Saturday, May 11
Shadow

Tag: خالدہ پروین

 ریاض نامہ تاثرات۔۔۔۔ خالدہ پروین

 ریاض نامہ تاثرات۔۔۔۔ خالدہ پروین

تبصرے
۔۔ خالدہ پروینبہتر سے بہترین کی چاہ انسان کو متحرک رکھتے ہوئے نئی دنیاؤں کی تلاش اور وہاں آبادکاری پر اکساتی ہے۔ترقی کی خواہش اور کامیابی و کامرانی کے حصول کے اسی جذبے نے انسان کو مادرِ وطن سے دور کرتے ہوئے دیارِ غیر کی جانب گامزن کیا۔ دنیا میں مختلف طبائع کے مالک انسان مختلف رویوں اور کردار کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ بعض ترقی کی چکاچوند میں گم ہو کر اصل اور ہدف دونوں سے دور ہوتے چلے جاتے ہیں جبکہ روشن دل کی مالک شخصیات اصل اور ہدف دونوں کو یاد رکھتے ہوئے ایسی راہ کا انتخاب کرتی ہیں جو ان کے لیے عزت و کامیابی اور دوسروں کے لیے مشعلِ راہ کی حیثیت رکھتی ہیں۔ ایسی ہی ایک شخصیت شیخ ریاض صاحب ہیں جنھیں ترقی، کامیابی اور عروج کی خواہش جرمنی لے گئی۔شیخ ریاض صاحب کی تخلیق "ریاض نامہ" صرف ایک کتاب ہی نہیں بلکہ ایک گائیڈ بک ہے ان نوجوانوں کے لیے جن کے نزدیک وطن میں زندگی ناکام اور مشکل جبکہ یورپی ممالک می...
کتاب کا نام ۔۔۔۔ “گونگے لمحے”/ مبصرہ ۔۔۔۔۔ خالدہ پروین

کتاب کا نام ۔۔۔۔ “گونگے لمحے”/ مبصرہ ۔۔۔۔۔ خالدہ پروین

تبصرے
صنف ۔۔۔۔۔ افسانہمصنفہ ۔۔۔۔ شفا چودھریمبصرہ ۔۔۔۔۔ خالدہ پرویناشاعتی ادارہ۔۔۔۔۔۔ پریس فار پیس (لندن)وہاڑی (جنوبی پنجاب) کی سونا ،چاندی اور  مٹھاس اگلتی سر زمین سے تعلق رکھنے والی خوش اخلاق ، خوش مزاج اور دردِ دل کی مالک شفا چودھری (بازغہ سیفی) ادب کی مختلف اصناف میں طبع آزمائی کی صلاحیت سے مالامال ہیں  تاہم ان کا خاص میدان افسانہ نگاری ہے۔ حساس اور منفرد موضوعات پر نفسیاتی الجھنوں اور گرہوں کو بیان کرتے ان کے افسانے شاہکار کا درجہ رکھتے ہیں ۔                تعارف و تبصرہ                ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کسی بھی کتاب کا سرورق کتاب کی قرأت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔  "گونگے لمحے" کے پر تجسّس عنوان سے مطابقت رکھتا تجریدی انداز کا حامل سرِورق  قاری کو ایسی گونگی کیفیت میں مبتلا کر دیتا ہے جس ...
تحسین گیلانی کی کتاب “منٹو کا بھگت'” پر پروفیسر خالدہ پروین کا تبصرہ

تحسین گیلانی کی کتاب “منٹو کا بھگت'” پر پروفیسر خالدہ پروین کا تبصرہ

تبصرے
کتاب کا نام ۔۔۔۔ منٹو کا بھگتصنف ۔۔۔۔۔۔ افسانہمصنف ۔۔۔۔۔ سید تحسین گیلانیمبصرہ ۔۔۔۔۔ خالدہ پروینمصنف کا تعارف:۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہمہ جہت قد آور ادبی شخصیت سید تحسین گیلانی  کا تعلق بورے والا پاکستان سے ہے ۔ جدید اُردو ادب میں بطور شاعر ، افسانہ نگار  ، انشائیہ نگار اور مائکرو فکشنسٹ ایک خاص مقام کے حامل ہونے کے ساتھ ساتھ مدیر انہماک انٹرنیشنل جریدہ اور چئرمین : سفیران_ ادب عالمی ادبی تنظیم  اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے اردو ادب میں نئے رجحانات کو متعارف کروانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں ۔ حریم ادب ، پارسا ، خرمن ،  سفیر بورےوالا میں بطور مدیر اپنے فرائض خوش اسلوبی سے انجام دے چکے ہیںادبی خدمات۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔1: انٹرویوز :مجیب الرحمن شامی( چیف ایڈیٹرروزنامہ پاکستان )2: پروفیسر جمیل احمد عدیل (پاکستان) ، دیپک بدکی انڈیا  ، طلعت زہرا ( کینڈا )  گل...
طیف عکس میں شامل فاطمہ اعجاز کے افسانے/تبصرہ نگار: خالدہ پروین

طیف عکس میں شامل فاطمہ اعجاز کے افسانے/تبصرہ نگار: خالدہ پروین

تبصرے
،مبصرہ ۔۔۔۔اسسٹنٹ پروفیسر خالدہ پروین ناول نگارفاطمہ اعجاز اپنے  مخصوص نفسیاتی اور معاشرتی تجزیاتی انداز کی بنا پر انفرادیت کی حامل ہیں ۔ہلکے پھلکے ،شوخ وشرارتی انداز میں بڑی سے بڑی بات بیان کر دینا فاطمہ کی خوبی ہے ۔ان کے ناول : "وہی زاویے جو کہ عام تھے"  "عشق خاک نہ کر دے"  "خوابوں کی شہزادی" منفرد موضوع ، دھیمی لے اور منفرد انداز بیان کی بنا پر سوشل میڈیا پر پزیرائی حاصل کر چُکے ہیں۔                       ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ طیفِ عکس میں بامطابق عکوس چھے کہانیاں بعنوان "ناکام" ، "مردود" ، "پاگل" ، "فصلِ خزاں" ، "امید" اور "میرا کوزہ گر" موجود ہیں ۔ تمام کہانیاں مختلف نفسیاتی الجھنوں اور گتھیوں کی طرف عمدہ اور متاثر کن اشارے ہیں۔ ناکام ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دورانِ تعلیم ایک نرس سے محبت کے وعدے کرنے والا نوجوان ڈاکٹر بننے کے بعد والدین کے جبر،معاشرتی تفریق کے خوف اور روشن مستقبل کی ...
ناول ” دھندلے عکس”  تبصرہ نگار: پروفیسر خالدہ پروین

ناول ” دھندلے عکس” تبصرہ نگار: پروفیسر خالدہ پروین

تبصرے
کتاب کا نام ۔۔۔۔ دھندلے عکس (ناول) مصنفہ ۔۔۔۔۔کرن عباس کرن مبصرہ ۔۔۔۔۔ خالدہ پروین                        اظہارِ تشکر                        ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ "دھندلے عکس"بطور تحفہ ارسال کرنے کے لیے پروفیسر ظفر اقبال صاحب اور اشاعتی ادارے پریس فار پیس فاؤنڈیشن کا بہت  بہت شکریہ ۔ ظفر اقبال صاحب کے زیرِ انتظام پریس فار پیس پُل  کا کردار ادا کرتے ہوئے نہ صرف مختلف ممالک اور خطوں میں ادب کے فروغ کے لیے اہم کردار ادا کر رہا ہے بلکہ  ادب دوست احباب کو ایک لڑی میں پرونے کے حوالے سے بھی اہمیت کا حامل ہے ۔ ادارے کا یہ قدم باعثِ تسکین اور قابلِ تحسین ہے ۔                        "دھندلے عکس"                         ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  ناول "دھندلے عکس" میں رسیم ،  اسراء ، نایاب اور غادہ کے باطنی سفر پر مشتمل محبت کی افزائش کی کہانی کے بیان کے دوران نہ صرف خود شناسی سے خدا شناسی کا سفر طے...
بہاول پور میں اجنبی | پروفیسر خالدہ پروین کی نظر میں

بہاول پور میں اجنبی | پروفیسر خالدہ پروین کی نظر میں

تبصرے
کتاب کا نام ۔۔۔۔۔ بہاولپور میں اجنبی مصنف  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مظہر اقبال مظہر مبصرہ ۔۔۔۔۔۔۔خالدہ پروین مصنف کا تعارف راولاکوٹ (آزاد کشمیر) کے علاقہ تراڑ سے تعلق رکھنے والے مظہر اقبال مظہر (پروفیسر) برطانیہ سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد برطانیہ میں ہی بزنس سٹڈیز کے شعبے میں تدریس کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں ۔                   "بہاولپور میں اجنبی" کتاب دو حصوں پر مشتمل ہے۔ پہلے حصے کا تعلق بہاولپور میں امتحانی مقصد کے تحت مختصر قیام سے ہے جبکہ دوسرے حصے میں دو افسانے: 1: دل مندر 2: ایک بُوند پانی شامل ہیں۔ عنوان کتاب کے عنوان سے قاری کا ذہن ایک اجنبی کی حیثیت سے بہاولپور میں مصنف کی مشکلات کا تصور کرتا ہے جبکہ ۔۔۔۔۔۔۔۔ سرِ ورق بہاولپور کے نمائندہ تہذیبی و ثقافتی  مراکز اور طبعی و جغرافیائی خدو خال کا عکاس دیدہ زیب  سرِورق قاری کی توجہ مبذول کرانے کا باعث ہے ۔ انتساب منفرد انتساب جس...
بھمبر| حسین نظاروں کی سرزمین| تحریر : خالدہ پروین

بھمبر| حسین نظاروں کی سرزمین| تحریر : خالدہ پروین

سیر وسیاحت
تحریر : خالدہ پروین           بھمبر۔۔۔شہر      مشرق ،مغرب اور شمال کی جانب سے نچلے درجے کی پہاڑیوں میں گھرا بھمبر شہر آزاد کشمیر کا ایک تاریخی مقام ہے ۔یہ پنجاب کے شہر گجرات سے 48 کلومیٹر اور میرپور آزاد کشمیر سے 50 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے ۔شہر کے تین اطراف سے بھمبر برساتی نالہ (پتن) چکر کاٹ کر گذرتے ہوئے وزیر آباد کے قریب دریائے چناب میں شامل ہو جاتا ہے ۔ بھمبر سے جموں 70 کلومیٹر جبکہ سری نگر 150 کلومیٹر میٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔                تاریخ          ماضی میں بھمبر ایک آزاد اور خودمختار ریاست اور بعد ازاں کشمیر کی باج گزار ریاست بھی رہی ہے ۔اس ریاست کا تاریخی نام "چبھال" تھا جس کی حدود کھڑی ،جہلم،کھاریاں اور گجرات تک پھیلی ہوئی تھیں ۔بھمبر پر چِب راجپوت حکمرانوں نے بڑے شاہانہ انداز سے حکومت کی ۔یہاں کا آخری مسلمان حکمران را...
انجانی راہوں کا مسافر  کے بارے میں خالدہ پروین کے تاثرات

انجانی راہوں کا مسافر  کے بارے میں خالدہ پروین کے تاثرات

آرٹیکل
مبصرہ ۔۔۔خالدہ پروین کتاب : انجانی راہوں کا مسافر  مصنف: امانت علیمصنف کا تعارف۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آزاد کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر موجود چکوٹھی (مظفرآباد) کے ایک دور افتادہ گاؤں سے تعلق رکھنے والے امانت علی صاحب ایک استاد (المجمعہ یونیورسٹی ریاض سعودی عرب) ،تربیت کار اور کالم نگار ہیں ۔اخبارات و جرائد میں بچوں کی تربیت ،معاشرے میں شعور و آگہی ،تعلیم کے فروغ اور دیگر سماجی اور علمی موضوعات پر تحریر کرتے ہیں ۔سیرو تفریح ان کا مشغلہ ہے۔          ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کتاب کا عنوان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔عنوان  "انجانی راہوں کا مسافر" اپنے اندر تجسّس اور وسعت سموئے ہوئے ہے ۔ سرِورق۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کتاب کا دیدہ زیب سرِورق جس میں موجود تاریخی عمارات ،قدیم تہذیب کی علامات ، سرشاری و سرمستی کا پیکر عکس اور سفر سے متعلقہ لوازمات دیکھنے والے کی توجہ اپنی ج...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact