Wednesday, May 8
Shadow

Month: March 2021

موہلی آبشار کی ان کہی داستان، کہانی کار: محمد کاشف علی

موہلی آبشار کی ان کہی داستان، کہانی کار: محمد کاشف علی

تصویر کہانی
کہانی کار : محمد کاشف علی،  تصاویر: محمد کاشف علی /سوشل میڈیا کہتے ہیں پیار کے بغیر تو زندگی ممکن ہے، پر پانی کے بغیر نہیں۔  اور ایک بار جبران خلیل جبران نے کہا تھا کہ پانی کے ایک ایک قطرے میں بحر بیکراں پوشیدہ ہوتا ہے۔  اور پانی تو کشمیر کی رگ رگ میں بہتا ہے۔  ہر موڑ پر کوئی چشمہ ہے جو آپ کو دعوت نظارہ دے رہا ہے۔ تھوڑی ہمت جمع کیجئے اور اتر جائیں۔ وادی کشمیر کے دس اضلاع میں سے ایک کوٹلی ہے ، جو کئی ایک ذیلی وادیوں کا کوہستانی گلدستہ ہے۔  ہے تو یہ زیریں کشمیر اور بہت زیادہ بلندی پر بھی نہیں،  مگر کھوئی رٹہ کے چیڑ کے جنگل ایک خوش کن احساس ہے۔  کہ آپ چیڑ اور پائن کے ماحول میں رچے بسے جا رہے ہیں۔ ہوائیں مدھر سُر بکھیرتی ہیں اور پکھیروں تال ملاتے ہیں، کوٹلی تاریخ اور حسن کا خوبصورت ملاپ ہیں جہاں صدیوں پرانے قلعے اور منادر بھی ہیں ۔ اور ...
اسلم راجا کے ہائیکوز ، تحریر : ظہیر احمد مغل

اسلم راجا کے ہائیکوز ، تحریر : ظہیر احمد مغل

اردو
صریرِخامہ : ظہیر احمد مغل   انسانی جذبات اور مافی الضمیر کے بیان کے لیے شاعری ایک مشہور اور پرکشش صنف ادب ہے۔ اصناف نظم میں اس کی ہیئت اور تکنیکی خصوصیات کے پیش نظر بہت سی اقسام ہیں۔ اردو زبان کی یہ خصوصیت ہے کہ اس نے دیگر زبانوں کی اصناف ادب کو بھی اپنے دامن میں بڑی فراخ دلی سے سمویا ہے جن میں زیادہ تر فارسی اور عربی سے آئی ہیں۔  اُردو شاعری میں آنے والی ان اصناف میں سے نئی صنف ہائیکو ہے جومقبول جاپانی صنف سخن ہے۔ جاپان میں ہائیکو کا بانی باشو کو قرار دیا جاتا ہے جس نے سب سے پہلے ہائیکو کا استعمال کیا۔  ہائیکو بھی باقی اصناف سے ہیئت اور تکنیکی خصوصیات کی وجہ سے الگ اور منفرد ہے۔ ہائیکو کی اصل خصوصیت اس کا اختصار ہے۔ سمندر کو کوزے میں بند کرنے کے مترادف ہے۔ شاعری ویسے بھی سمندر کو کوزے میں بند کرنا ہی ہے لیکن ہائیکو میں اپنی بات بیان کرنا باقی اصناف شعری س...
تین خدا ؟ تحریر، مائدہ شفیق

تین خدا ؟ تحریر، مائدہ شفیق

آرٹیکل
تحریر: مائدہ شفیق خُدا کی پناہ ہے ۔ یہ کون شرک کر رہا ہے؟  یہ کیسے الفاظ ہیں؟ بھلا کوئی انسان تین چیزوں کو اپنا خُدا کیسے مان سکتا ہے۔ ہم تو بہت تعلیم یافتہ بلکہ اعلی ٰتعلیم یافتہ ہیں۔ ہم ایسے کیسا کر سکتے ہیں۔ ’’ہمارا معبود تو ایک ہے۔‘‘معبود توسوچ و فکر کا محور و مرکز ہوتا ہے -محبوب ہوتا ہے، پیارا ہوتا ہے، مطلوب ہوتا ہے۔ اُس کی طلب ہوتی ہے۔ اُس کی خواہش ہوتی ہے۔ مقصود ہوتا ہے،  (وہ مقصدحیات ہوتا ہے)۔ کیا ہمارا  لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ  کا اِلہ معبود ہماری زندگیوں میں یہی کردار ادا کرتا ہے؟؟؟ کیا ہم باقی تمام خواہشات اور ترجیحات کو "لا" کرچکے ہیں۔ کیا ہم اپنی ذات کی نفی کر چکے ہیں۔ جو چیزیں ہماری محبت اورہمارا مقصد ہوتی ہیں۔ وہی ہمار نظریہ، فوکس اور مرکز ہوتی ہیں۔ اُنہیں کے گرد ہماری زندگیاں گھومتی اور ڈولتی ہیں۔ ہمار ا مقصد کیا ہے ؟ ذرا سوچئے ہم ...
British woman builds earthquake destroyed school from her pocket

British woman builds earthquake destroyed school from her pocket

Activities, News
By Zubair Ud Din Arfi / Farooq Mughal : Muzaffarabad / / A Pakistan origin British woman set a glorious example by rebuilding an earthquake affected primary school in a far-flung village of Azad Jammu and Kashmir (AJK). 28-year-old Shireen Khan met the total expenditure of newly constructed building from her own pocket by spending all her savings that she earned while working for overtime. Shireen Khan who is a nurse by profession, inaugurated the newly built primary school on Monday. She runs a charity known as Carrot Kids. The new building is comprised of three classrooms, one office room and two washrooms along with other facilities constructed at a cost of approximately Rs. 2 million at Cheerban Punjkoot village, some 50 kilometres away from AJK Capital Muzaffarabad...
گاؤں چیربن پنجکوٹ میں زلزلے سے تباہ شدہ اسکول  کی نئی عمارت کا افتتاح

گاؤں چیربن پنجکوٹ میں زلزلے سے تباہ شدہ اسکول کی نئی عمارت کا افتتاح

خبریں
برطانوی شہری شیرین خان نے ذاتی وسائل سے اسکول کی عمارت تعمیر کروائی ہے / مظفرآباد (پی ایف پی نیوز) / امیرالدین مغل کشمیر کے زلزلے میں تباہ اسکول کا 15سال بعد برطانوی نژاد پاکستانی خاتون شیرین خان نے  افتتاح کیا۔ ذرائع کے مطابق وادی نیلم کے گیٹ وے اور لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقے پنجکوٹ میں 2005 زلزلے میں تباہ ہونے والے اسکول کی عمارت کو 15 برس بعد 28 برس کی پاکستانی نژاد برطانوی خاتون نے ذاتی پیسوں سے تعمیر کروا کر افتتاح کر دیا۔ شیریں خان کیریٹ کِڈز Carrot Kids چیریٹی کے پلیٹ فارم سے سماجی شعبے میں متحرک ہیں۔ گزشتہ روز مظفرآباد کے دور افتادہ گاؤں چیربن پنجکوٹ میں شیریں خان نے پرائمری اسکول کی اس عمارت کا افتتاح کیا جس کی مکمل تعمیر میں انہوں نے خطیر رقم سے معاونت کی تھی۔ اسکول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیریں خان کا کہنا تھا کہ انکے والدین نے انکو بتای...
ہمارا مادھو ہم سے بچھڑ گیا، احمد سہیل

ہمارا مادھو ہم سے بچھڑ گیا، احمد سہیل

ادیب
تحریر و تصاویر: احمد سہیل ہمارا مادھو یعنی زاہد ڈار ہم سے بچھڑ گیا۔ میں نے ان سےمطالعے کی عادت سیکھی ۔ زاہد ڈار۔۔ جن کو ھم " مادھو" کہتے تھے اردو نظم نگاروں میں ایک توانا،منفرد حسیت اور مزاج کے شاعر ہیں۔ زاہد ڈار کی ولادت 1936 میں مشرقی پنجاب کے شہر لدھیانہ میں ہوئی جب وہ چھٹی جماعت میں پڑھتے تھے اس وقت ہندوستان کا بٹوارہ ہوا ۔ ان کا کنبہ نقل مکانی کرکے لاہورمیں بس گیا ۔ جہاں اسلامیہ ہائی سکول سے 1952 میں انہوں نے میٹرک پاس کیا اور اسی برس گورنمنٹ کالج میں داخلہ لے لیا۔ انہوں نے انیس ناگی اور دیگر دوستوں کے ساتھ ادب پر بات چیت کرنے کے لیے دو برس تک کالج جانا جاری رکھا لیکن انٹر میڈیٹ کا امتحان نہیں دیا۔ انہوں نے معاشیات کا مضمون چنا تھا لیکن کتاب کا پہلا صفحہ کھولتے ہی انہیں یہ نہایت بیزار کُن محسوس ہوئی اور انہوں نے اسے بند کر دیا۔ معاشیات کی وجہ سے ہی وہ امتحان میں...
اد ب اطفال میں ماہ نامہ”انوکھی کہانیاں“ کی انفرادیت، تحریر: ذوالفقارعلی بخاری

اد ب اطفال میں ماہ نامہ”انوکھی کہانیاں“ کی انفرادیت، تحریر: ذوالفقارعلی بخاری

اردو
تحریر و تحقیق:   ذوالفقار علی بخاری ، تصاویر: ذوالفقار علی بخاری، ڈائجسٹ اسٹوریز   ادب اطفال میں ماہ نامہ "انوکھی کہانیاں" کو انفرادیت حاصل ہے۔ ماہنامہ ”انوکھی کہانیاں“ نے کراچی سے اپنی اشاعت کا آغاز اگست 1991 میں کیا تھا۔ یہ رسالہ بچوں اور طلبہ میں بے حد مقبول ہے ۔ اس کی ایک خاصیت یہ بھی ہے کہ دیگر رسائل کی بہ نسبت تیس برسوں سے باقاعدگی سے شائع ہو رہا ہے۔ جو کہ اپنی جگہ ایک انفرادیت ہے۔ دیوتا ، اردو کا سب سے طویل ناول  ”دیوتا“ محی الدین نواب کا تحریر کردہ اُردو ناول ہے ۔ جو اردو ماہنامہ ”سسپنس ڈائجسٹ“ میں 1977 سے 2010 تک بلاناغہ شائع ہوتا رہا ہے۔ یہ اردو ادب میں جاری رہنے والا سب سے طویل ترین اورمقبول ترین ناول ہے، اس کے 56حصے ہیں۔ یہ ناول ”فرہاد علی تیمور“ کی سوانح عمری ہے۔اسی طرح سے پاکستان میں بچوں کے ادب میں طویل ترین قسط وار ناول کا اعزاز ”آگ کا بیٹا“...
قلعہ تھروچی،  گل پور آزاد کشمیر ، مرزا فرقان حنیف

قلعہ تھروچی، گل پور آزاد کشمیر ، مرزا فرقان حنیف

آثارِقدیمہ
تحریر: مرزا فرقان حنیف ،  تصاویر : حسیب احمد راجہ / سوشل میڈیا ، ویڈیو : ایف ایس پی کے ٹرینڈز ریاست جموں و کشمیر اپنے قدرتی حُسن کی بدولت اس روحِ زمین پر کسی جنت سے کم نہیں۔ یہ ریاست جنوبی ایشیاء کی سب سے زیادہ خوبصورت اور قدرتی حسن وسائل سے مالا مال ہے۔تاریخی قلعہ تھروچی آزاد کشمیر کے ضلع کوٹلی کے ایک خوبصورت قصبے گلپور میں واقع ہے۔  اونچے پہاڑوں، بہتے دریاوں، سر سبز میدانوں، جھیلوں، گلیشیرز، ندی نالوں، اور خوبصورت موسموں کے ساتھ ساتھ روحِ زمین کا یہ ٹکڑا تاریخی اور ثقافتی اہمیت کا حامل بھی ہے۔ https://www.youtube.com/watch?v=5nuIptAzbu0 گل پور!! گل پور آزاد کشمیر کے ضلع کوٹلی کا ایک قصبہ ہے۔ یہ علاقہ کوٹلی شہر کے جنوب مغرب میں واقع ہے۔ یہ علاقہ کوٹلی میرپور اور کوٹلی راولپنڈی روڈ کے سنگم پر ہے۔ قلعہ تھروچی، گل پور آزاد کشمیرکا ایک اہم تاریخی قلعہ ہے۔ گلپور م...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact