Thursday, May 16
Shadow

Month: February 2021

افسانہ – دھرتی میری جان ! ش م احمد

افسانہ – دھرتی میری جان ! ش م احمد

افسانے
آرٹ ورک سب رنگ انڈیا/ روی روراج    ’’کالے قانون کی واپسی نہیں ، گھر واپسی نہیں‘‘  اپنے بھاشن کے اختتام پر کسان نیتا کا اتنا بولنا تھا کہ ستنام سنگھ کی رَگ رَگ میں جوش کی بجلی دوڑ گئی:  ’’ کسان ایکتا‘‘  ستنام اُٹھ کھڑا ہوا ، مٹھیاں بھینچ لیں، ساری قوت کو زبان پر جمع کر کے تین زرعی قوانین کو ردکرنے کا مطالبہ نعرے میں ڈھالا ۔  ’’زندہ باد‘‘ ہزاروں آندولن کاریوں نے بآواز بلند نحیف ونزار اور بیمارکسان کے نعرے کا جواب دیا : ستنام سنگھ نوے سال کی پختہ عمر کابزرگ آندولن کاری کسان ہے۔ باپ دادا سے وراثت میں ملی دس بیگھہ زمین کو اَن داتا سمجھتااور کرم بھومی کہتا ہے۔ کھیتی کسانی کر تے ہوئے گوربانی اور بھجن دل کی دھڑکنیں بنانے والا بوڑھا کسان آج گھر سے بہت دور دلی کے سنگھو بارڈر پر مورچہ زن ہے ، معمولات یکسر بدلے بدلے ہیں کہ اس خیمہ بستی میں نعرے ہیں،احتجاجی ترا...
مایوسی ۔ سیدہ اریبہ گردیزی

مایوسی ۔ سیدہ اریبہ گردیزی

آرٹیکل
مایوسی ایک دھوپ ہے جو سخت سے سخت وجود کو بھی جلا کر رکھ دیتی ہے۔ مایوسی ایک گناہ ہے تو پھر انسان مایوس کیوں ہوتا ہے ۔آج کل ہماری نوجوان نسل کا سب سے بڑا مسئلہ مایوسی چاہے وہ کسی قسم میں بھی ہو ہے تو وہ مایوسی پچتھاوا،مثلا آج کل نوجوان نسل کسی سے متاثر ہو کر محبت میں مبتلا ہو جاتی ہے۔یک طرفہ محبت اور محبت نہ ملے تو مایوسی اگر کوئی بے وفائی کر گیا تو مایوسی کوئی خواب تھا پورا نہیں ہوا تو مایوسی۔ ماضی کا کوئی گناہ ہے تو مایوسی زندگی بدل نہیں رہی تو مایوسی۔حالت کوئی بھی ہو یہ سب مایوسی کی اقسام ہیں.مایوسی ایسی دلدل ہے اک قدم آپ اس میں رکھیں گے تو اگلا قدم خود اس میں جائے گا اور آپ اور اس میں دھنستے جائیں گے۔اب ان سب سے کیسے نکلا جائے؟اکثر ہم خود کو مصروف کر کے وقتی اس سے نکل آتے ہیں۔ یا کسی انسان کی باتیں ہمیں مایوسی سے نکال دیتی ہیں۔مگر ہم مستقل طور پر اس سے چھٹکارا نہیں پا سکتے کیوں کہ ل...
جموں وکشمیر میں اردو افسانہ کی روایت

جموں وکشمیر میں اردو افسانہ کی روایت

آرٹیکل, اردو
خاور ندیم، اسسٹنٹ پروفیسر اردو، ڈگری کالج باغ  انیسویں صدی کے آغاز میں برصغیر کے کئی علاقوں اور مراکز سے مختلف سیاسی مذہبی اور ادبی شخصیات کشمیر آئیں۔ ان شخصیات میں حفیظ جالندھری ، نواب جعفر علی خان ، مولانا ظفر علی خان، خوشی محمد ناظر، ڈاکٹر خواجہ غلام السیدین، پنڈت برجموہن دتا تریہ کیفے، ڈاکٹر خلیفہ عبدالحکیم اور دیگر شامل تھے۔ ان اہل علم شخصیات کے کشمیر آنے سے کشمیر میں اردو شعر و ادب کو فروغ ملا۔ ریاست جموں و کشمیر میں محمد دین فوق اور چراغ حسن حسرت اردو شعر و ادب کے حوالہ سے معتبر شخصیات موجود تھیں جو اردو ادب کے فروغ کے لیے کوشاں تھیں۔ محمد دین فوق نے تاریخ ، سوانح، سیاست اور سیاحت کے حوالے سے کئی کتابیں لکھی ہیں۔ چراغ حسن حسرت صحافی، شاعر اور افسانہ نگار تھے۔ ان کے علاوہ پریم ناتھ درد، سراج الحق ضیائ، حشمت اللہ خان، غلام احمد کشفی اور لال ذاکر نے کشمیر میں مختلف اصناف ادب کو ...
کاش جموں و کشمیر کو ایک ریاست ہی رہنے دیا ہوتا

کاش جموں و کشمیر کو ایک ریاست ہی رہنے دیا ہوتا

آرٹیکل
تحریر: عقیل بٹ، برطانیہ سوال یہ ہےکہ جب سے نام نہاد تحریکِ آزادی کا آغاز ہوا ہے کشمیریوں نے بالخصوص اور جنوبی ایشیا کی عوام نے بالعموم کیا کھویا اور کیا پایا؟ آئیے اس سوال کا جواب تلاش کرتے ہیں۔جو تحریک ہی دوسروں کے بل بوتے اور کہنے پر شروع ہو وہ کامیاب کیونکر ہو سکتی ہے؟ حکومتِ پاکستان کے ساتھ معاہدہ ہونے کے باوجود قبائلیوں کی نہتے کشمیریوں پر یلغار کس کی ایما پر کی اوریہ اتنی ناقص منصوبہ بندی کس کی وجہ سے ہوئی؟ گلمرگ اور دتہ خیل جیسے آپریشنز کے پیچھے کون سی طاقتیں تھیں؟ اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ اسی ناقص پلاننگ اور مس ایڈونچر کی وجہ سے ہی اکیسویں صدی میں جب دنیا مریخ پر ڈیرے ڈالنے کی ترکیبیں کر رہی ہے برِ صغیر کی ڈیڑھ ارب آبادی غربت، بے روزگاری، پسماندگی، جہالات اور ایسی دوسری قبیحات میں آج بھی لت پت ہے۔اگر ریاست جموں و کشمیر پر یہ ظالمانہ چڑھائی نہ کی جاتی توآج ...
میں اپنے نبی ﷺ کےکو چے میں – احسن عزیز

میں اپنے نبی ﷺ کےکو چے میں – احسن عزیز

نعت
میں اپنے نبی ﷺ کےکو چے میں چلتا ہی گیا ، چلتا ہی گیا ! اک خواب سے گویا اٹھا تھا کچھ ایسی سکینت طاری تھی حیرت سے آنکھوں کو اپنی ملتا ہی گیا ، ملتا ہی گیا ! جب مسجد نبوی کو دیکھا میں روضہ جنت میں پہنچا جس جاہ وہ مبارک چہرے کو اشکوں سے اپنے دھوتا تھا جب دنیا والے سوتے تھے وہ اُن کے لیے پھر روتا تھا اک میں تھا کہ سب کچھ بھول رہا اک وہ تھا کہ امت کی خاطر کتنے صدمے اور کتنے الم جھلتا ہی گیا ، جھلتا ہی گیا! طائف کی وادی میں اترا  طالب کی گھاٹی سے گزرا اک شام نکل پھر طیبہ سے  میدان احد میں جا بیٹھا واں پیارے حمزہ کا لاشہ جب چشم تصور سے دیکھا  عبداللہ کے شہزادے کو اُس دشت میں پھر بسمل دیکھا یہ سارے منظر دیکھ کے میں پھر رہ نہ سکا ِ کچھ کہہ نہ سکا ! بس دکھ اور درد کے قالب میں ڈھلتا ہی گیا ، ڈھلتا ہی گیا !...
سبین یونس کی شاعری – تبصرہ نگار ناز مظفرآبادی

سبین یونس کی شاعری – تبصرہ نگار ناز مظفرآبادی

تبصرے
وقت ِ رخصت نہ کہا تھا کہ نہ آئیں گے کبھی  کٹ گئی عمر اُمیدوں کے دیے بجھ نہ سکے میرے سامنے اس وقت معروف شاعرہ سبین یونس کے دو شعری مجموعے "منزل سے ذرا دور"اور "دھوپ آنگن میں خواب"موجود ہیں -جو انہوں نے از راه ِ عنایت مجھے اُس وقت عطا کئے ،جب وہ معروف شاعر  احمد عطاء اللہ کی دعوت پر'روز نیوز 'چینل  کی ٹیم کے ہمراہ 'یکجہتی ِ کشمیر مشاعرہ ' کے سلسلے میں مظفرآباد تشریف لائی تھیں - "منزل سے ذرا دور"اُن کا اولین شعری مجموعہ ہے،اور "دھوپ آنگن میں خواب" اُن کا دوسرا پڑاؤ ہے،اور اُن کا تیسرا شعری مجموعہ زیرِ ترتیب ہے-دونوں کتب "عکاس پبلی کیشنز اسلام آباد "نے بڑے اہتمام اور سلیقے سے شائع کی ہیں -ہر دو مجموعوں پر نامور شعراء و ادباء جن میں جناب افتخار عارف ،محترمہ کشور ناہید ،جناب محبوب ظفر اور جناب نثارناسک اوردیگر صاحبانِ نقد و نظر نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے...
عشق دمِ جبریل ۔ شفیق راجہ

عشق دمِ جبریل ۔ شفیق راجہ

کتاب
عشق دمِ جبریل پروفیسرشفیق راجہ کی عشق میں ڈوبی ہوئی تخلیق ہے۔ شفیق راجہ کی کتاب عشق دمِ جبریل ڈاون لوڈ کیجئےDownload پروفیسر شفیق راجہ ایک عہد کا نام ہے جنہوں نے جہاں ایک طرف خطہ باغ میں شعر و ادب کی آبیاری کی اور "طلوع ادب آزاد کشمیر" کے نام سے ادبی تنظیم کی بنیاد رکھی جو آج ایک تناور درخت بن کر اپنی بہاریں دکھا رہی ہے وہیں اس ادبی ورثے کی شناخت اورپرداخت کے لیے آزاد کشمیر کے طول و عرض میں جس جانفشانی سے دن رات ایک کیے اسکا منہ بولتا ثبوت آج ریاست بھر کا وہ ادبی منظر نامہ ہے جس میں طلوع ادب اور پروفیسر شفیق راجہ کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا. کتابیں میں حرف حرف سمیٹوں، نعت کا سفر، عشق دمِ جبرئیل، لفظ کا کاجل اور کدل ...
نعت کا سفر ۔ شفیق راجہ

نعت کا سفر ۔ شفیق راجہ

کتاب
نعت کا سفر پروفیسر شفیق راجہ کی ایک ممتاز تصنیف ہے۔ اس کتاب میں نعت گوئی کے فن پر سیر حاصل بحث کی گئی ہے۔ موضوعات میں نعت کا لغوی مفہوم ، اولین استعمال ، دیگر مذاہب میں ذکر رسول صل اللہ و علیہ وسلم ،لوازمات نعت انتہائی مدلل انداز میں بیان کئے گئے ہیں۔ شفیق راجہ کی کتاب نعت کا سفر ڈاون لوڈ کیجئےDownload پروفیسر شفیق راجہ ایک عہد کا نام ہے جنہوں نے جہاں ایک طرف خطہ باغ میں شعر و ادب کی آبیاری کی اور "طلوع ادب آزاد کشمیر" کے نام سے ادبی تنظیم کی بنیاد رکھی جو آج ایک تناور درخت بن کر اپنی بہاریں دکھا رہی ہے وہیں اس ادبی ورثے کی شناخت اورپرداخت کے لیے آزاد کشمیر کے طول و عرض میں جس جانفشانی سے دن رات ایک کیے اسکا منہ بولتا ثبوت آج ریاست بھر کا وہ ادبی منظر نامہ ہے جس میں طلوع ادب اور پروفیسر شفیق راجہ کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا. کتابیں میں حرف حرف سمیٹوں، نعت کا سفر،...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact