Friday, May 3
Shadow

Month: May 2021

عید کو چاند نظر نہ آیا تحریر : شفقت ضیاء

عید کو چاند نظر نہ آیا تحریر : شفقت ضیاء

آرٹیکل
شفقت ضیاءرمضان المبارک نیکیوں کا موسمِ بہار اللہ تعالیٰ کا اپنے بندوں کے لیے خصوصی انعام ہے جس میں بندہ اپنے گناہوں سے معافی اور قربت کے بعد اگلے گیارہ ماہ کا زادِ راہ حاصل کرتا ہے ایک ماہ کی مشقت و محنت سے ربّ کو راضی کرنے سے مغفرت کا پروانہ حاصل کر نے پر عید کا تحفہ ملتا ہے یہ الگ بات ہے کہ عید پر وہ لوگ زیادہ تیار اور بن سنور کے نکلتے ہیں جو رمضان المبارک سے حقیقی استفادہ  ہی نہیںکر پاتے اللہ کی رحمتوں اورمغفرت کا پروانہ حاصل کیے بغیر ہی عید بنا رہے ہوتے ہیں۔نبی مہربانﷺ نے ایک بار ممبر پر تشریف لاتے وقت تین بار آمین کہا صحابہ نے پوچھا یا رسول اللہﷺ ہم نے دعا کرنے والا کوئی نہیں دیکھا آپ نے خلافِ معمول تین بار آمین کہا آپ ﷺ نے فرمایا جبریل ؑ آئے تھے کہا وہ شخص ہلاک ہو جائے جس کو رمضان المبارک کا مہینہ ملا اور وہ مغفرت حاصل نہ کر سکا میں نے کہا اٰمین پھر کہا وہ شخص بھی ہلاک ہو جائے جس کے...
خود احتسابی/ ربیعہ فاطمہ بخاری۔

خود احتسابی/ ربیعہ فاطمہ بخاری۔

آرٹیکل
ربیعہ فاطمہ بخاری انسان اشرف المخلوقات ہونے کے ساتھ ساتھ خطا کا پُتلا بھی کہلاتا ہے۔ اور یہ ایک واضح حقیقت ہے کہ انسان، کوئی بھی ہو، نہ تو شیطان کی طرح مجسّم بُرائی ہے اور نہ ہی فرشتوں کی طرف نفس اور خطا سے مکمّل عاری۔ انسان میں بطورِ انسان بہت سی ایسی خوبیاں ہیں، جو اُسے باقی لوگوں سے ممتاز کرتی ہیں۔ جیسے حق شناسی، اخلاصِ نیّت، نیک نیّتی، خوش اخلاقی، اپنے ارد گرد کے لوگوں کا احساس، درد مند دل، مثبت زاویہء نگاہ، اور بہت سی چیزیں اس ضمن میں گنوائی جا سکتی ہیں۔ جو جس بھی انسان کی شخصیّت کا حصّہ ہوں، یقیناً اُس کی شخصیّت میں چار چاند لگا دیتی ہیں۔ آج میں ایسی ہی ایک خصوصیّت کا تذکرہ کرنا چاہتی ہوں، جو کسی بھی انسان کی شخصیّت میں ایک نہایت مثبت پہلو ہوتا ہے بلکہ یہ خاصیّت جس انسان میں ہو، اُس کی شخصیّت stagnant نہیں ہوتی.  ٹھہرا ہوا پانی اور ایک stagnant انسان اپنے ارد گرد کے ماحول کو...
نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز کے سید عاصم شاہ نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حا صل کر لی

نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز کے سید عاصم شاہ نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حا صل کر لی

خبریں
اسلام آباد (پی ایف پی نیوز) نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز کے شعبہ مینجمنٹ سائنسز کے سنیئر سکالر  سید عاصم شاہ نے کامیابی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری مکمل کر لی۔ پی ایچ ڈی کی ڈگری کے دفاعی امتحان میں انہوں نے اپنی تحقیق پیش کی اور امتحان لینے والے پروفیسروں کے سوالات کے جوابات دیے۔ ان کا تحقیقی مقالہ "سٹاک مارکیٹ کا تجزیہ اور اس میں ہونے والے اتار چڑھاؤ" کے موضوع پر تھا جس میں انہوں نے ترقی یافتہ و ترقی پزیر ممالک کے سٹاک کے نظام پر تفصیلی تحقیق پیش کی۔ کامیاب امتحان کے بعد انہوں نے کہا کہ اس کامیابی کا سہرا ان کے سپر وائزر پروفیسر ڈاکٹر محمد خان کی محنت اور والدین و دوستوں کی دعاؤں کے سر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں تحقیق کا کلچر عام ہونا چاہئیے جبکہ پی ایچ ڈی جیسی محنت طلب ڈگری کو مکمل کرنے والوں کو اعلی تدریسی شعبوں میں خدمات سر انجام دینے کا موقع فراہم کیا جائے تاکہ وہ ملکی ت...
سیکھنے کا رویہ اور حسن سلوک/ تحریر ماہ نور جمیل عباسی

سیکھنے کا رویہ اور حسن سلوک/ تحریر ماہ نور جمیل عباسی

آرٹیکل
تحریر: ماہ نور جمیل عباسی کسی بھی جاندار  کے دنیا میں آنے کے ساتھ ہی اللّٰہ سبحان و  تعالیٰ نے اُسے کئی طرح کی نعمتوں سے نوازا ہوتا ہے۔  ان میں سے ایک نہایت ہی اہم نعمت مختلف" رویوں" کی شکل میں ہوتی ہے جاندار دنیا میں آ تے ہی کچھ کام ایسے کرتا ہے جن کی صلاحیت  اللّٰہ تعالیٰ نے جینیاتی طور پر اسے عطا کی ہوتی ہے   اور کچھ رویے ایسے ہوتے ہیں جو انسان اپنی عملی زندگی میں سیکھتا ہے مثال کے طور پر جب بچہ دنیا میں آتا ہے تب بھوک لگنےپر اس کا رونا ایک قدرتی عمل ہے جو جینیاتی طور پر اللّٰہ تعالیٰ کی طرف سے اس کا تحفہ  ہوتا ہے۔ ایک ماں کے اندر اس کے بچے کے لئے محبت اس کوسکھائی نہیں جاتی بلکہ خدا تعالیٰ نے اس کے اندر یہ خوبصورت احساس رکھا ہوتا ہے۔ مرغی کے بچے کو جب کوئی خطرہ لاحق ہوتا ہے تب وہ اپنی ماں کے آنچل میں چھپ جاتا ہے یہ صلاحیت بھی اس نے کسی سے سیکھی نہیں بلکہ قدرت کاتحفہ ہے۔ لیکن کچھ چیز...
ڈاکٹر ترنم ریا ض۔ افسانہ نگار ۔ ناول نگار – شاعرہ – سری نگر

ڈاکٹر ترنم ریا ض۔ افسانہ نگار ۔ ناول نگار – شاعرہ – سری نگر

Writers, رائٹرز
ڈاکٹر ترنم ریا ض ڈاکٹر ترنم ریا ض کا اصلی نام فریدہ ترنم تھا آپ 9 اگست 1963 کو سرینگر، کشمیر میں پیدا ہوئیں ۔ابتدائی تعلیم کرا نگر سرینگر میں ہی حاصل کی. آپ نے اردو اور ایجوکیشن میں ایم اے کرنے کے بعد ایجوکیشن میں ہی پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی. آپ درس و تدریس، تحقیق اور برقی میڈیا سے وابستہ رہیں.  اردو ادب میں ترنم ریاض نے  ایک افسانہ نگار، ناول نگار،شاعرہ ،تبصرہ نگار،محقق ونقاد کی حیثیت سے نمایاں مقام حاصل کیا. ان کی تصانیف اعلیٰ ادبی معیار کی حامل ہیں. ترنم ریاض ایک غیر معمولی صلاحیت کی افسانہ نگارہیں. ان کے افسانوں میں معاشرتی شعور کے ساتھ ساتھ نفسیاتی بصیرت اور متصوفانہ رنگ کی جھلک بھی ہے. ترنم ریاض کے یہاں متنوع زندگی کا گہرا تجربہ،فطرت انسانی کا شعور اور اظہار کی بے پناہ صلاحیت کے ساتھ ساتھ تاریخ ، تخیل اور معاصر زندگی سے لپٹی ہوئی پیچیدہ حقیقت کو بیان کرنے کے لئے نئے نئے ف...
بار وفا—تحریر : پروفیسر رضوانہ انجم

بار وفا—تحریر : پروفیسر رضوانہ انجم

افسانے, کہانی
پروفیسررضوانہ انجم مہرو نے زبیر احمد کی بریل پر پھسلتی سانولی انگلیوں کو دلچسپی سے دیکھا۔وہ تیس نابینا بچوں کو لائیبریری کے پیریڈ میں بریل سے کہانی پڑھ کر سنا رہا تھا۔درمیانے سائز کے کمرے میں اسکی مردانہ آواز کا اتار چڑھاؤ،جملوں کی ادائیگی،تلفظ ایک چھوٹے سے جادو کی طرح بچوں کو متحئیر کر رہا تھا۔تیس بے نور آنکھوں والے بچوں کو جنکا نہ تصور تھا نہ تخئیل۔۔۔پرستان کی سیر کرانا بہت مشکل کام تھا۔وہ آنکھیں جنہوں نے کبھی خواب بھی نہیں دیکھے تھے انھیں سبز مخملیں گھاس،نیلے پانیوں والی جھیلوں،ہیرے جواہرات کے پھلوں سے لدے درختوں،درختوں پر کوکتے خوش رنگ پرندوں اور آسمان سے چھم چھم اترتی گلابی،سنہری،کاسنی پروں اور لباس والی پریوں کی لفظی تصویریں دکھانا بے حد مشکل تھا۔۔۔ لیکن مہرو کو لگا کہ درمیانے قد کاٹھ کے مالک اور لگ بھگ چالیس سالہ زبیر احمد کو اس فن میں کمال حاصل تھا۔۔۔۔ شاید وہ کمرے کے درو...
” آزادکشمیر میں اردو شاعری  ایک تعارف”

” آزادکشمیر میں اردو شاعری ایک تعارف”

تبصرے
تبصرہ  :-   شبیر احمد ڈار      کتاب :  آزادکشمیر میں اردو شاعریمصنف :    ڈاکٹر افتخار مغل ( 7 جنوری 1961ء تا 10 اپریل 2011ء )ترتیب واہتمام :  فرہاد احمد فگار ( 16 مارچ 1982ء تا حال )زیر نگرانی : ارشد ملکاشاعت :   1000مطبع    :  فیض الاسلام پرنٹنگ پریس راولپنڈیکل صفحات :  527      آزادکشمیر کے شعر و ادب میں کئ نام ور اصحاب کی تصانیف ان کی اعلی مثال ہیں انہی میں ایک تابندہ نام پروفیسر ڈاکٹر افتخار مغل کا ہے جنھوں نے اردو ادب کے دامن کو اپنی تخلیقات کے ذریعے کشادہ کیا  ۔ " آزادکشمیر میں اردو شاعری" مرحوم کی ان تھک  اور شب و روز محنت کا ثمر ہے ۔  آپ نے یہ تحقیقی مقالہ 1997ء میں مکمل کیا اور اسے خطہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے ذہین و فطین استاد ، کالم نگار ، شاعر ، محقق ، مصنف،  لیکچ...
سیاحوں کی نئی منزل : گراٹہ پار آبشار تراڑکھل ۔کہانی کار عاطف سدوزئی

سیاحوں کی نئی منزل : گراٹہ پار آبشار تراڑکھل ۔کہانی کار عاطف سدوزئی

تصویر کہانی
کہانی کار عاطف سدوزئی تصاویر : سوشل میڈیا تراڑکھل سے تقریباً 6 کلومیٹر اور ہجیرہ سے 11 کلومیٹر کہ فاصلے پر گاوں گراٹہ پار سے ٹنگی گلہ والے کراس پہ اتریں تو 200  میٹر کہ فاصلے پر واقع قدرتی حسن سے مالا مال یہ خوبصورت آبشار واقع ہے قریبا 70 میٹر کی بلندی سے جب پانی نیچے گرتا ہے تو نہایت ہی خوبصورت منظر پیش کرتا ہے خاص کرکے پہاڑی ذبان میں (پراٹ) مزید اسکی خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں یہ پراٹ آپکی تھکاوٹ دور کرنے کیلئے بھی کارآمد ہیں اس کہ علاوہ گرمی کہ موسم میں آپ یہاں گرمی دور کرنے کیلئے بھی ان بھی محو آرام ہو سکتے ہیں اپنی فیملی کیساتھ وقت گزار سکتے ہیں اس جگہ کی اور اپنی بہترین تصاویر ویڈیوز بنا سکتے ہیں یعنی یہ پراٹ ہر طرح سے پرفیکٹ ہیں لیکن اس بات کی آحتیاط لازمی کریں کہ خراب موسم میں یہاں کا رخ نا کریں یہاں کا نالہ بڑا خطرناک ہے کئ نقصان کا باعث نا بننے ابھی بہار کہ موسم میں ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact