کاہے کو بیا ہی بدیس /تحریر فوزیہ تاج
افسانہ نگار : فوزیہ تاج
اسکی شادی کو پندرہ سال بیت گئے تھے. پانچ بچوں کا ساتھ، بھری پری سسرال اور ایک بدمزاج، چڑچڑا، سخت گیر قسم کا شوہر (جو ایک اکیلا ہی سو ساسوں پہ بھاری تھا) شکر ہوا کہ اسکے والدین نے اچھے وقتوں میں اسے پڑھا لکھا دیا تھا ورنہ حالات اور بھی دگرگوں ہوتے. گھریلو حالات کی وجہ سے اس نے ادھر ادھر نوکری کے لیے ہاتھ پاؤں مارے اور اللہ نے کرم کیا کہ کچھ ہی عرصہ میں وہ بحیثیت لیکچرر ایک کالج میں پڑھا رہی تھی۔عزت کے ساتھ وقت گزر رہا تھا مگر اسکی عزت اسوقت دو کوڑی کی بھی نہ رہتی جب اسکا شوہر سب کے سامنے اسکی عزت کا جنازہ نکال دیتا۔
زندگی کے سفر میں کانٹے ہی کانٹے تھے۔اسکے پاؤں چھلنی تھے۔ گھر اور بچوں کی دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ مالی مسائل سے بھی نپٹتے وہ اکثر ہمت ہار جاتی ۔اب کے تو اسکے شوہر نے حد ہی کر دی۔ الماری سے اس...