افسانہ: ادیب تحریر : محمد شاہد محمود
تحریر : محمد شاہد محمود۔
ناکام عشق کا تا حیات روگ بعد از حیات بھی رہے گا ؟ خالی پیٹ یہ گمان غلط ثابت ہو رہا ہے۔ بد گمانیاں خالی ذہن کی پیداوار ہوتی ہیں اور خوش گمانیاں بھرے پیٹ کی پیداوار ہوتی ہیں۔ خالی پیٹ نے مجھے نئے فلسفہء خودی سے روشناس کرا دیا ہے۔ میں دنیا بدلنے نکلا تھا۔ میں دنیا تو نہ بدل سکا البتہ دنیا نے مجھے کہیں کا چھوڑا۔ شاعروں ، افسانہ نگاروں اور مفکروں نے مجھے ایسی دنیا دکھائی جس کا وجود ہی نہ تھا ، یہ محض سراب تھا۔ یہ سراب دکھانے والے ادباء بھی کیا اسی سراب کی بھینٹ چڑھے جی رہے ہیں ؟ یا کہ اس سراب سے گزر کر نئی دریافت شدہ دنیا میں جی رہے ہیں ؟ ایک ایسی دنیا ، جو شاعروں ، افسانہ نگاروں اور مفکروں نے اپنے لئے خود تخلیق کی ہے ؟ انہیں خیالات میں کھویا سمت کا تعین کئے بغیر چلا رہا تھا۔ جب بھوک سے نڈھال ہونے لگا فٹ پاتھ کے کنارے بیٹھ گیا۔ آنکھوں کے سامنے مناظر شاید خوش نما تھے ،...