Thursday, May 2
Shadow

Tag: پنجاب

نظم : بول پنجابی بول/ بشریٰ حزیں

نظم : بول پنجابی بول/ بشریٰ حزیں

شاعری
کلام: بشریٰ حزیں۔ پڑھ پنجابی،لکھ پنجابی،بول پنجابی بولبولی تیری پھلاں ورگی ۔۔ کنڈیاں وچ نہ رول                    بول پنجابی بولساڈے ٹپے ، ماہئیے دوہڑے گھٹ نئیں کسے توںاپنی بولی دا گل پا کے ۔۔۔۔۔۔۔ رج وجائیے ڈھول                     بول پنجابی بولبلھا ٫ نانک ، وارث شاہ نوں ، دنیا بھر نے منیاسانبھ کرو بولی دی جھلیو ۔۔ بولی اے انمول                     بول پنجابی بولگھول کے پیندے جاندے ساڈا ورثہ لوک بگانےساڈا سبھ کجھ مکدا جاندا مکدے نئیں ایہہ گھول                    بول پنجابی بولبوہے باری دے بن گھر وچ چانن نئیں جے آؤنداہوراں دی بولی دا اپنے منہ توں . جندرا کھول                    بول پنجابی بول ...
اٹک خورد ریلوے اسٹیشن اور دریائے سندھ ۔ حسیب احمد محبوبی

اٹک خورد ریلوے اسٹیشن اور دریائے سندھ ۔ حسیب احمد محبوبی

آرٹیکل, خبریں, سیر وسیاحت
تحریر: حسیب احمد محبوبی چند ماہ پہلے انٹرنیٹ پر پاکستان کے خوب صورت ریلوے اسٹیشن تلاش کیے تو انہی میں ایک نام "اٹک خورد" کا بھی تھا۔ تصاویر دیکھیں تو دل چاہا کہ اس مقام پر جایا جائے اور فطرت کے حسیں نظاروں سے لطف لیا جائے۔ آج صبح پکّا ارادہ کر کے راولپنڈی ریلوے اسٹیشن سے صبح سات بجے چلنے والی "تھل ایکسپریس" پر سوار ہوا اور تقریباً دو گھنٹے کے بعد نو بجے اٹک شہر پہنچ گیا۔ یہاں اتر کے دیکھا تو یہ بالکل مختلف جگہ تھی۔ اُن حسیں نظاروں میں سے تو یہاں ایک بھی نہیں تھا جو میں نے انٹرنیٹ پر موجود تصاویر میں دیکھے تھے۔ وہاں کے عملے سے معلومات لیں تو پتا چلا کہ یہ اٹک شہر ہے اور "اٹک خورد" یہاں سے تقریباً پندرہ کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ سیانے کہتے ہیں منہ میں زبان اور ٹانگوں میں جان ہو تو کہیں بھی پہنچنا مشکل نہیں۔ لہذا میں بھی زبان کا سہارا لے کر رستہ پوچھتا گیا اور ٹانگوں...
انجمن پنجاب کے مشاعرے

انجمن پنجاب کے مشاعرے

آرٹیکل
تحریر : فرہاد احمد فگار                اورنگ زیب عالم گیر کے انتقال (1808ء)کے بعد مغلیہ سلطنت کا زوال شروع ہوگیا۔ جب انگریزوں کی حکومت شروع ہوئی تو پنجاب کی ترقی میں انگریزوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ 1842ء میں لاہور اور دہلی میں گورنمنٹ کالج قائم کیے گئے۔ ڈاکٹر جی ڈبلیو لائیٹر کو گورنمنٹ کالج لاہور کا پرنسپل مقرر کیا گیا۔ ڈاکٹرلائیٹر نے کرنل ہالرائیڈ (جو اس وقت کے سرشتہ تعلیم کے منتظمِ اعلا تھے)کے مشورے سے 21 جنوری 1845ء کو ”انجمن پنجاب“ قائم کی۔ ڈاکٹر لائیٹر کو اس انجمن کا صدر منتخب کیا گیا۔ انجمن کا پورا نام”انجمن اشاعتِ مطالب مفیدہ پنجاب“ رکھا گیا اور اس کے تحت مجموعی طور پر دس شاعرے کروائے گئے۔               عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ان جدید مشاعروں کے بانی مولاناآزادؔ تھے اور انھوں نے بہ طور خود اس کی بنیاد ڈالی لیکن واقعات سے اس کی تائید نہیں ہوتی امرواقعہ یہ ہے کہ ان مش...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact