Monday, May 20
Shadow

شخصیات

ڈاکٹر مہوش مقبول۔ ماہر نباتات، ریسرچر۔ 

ڈاکٹر مہوش مقبول۔ ماہر نباتات، ریسرچر۔ 

شخصیات
ڈاکٹر مہوش مقبول کا تعلق سماہنی ضلع بھمبر آزاد کشمیر سے ہے۔ میرپور یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ باٹنی میں لیکچرار ہیں۔ آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں۔ اس کے علاوہ میرپور یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ( مسٹ )  سے ایم ایس سی ، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کی ہیں۔ دواریاں رتی گلی ضلع نیلم سے لے کر سماہنی تک ، ٹلہ جوگیاں ضلع جہلم سے وٹالہ ضلع بھمبر تک ، پاکتسان میں خوشاب کی وادئ سون سے لے امریکہ کی ریاست نبراسکا تک پودوں ، پھولوں، درختوں، جڑی بوٹیوں اور نجانے کیا کیا ہے جس پر ان کی تحقیق کا سلسلہ پھیلا ہوا ہے۔ ڈاکٹر مہوش مقبول کی  تحقیق  کی  تفصیل  اس لنک پر دستیاب ہے https://must.edu.pk/wp-content/uploads/2015/10/CV-of-Dr-Mehwish-Maqbool-25-01-2022.pdf ...
درد کی شاعرہ۔۔۔ عندلیب راٹھور تحریر : فوزیہ ردا

درد کی شاعرہ۔۔۔ عندلیب راٹھور تحریر : فوزیہ ردا

شاعری, شخصیات
تحریر : فوزیہ ردا (کولکاتا)محترمہ عندلیب راٹھور کا تعلق کشمیر ،  پاکستان سے ہے وہ نہ صرف ایک بہترین شاعرہ ہیں بلکہ ایک سوشل ورکر کی خدمات بھی انجام دیتی ہیں- وہ اعلی اخلاق کی حامل ایک ایسی شاعرہ ہیں جن کے دل میں کمزور اور لاچار لوگوں کے لئے بے پناہ ہمدردی کا جذبہ پوشیدہ ہے۔ ان کے چہرے پر ہمہ وقت سجی ایک مسکراہٹ بیمار دل اور پریشان حال شخص کو خوشی کے احساس سے ہمکنار کر دیتی ہے- وہ ایک بے حد مخلص اور سچی خاتون ہیں جو عام طور پر خواتین میں پائی جانے والی بنیادی خامیاں جیسے ہم عصر شعرا سے حسد اور خود کو نمایاں کرنے کی چاہت وغیرہ سے بہت دور ہیں- ایسی بے لوث شاعرہ اور خوبصورت شخصیت یقینا قوم کے لئے باعثِ فخر ہیں- یہ محبت کرنے والی خاتون ہیں۔ محبتیں بانٹنے والی شاعرہ ہیں اور سماج کو مثبت پیغام پہنچانے والی باکمال شاعرہ ہیں- ان کے یہ اشعار ان کی شاعری کی بہترین ترجمانی  کرتےہیںخود سے پو...
نذر محمد خان مرحوم – چند یادیں، چند باتیں                 تحریر: نقی اشرف

نذر محمد خان مرحوم – چند یادیں، چند باتیں                 تحریر: نقی اشرف

شخصیات
تحریر: نقی اشرفہمارے زمانہ طالبِ علمی میں جب ہم طلبا سیاست میں سرگرم تھے، تب اپنی سرگرمیوں کے ابلاغ کے لیے اخبارات کا رُخ کرتے تو دو ہی اخبارات  پاکستان  بھر اور اُس کے زیرانتظام جموں کشمیر کے ہمارے شہر راولاکوٹ میں  اپنی کامیاب اشاعت جاری رکھے ہوئے تھے۔ روزنامہ “جنگ“ اور روزنامہ “نوائے وقت“۔ جنگ کے نمائندہ سردار نذر محمد خان(خدا غریقِ رحمت کرے) اور نوائے وقت کے نامہ نگار عزیز کیانی( خدا اُنھیں صحت و تندرستی عطا کرے اور اُنھیں سلامت رکھے) تھے۔ عزیز کیانی صاحب  کی ڈاک خانے کے سامنے نیوز ایجنسی تھی(تاحال موجود ہے) اور نذر صاحب کچہری میں ہوتے تھے،وکالت کرتے تھے۔ تب ہمارے ہاں اخبارات کی نمائندگی کرنے والے بہت کم لوگ تعلیم یافتہ تھے،جس نے جہاں کہیں کسی اخبار کی نیوز ایجنسی لے لی اُس نے ساتھ میں نمائندگی بھی لے رکھی ہوتی تھی،وہ صحافی کہلاتا تھا۔کچھ لکھنا بھلے نہ آتا یو یا مطلق لکھنا ہی نہ آتا ہ...
فیصل جمیل کاشمیری کا ذکرِ خیر   تحریر: نقی اشرف

فیصل جمیل کاشمیری کا ذکرِ خیر  تحریر: نقی اشرف

شخصیات
اگر محض سانس لینا، کھانا پینا اور زندگی کی وہ سرگرمیاں کرنا کہ جن کے اثرات انسان کی اپنی ذات ،خاندان اور اقربا تک محدود ہوں کو ہی زندگی قرار دیا جائے تو پھر دنیا میں اربوں انسان زندہ ہیں  مگر فی الحقیقت  زندوں میں اُس انسان کو ہی شمار کیا جاسکتا ہے جو اپنے ارد گرد بسنے والوں کےدکھوں،غموں،پریشانیوں،تکالیف اور مسائل سے بیگانہ اور لاتعلق نہ ہو۔ انسانوں کو اس کسوٹی پر پرکھا جائے تو پھر بالعموم ہر جگہ اور بالخصوص ہمارے ہاں زندہ انسانوں کی تعداد بہت محدود ہے۔ ہمارے سماج کے یہ زندہ انسان جو انسانی مسائل و مشکلات پر بولتے ہیں، لکھتے ہیں اور آواز اُٹھاتے ہیں اُنھیں ہمارے سماج میں کہ جہاں اظہارِ رائے پر قدغن ہے، کن آزمائشوں سے گزرنا پڑتا ہوگا اُس کا اندازہ کوئی بھی باشعور انسان بخوبی کرسکتا ہے۔ میں انھی زندہ انسانوں کے حوالے سے قلم اُٹھانے کو محمود سمجھتا ہوں کہ جو سماج میں ہونیوالی نا ان...
کونج بچھڑ گئ ڈاروں لبھدی سجناں نوں/ افضل ضیائی

کونج بچھڑ گئ ڈاروں لبھدی سجناں نوں/ افضل ضیائی

شخصیات
تحریر:- افضل ضیائی زعفران زار گل رنگ دیس کی حبہ خاتون۔۔۔۔۔۔آنٹی صدیقہ غلام نبی بزاز ۔۔۔۔۔رخصت ھو گئیںسرینگر !جموں و کشمیر کا سرمائی دارلخلافہ اور وادئ کشمیر کا سرتاج، ۔۔۔۔۔۔پتہ نہیں کیوں میرے دل میں بستا ھے ۔ اس شہر میں آباد نشاط باغ، قلعہ ھری پربت، اور لال چوک جیسے تاریخی حوالے مجھے اپنی طرف کھینچتے ھیں یا پھر 13 جولائی 1931 کے شہداء کی یاد رلا دیتی ھے جو اذان کے ایک ایک کلمے کو مکمل کرتے ھوئے گولیاں کھاتے رھے اور اپنی جاں جان آفریں کے سپرد کرتے گئے۔۔ ۔۔۔میرا خیال ھے کہ سری نگر کی محبت کا ھمارے دل میں جاگزیں ھونا "درگاہ حضرت بل " کے فیض رواں کی وجہ سے بھی ھے۔پرانے سرینگر کے محلے، زینہ کدل میں وادی کے متمول خاندان کی جوانسال بیٹی نے منشی فاضل کا درجہء تعلیم مکمل کر لیا تو والدین نے شادی خانہ آبادی کی زمہ داریاں نبھانے کی ٹھان لی ۔ آنسہ صدیقہ کی لوح نصیب پہ شریک حیات کے خانے میں ایک بی...
مظفر بخاری – ایک ہشت پہلو و ہمہ جہت شخصیت / ظہیر ایوب

مظفر بخاری – ایک ہشت پہلو و ہمہ جہت شخصیت / ظہیر ایوب

شخصیات
ظہیر ایوب جمعے کے خطبے کے دوران ایک مولانا صاحب انتہائی مدلّل اور عالمانہ انداز میں کمیونزم،سوشلزم ،فاشزم اور اسلام کا تقابلی جائزہ پیش کر رہے تھے۔جس میں وہ دلائل و براہین کے ساتھ اسلام کے وضع کردہ معاشی نظام اور دیگر نظام ہائے افرنگی کے حُسن و قبح پر بات کر رہے تھے۔مولانا کی بصیرت افروز باتیں سُن کر کافی تعجب اور خوشگوار حیرت ہوئی۔۔۔کیونکہ ہمارے ہاں جمعے کے اکثر اجتماعات میں روز مرہ کے سماجی مسائل یا علم و تحقیق کی فضیلت پر بات کرنے کی بجائے معجزات،قصے کہانیوں اور کافروں کو بد دعائیں دینے پر زیادہ فوکس ہوتا ہے۔ ذرا قریب جانے پر معلوم ہوا کہ یہ قاری مظفر بخاری صاحب ہیں جو دین فہمی کے ساتھ ساتھ عصرِ حاضر کے جملہ موضوعات پرگہری و وقیع نظررکھتے ہیں۔ پہلے آپ باقاعدگی کے ساتھ مسجد الفلاح میں جمعہ پڑھایا کرتے تھے۔جس میں آپ قرآن و حدیث کی روشنی میں روزمرہ کے مختلف معاشرتی مسائل اور حقوق...
ناصر زیدی – شاعر – افسانہ نگار – مدیر – لاہور

ناصر زیدی – شاعر – افسانہ نگار – مدیر – لاہور

رائٹرز, شخصیات
ناصر زیدی   جناب ناصر زیدی صاحب کا نام ادب کی دنیا میں انتہائ عزت و احترام سے لیا جاتا ہے۔ ایک بہترین شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ، نقاد اور عمدہ نثر نگار بھی تھے۔ مختلف شعراء اور ادبی شخصیات نے کئی جگہ ان کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ناصر زیدی اردو ادب و شاعری کا ایسا نمائندہ ہیں، جو غزل کے بنیادی موضوع،  احساسات اور جذبات کو اپنے شعروں میں پروتا ہے۔ شعر و ادب کی دنیا میں اس اعلیٰ مقام تک  پہنچنے میں ان کی ریاضت اور شب و روز محنت بھی شامل تھیں۔ انہوں نے اپنی زمانہ طالب علمی میں ہی اشعار کہنے شروع کر دیے تھے اور باقاعدہ ادبی زندگی کا آغاز  1966 میں ادبِ لطیف جیسے مشہور زمانہ جریدے  کی ادارت سے کیا۔ ادبِ لطیف کے علاوہ ماہانہ شائع ہونے والے شمع، بانو، آئینہ، بچوں کی دنیا، امنگ، رنگ و بیاں اور اخبار مصنفین جیسے ادبی اور سماجی رسائل کے مدیر بھی رہے۔...
روشنی کا مینار معلمہ :  محترمہ سائرہ / پروفیسر خالد اکبر

روشنی کا مینار معلمہ : محترمہ سائرہ / پروفیسر خالد اکبر

شخصیات
عالمی یوم اساتذہ پر ایک عظیم معلمہ کو خراج عقیدت پروفیسر خالد اکبر ان کے نام سے میں واقف تھا... وہ  پس منظر میں رہ کر سارے کھیل کو ڈائریکٹ کرتی ہیں۔۔ وہ سلف میڈ ہیں۔ ۔ محدود وسائل کے باوجود اپنی سیلف ڈیولپمنٹ اور ذہنی نمو میں تسلسل سے بہتری اور اضافہ کے رستہ پر گامزن ہیں۔۔ ان باتوں کو  میں سر سری طور پر جانتا تھا۔۔ان کا محدود  سا علم  مجھے  تھا کیونکہ وہ میرے بچوں کے اسکول کی  کرتا دھرتا,مربی اور بڑی انتظامی آفیسر تھی  ۔وہ اچھی استاد,اعلی منصرم,اور مشفق انسان ہیں۔ایسی با تیں بچوں کی زبانی  اکثر سماعتوں سے  ٹکرائی رہتی تھی۔۔ پھر ایک دن بچوں کو اسکول سے واپسی پر بہت مغموم پایا تو استفسار کرنے پر معلوم ہوا کہ میم سائرہ وینٹیلیٹر پر ہیں! ! کرونا نے ان کو بھی اپنے ظالم پنجوں میں دبوچ لیا ہے۔ ان کی حالت نازک ہے! یوں چند دنوں  میں ہی وہ&nbs...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact