائی

پہلا گھر، تحریر: دانیال حسن چغتائی

آرٹیکل
تحریر: دانیال حسن چغتائی یہ قصہ ابو الانبیاء اور جد الانبیاء حضرت ابراہیم علیہ السلام کا ہے۔ ان کی اولاد میں بہت سے نبی ہوئے۔ جن کی تعداد چار ہزار سے زیادہ بتائی جاتی ہے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو خلیل اللہ بھی کہا جاتا ہے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی یہ کہانی سورہ بقرہ میں پہلے پارے میں بیان ہوئی ہے۔ اللہ نے جو بھی امتحان دیا وہ اپنے ہر امتحان میں کامیاب رہے۔ جیسے آگ میں پھینکا جانا، بیوی بچوں کو بے آب و گیاہ ریگستان میں چھوڑنا ، یا پھر ننھے بچے کی قربانی کرنا۔ اللہ تعالی نے انہیں بڑھاپے میں اولاد عطا فرمائی اور جب بچہ تھوڑا بڑا ہوا تو حکم ہوا کہ مکہ کے صحرا میں ماں بیٹے کو چھوڑ دیا جائے۔ یہ اللہ کی طرف سے آزمائش تھی لیکن وہ اس میں کامیاب رہے۔ اللہ نے ننھے اسماعیل علیہ السلام کے قدموں سے مکہ میں زم زم کا چشمہ جاری کر دیا اور یوں یہاں آبادی ہو گئی ۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کبھی کبھی ...
اللہ کے سپاہی  دانیال حسن چغتائی

اللہ کے سپاہی دانیال حسن چغتائی

آرٹیکل
دانیال حسن چغتائی کاش ہم نے خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کو دیکھا ہوتا۔ جب وہ جنگ موتہ میں تھے اور مسلمانوں کی تعداد تین ہزار تھی اور غسانی اور رومیوں کی تعداد دو لاکھ تھی حضرت خالد کہتے ہیں کہ جنگ موتہ کے دن میرے ہاتھ میں نو تلواریں ٹوٹ گئیں۔ کاش کہ ہم نے عمر بن خطاب کو یہ کہتے ہوئے دیکھا ہوتا کہ  براء بن مالک کو لشکر سردار نہ بناؤ کیونکہ وہ پورے لشکر کو  تباہ کرنے والے ہیں۔ کیونکہ براء بن مالک اکیلے پورے لشکر سے ٹکرا جاتے تھے اور اپنی جان کی پرواہ نہیں کرتے تھے انہوں نے یکے بعد دیگرے  ایک سو  فارس آدمیوں سے جنگ کی اور  سب کو ایک ایک کر کے ہمت اور بہادری کے ساتھ مار ڈالا۔ کاش ہم نے ضرار بن الازور کو دیکھا ہوتا کہ وہ تنہا رومیوں کے لشکر میں گھس جاتے  اور رومی ان  سے ڈرتے تھے اور اسے ننگے سینے والا شیطان کہتے تھے کیونکہ آپ جنگی لباس تو دور بدن سے قمیض بھی اتار دیتے تھے۔ : کاش ھم نے  ضرار...
نجاشی کا تاریخی کردار  | دانیال حسن چغتائی

نجاشی کا تاریخی کردار | دانیال حسن چغتائی

آرٹیکل
دانیال حسن چغتائی حبشہ کی ہجرت کرنے والے دوسرے قافلہ میں ہر خاندان کا کوئی نہ کوئی فرد شامل تھا اس لئے مکہ کے ہر گھر میں کہرام مچ گیا۔ مسلمان حبشہ میں سکون و اطمینان سے رہنے لگے۔ یہ خبر سن کر قریش مکہ بہت مضطرب ہوئے۔  یہ مسئلہ دار الندوہ میں پیش ہوا اور بعد غور و خوض طے کیا گیا کہ ایک سفارت نجاشی کے پاس بھیجی جائے۔ چنانچہ عمرو بن العاص (بعد میں فاتح مصر) اور عبداللہ بن ابی ربیعہ ( ابو جہل کا ماں جایا بھائی) کو جو گہری سوجھ بوجھ کے مالک تھے اور ابھی مسلمان نہیں ہوئے تھے , بہت سے تحائف دے کر حبشہ روانہ کیا گیا۔ انھوں نے حبشہ جا کر سب سے پہلے نجاشی کے امرأ اور مذہبی پیشواؤں سے ملاقات کی اور ان سے نجاشی کے دربار میں اپنے معروضہ کی تائید کرنے کی درخواست کی۔ جب مذہبی پیشواؤں نے اس بات سے اتفاق کرلیا کہ وہ نجاشی کو مسلمانوں کے نکال دینے کا مشورہ دیں گے تو یہ دونوں نجاشی کے دربار میں حاضر ہوئے ا...
تسنیم جعفری کی سائنسی جنگل کہانی، دانیال حسن چغتائی  کی نظر میں

تسنیم جعفری کی سائنسی جنگل کہانی، دانیال حسن چغتائی کی نظر میں

تبصرے
دانیال حسن چغتائی بچوں کے لئے لکھنا کبھی آسان نہیں ہوتا کیونکہ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ آپ کو خود بچوں کی ذہنی سطح پر جا کر لکھنا پڑتا ہے ۔ ادب اطفال میں بھی مختلف طرز کی تحاریر پڑھنے کو ملتی ہیں ۔ انہی میں سے ایک صنف ماحولیاتی تبدیلیوں کے متعلق لکھنا ہے ۔ محترمہ تسنیم جعفری صاحبہ کا نام ماحولیاتی آلودگی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے لکھنے والوں میں پاکستان میں سر فہرست آتا ہے۔ تسنیم جعفری صاحبہ کی ڈیڑھ درجن سے زائد کتب منظر عام پر آ چکی ہیں ۔ جنگل کہانی ان کتب میں ایک اور خوبصورت اضافہ ہے جسے پریس فار پیس فاؤنڈیشن نے نہایت اہتمام کے ساتھ شائع کیا ہے ۔ سرورق اگر چہ کارڈ شیٹ ہے مگر نہایت دیدہ زیب ہے۔ اور پہلی ہی نظر میں بچوں کی توجہ اپنی طرف کھینچ سکتا ہے ۔ کتاب کا انتساب صاحب کتاب نے اپنی والدہ کے نام کیا ہے ۔ مصنفہ کے جامع تعارف کے بعد مظفر نازنین ، ڈاکٹر فضیلت بانو اور ارم ہاشمی ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact