آئینے کے اس پار/تبصرہ: دانیال حسن چغتائی
دانیال حسن چغتائیپنجاب کا صنعتی شہر فیصل آباد صنعتی ترقی کے حوالے سے تو جانا جاتا ہے لیکن زبان، رسم و رواج، علم و ادب کے حوالہ سے نام یہاں خال خال ہی نظر آتے ہیں ۔ صنعتی پس منظر سے وابستہ اس خطہ کی یہ خوش نصیبی ہے کہ اِسے نثر نگاری کے حوالے سے مہوش اسد شیخ کے رُوپ میں ایک تابندہ کردار میسر آگیا ہے۔مہوش اسد شیخ نے پندرہ افسانوں پر مشتمل اور ایک اٹھائیس صفحات پر محیط اُردو افسانوں کا مجموعہ آئینے کے اس پار لکھ کر جہاں کہانیاں پڑھنے والے قارئین کو حیرت زدہ کیا ہے، وہاں عہدحاضر کے نقادوں کو بھی چونکا دیا ہے۔ مہوش اسد شیخ کو ادب اطفال کے حوالے سے اولاً پذیرائی ملی اور انہوں نے دیکھتے ہی دیکھتے یکے بعد دیگرے جس طرح تین کتب کی اشاعت کو ممکن بنایا ہے، یہ کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔کتاب کا انتساب صاحب کتاب نے اپنے شریک حیات کے نام کیا ہے ۔ پیشرس میں وہ اپنا مختصر ادبی سفر بیان کرتی نظر آتی ہیں ...