Thursday, May 2
Shadow

Month: September 2021

محمد احمد رضا انصاری – کہانی نویس – ناول نگار -کوٹ ادو

محمد احمد رضا انصاری – کہانی نویس – ناول نگار -کوٹ ادو

رائٹرز
محمد احمد رضا انصاریمحمد احمد رضا انصاری ایک باصلاحیت نوجوان لکھاری ہیں- وہ ناول نگار، کہانی کار اور افسانہ نگار ہیں -اب تک ایک سو دس سے زائد کہانیوں اور افسانے کے خالق ہیں-"دوسرے کپڑے" ان کی پہلی کتاب تھی جو2020 میں شائع ہوئی۔ان کی دوسری کتاب  "خلائی دوست" کے نام سے شائع ہوئی۔ ان کی تیسری کتاب"صدیوں کے آسیب"جنوری2023 میں چھپی۔ ان کی چوتھی کتاب" خونی جیت" پریس فارپیس فاؤنڈیشن یو کے زیراہتمام مارچ 2023 میں شائع ہوئی ہے جو کہانیوں اور ایک خوبصورت ناولٹ پر مشتمل ہے۔ ...
کوٹلی مقبرہ-کہانی کار فیصل مرزا

کوٹلی مقبرہ-کہانی کار فیصل مرزا

تصویر کہانی
کہانی کار اور تصاویر -فیصل مرزا کوٹلی مقبرہ ضلع گوجرانوالہ کی تحصیل کامونکی میں موڑ ایمن آباد سے کم و بیش تیس چالیس کلو میٹر کی دوری پر واقع ایک گاؤں ہے۔ وہاں موٹر سائیکل پر پہنچتے ہوئے ہمیں قریبا ایک گھنٹہ بیس منٹ لگے۔ مقبرہ کیا تھا کھیتوں کے بیچوں بیچ ایک بلند و بالا اور پر شکوہ مگر اداس سی عمارت تھی دور سے ہی اپنی خستہ حالی و بے توجہی پر ماتم زدہ لگ رہی تھی ۔ مقبرہ کے قریب پہنچے تو ایک سرنگ نما راستہ تھا جو گنبد کی عمارت کے نیچے جاتا تھا۔ اندر گے تو تین قبریں تھیں وسطی قبر پر تختی لگی تھی جس پر کنندہ تھا ۔ مولانا شیخ عبدالنبی سلطنت مغلیہ کے عہد میں قاضی القضاۃ کے منصب پر فائز تھے۔اور دائیں بائیں والی قبروں کے متعلق لکھا تھا کہ ایک ان کے بیٹے کی اور دوسری خادم خاص کی قبر ہے ۔ خیر ہم دعا کے بعد وہاں سے نکلے تو مقبرے کی عمارت کو دلچسپی سے دیکھنے لگے وہ اپنے اندر چار صدیوں کی تاریخ ک...
Aysha S. Khan, Author, Muzaffarabad

Aysha S. Khan, Author, Muzaffarabad

Writers
Aysha S. Khan, Ayesha S. Khan is a young author from Azad Kashmir. In April 2019, she completed her Bachelors in English from the University of Azad Jammu and Kashmir, Muzaffarabad. She considers herself as an adamant bibliophile and seeks pleasure in writing her heart out regarding different social issues which are deteriorating the society in one way or another. "The Freezing Point" is her first published work, which is cause and effect novel, and falls under the category of tragedy. Moreover, she is also the founder of "Muzaffarabad Book Club" . She has a resplendent dream to promote book reading and writing among masses.
نیلم کی بیٹیاں – کہانی کار : محمد شفیق الرحمن

نیلم کی بیٹیاں – کہانی کار : محمد شفیق الرحمن

تصویر کہانی
کہانی کار اور تصاویر :  محمد شفیق الرحمن یہ میرے گاؤں کٹن وادی نیلم آزاد کشمیر کا گرلز ہائی سکول اور اس میں پڑھنے والی طالبات ہیں۔ جن کی تعلیم ایک مرتبہ پھر متاثر ہونے کے اسباب پیدا ہو گئےہیں۔ کیونکہ نالہ جاگراں میں گزشتہ روز آنے والی طغیانی نے سکول کو ایک بڑی آبادی سے ملانے والے پل کو ختم کر دیا ہے اور اب نالے کے اس پار سکول تک جانے کیلئے کم از کم 2 سے 3 کلومیٹرکا فاصلہ پیدل طے کرنا پڑتا ہے اور کوئی بھی سیفٹی نہیں ہے۔ آج طالبات  نے سکول کے سامنے نالے کے کنارے چلچلاتی دھوب میں اپنی کلاسیں لگائیں۔ کیا عوامی نمائندے اس کا مستقل حل نہیں نکال سکتے۔ قوم کی بیٹیاں اس طرح تپتی دھوپ میں نالے کے کنارے پتھروں پر بیٹھ کر حصول علم کیلئے کوشاں ہیں۔ اپنےوطن کی بیٹیوں کو دریاکنارے دیکھ کر آنکھیں نم ہو گئی ہیں کاش حکمران قوم کی ان بیٹیوں کےدکھ اور مشکل کو سمجھ سکیں۔ ...
جناب وزیر اعظم آپ کی توجہ درکار ہے۔۔۔محمد ایاز کیانی

جناب وزیر اعظم آپ کی توجہ درکار ہے۔۔۔محمد ایاز کیانی

آرٹیکل
محمد ایاز کیانیجولائی کے انتخابات میں میں  آزاد کشمیر میں میں تحریک انصاف انصاف  حکومت بنانے میں کامیاب ٹھہری۔۔تحریک انصاف نے آزادکشمیر سے اٹھارہ جبکہ مہاجرین مقیم پاکستان سے نو نشستیں جیتیں۔۔تحریک انصاف قائد ایوان کا فیصلہ بروقت نہ کر سکی جس کی وجہ سے پرنٹ،الیکٹرونک اور سب سے بڑھ کر سوشل میڈیا پر ہر روز نت نئی قیاس آرائیاں ہوتی رئیں کبھی ایک کے حق میں گرین سگنل ملتے کبھی دوسرے دوسرے امیدوار کے حق میں ریڈ سگنل کے اشارے دکھائی دینے لگتے۔الغرض موجودہ وزیر اعظم کے نام کے اعلان تک سوشل میڈیا پر خوب نوراکشتی جاری رہی اور ہر کوئی اپنی خواہشات کو معلومات قرار دے کر ڈس انفارمیشن پھیلانے میں اپنا کردار ادا کرتارہا۔کابینہ کی تشکیل میں بھی غیر ضروری تاخیر کی گئی بلاآخر خدا خدا کرکے صدر آزاد کشمیر کے حلف اٹھانے کے بعد25 اگست کو کابینہ کا اعلان ہوا،اسی دوران کشمیر کونسل کی خالی ہونے والی نشستوں پر بھی...
تحریری مقابلے اور تقریب تقسیم انعامات کااحوال

تحریری مقابلے اور تقریب تقسیم انعامات کااحوال

Activities, ہماری سرگرمیاں
تحریر: مریم جاوید چغتائی  پریس فار پیس فاؤئڈیشن پائیدار انسانی ترقی، دیرپا امن اور ہم آہنگی کے فروغ کے لیے کوشاں غیرمنافع بخش، غیر سرکاری اور ہر قسم کے امتیازات سے ماورا ادارہ ہے۔‎ پریس فار پیس اپنے مقاصد کے حصول کے لیے ہم خیال افراد، اداروں اور مختلف تنظیموں کے ساتھ اشتراک کار کی پالیسی پر گامزن ہے۔ اور ماضی میں ہونے والی تمام تر کامیاب منصوبے اس سوچ کی پائیداری کے عکاس ہیں -پریس فار پیس اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ معاشرے میں ترقی اور سدھار کسی ایک تنہا فرد کسی ایک تنظیم اور ادارے کی کوششوں سے ممکن نہیں۔ بلکہ اس میں معاشرے کے ہر فرد کو اپنا حصہ ادا کرنا ہے۔اور پریس فار پیس کی تمام سرگرمیاں معاشرے میں خیر بانٹنے اور خدمت انسانی کے لئے اپنا حصہ ادا کرنے کی ایک مخلصانہ کوشش ہے ۔ یہاں اُن لوگوں کے لیے آواز اُٹھائی جاتی ہے  جو اپنے حقوق کی جنگ خود نہیں لڑ سکتے جنہیں ضرورت ہوتی ہے ہمارے...
پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام تقسیم انعامات کی تقریب رپورٹ  پروفیسر محمد ایاز کیانی

پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام تقسیم انعامات کی تقریب رپورٹ پروفیسر محمد ایاز کیانی

ہماری سرگرمیاں
‎ پروفیسر محمد ایاز کیانی ‎پریس فار پیس  فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام آزاد کشمیر کے ضلع باغ کی یونین کونسل ناڑ شیر علی خان کے مرکزی مقام "لوہار بیلہ" کے مقام پر ایک پروقار تقریب" تقسیم انعامات" کا انعقاد کیا گیا.اس تنظیم کا قیام 1999 میں مظفرآباد کے مقام پر عمل میں آیا۔اس   پہلے اس تنظیم کا دائرہ کار محدود تھا مگر 2005 کے زلزلے میں میں پاکستان کے شمالی علاقہ جات اور آزاد کشمیر  میں تاریخ کا بدترین ذلزلہ آیا۔اس سانحے میں لاکھوں لوگ لقمہ اجل بنے اور کئی لاکھ لوگ معذور اور بے گھر ہو گئے ایک بدترین انسانی المیے نے جنم لیا یہاں تک کہ آزاد کشمیر کے وزیراعظم کو کہنا پڑا  کہ "میں قبرستان کا وزیراعظم  ہو ں"۔ ‎اس موقع پر جہاں اہلیان  پاکستان نے اپنے بھائیوں کی مدد کے لیے ایثار و قربانی کی تابندہ مثالیں قائم کیں وہیں پر کوٹلی، میرپور اور اورسیز پاکستانیوں نے بھی اپنے بھ...
محمد صدیق شاذ-شاعر -انجنئیر – آرٹسٹ- وادی نیلم

محمد صدیق شاذ-شاعر -انجنئیر – آرٹسٹ- وادی نیلم

رائٹرز
محمد صدیق شاذ‎انجینئر محمد صدیق شاذؔ  جو دودھنیال  وادی نیلم  آزاد کشمیر سے تعلق رکھتے ہیں آپ ایک نوجوان کشمیری  شاعر  ہونے کے ساتھ,ساتھ اردو ادب میں بچوں کے شاعر بھی ہیں اس کے علاوہ اپنی ثقافت اور مادری لسان کیلئے بھی کوشاں ہیں آپ نے اپنی مادری زبان میں تین کتابیں لکھ چکے ہیں جن میں ابھی تک کوئی کتاب منظرِ عام پر نہیں آئی- اردو ادب میں تین کتابیں لکھ چکے ہیں جن میں ایک کتاب دردِ حیات کے نام سے 2014 میں منظرِ عام‎پر آئی آپ نے میڑک کے بعد الیکڑیکل انجنئیرنگ میں ڈپلومہ کیا اور اس کے بعد بی ٹیک کی تعلیم حاصل کی۔وسائل نہ ہونے کے سبب اس کے بعد آپ  تعلیم کو خیر آباد کہہ کر فکر ِ معاش کی تلاش میں نکلے اور مختلف پرائیویٹ کپمنیوں کے ساتھ کام کرتے رہے لیکن فکر ِ معاش میں مگن ہونے کے ساتھ ساتھ آپ اپنی مادری زبان کشمیری کے کے فروغ کیلئے کوشاں رہے اور اردو ادب میں جہاں بچوں کا ادب ختم ہوتا جا رہا ہے و...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact