Tuesday, April 30
Shadow

Tag: press for peace books

Bahawalpur Main Ajnabi: Review by Javed Khan

Bahawalpur Main Ajnabi: Review by Javed Khan

Book Reviews
By Javed Khan Believe it or not, man is a traveler from eternity. He is on travel from his birth to the next destination. And this was a common belief not only in Semitic religions but also Aryan. According to those religions, we all will go to heaven after death. Such belief is continuing to this day. The philosophy of transmigration of souls says that man has many births and he comes and lives in different forms in different births. It is a fact that man is extremely attached to his past. Countless human beings have come and gone on this shell (earth), and some are passing. Many have yet to pass. Many civilizations have risen on this earth and been buried in the dust. Curious to find them around, people of later times kept wandering on this e...
بھمبر| حسین نظاروں کی سرزمین| تحریر : خالدہ پروین

بھمبر| حسین نظاروں کی سرزمین| تحریر : خالدہ پروین

سیر وسیاحت
تحریر : خالدہ پروین           بھمبر۔۔۔شہر      مشرق ،مغرب اور شمال کی جانب سے نچلے درجے کی پہاڑیوں میں گھرا بھمبر شہر آزاد کشمیر کا ایک تاریخی مقام ہے ۔یہ پنجاب کے شہر گجرات سے 48 کلومیٹر اور میرپور آزاد کشمیر سے 50 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے ۔شہر کے تین اطراف سے بھمبر برساتی نالہ (پتن) چکر کاٹ کر گذرتے ہوئے وزیر آباد کے قریب دریائے چناب میں شامل ہو جاتا ہے ۔ بھمبر سے جموں 70 کلومیٹر جبکہ سری نگر 150 کلومیٹر میٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔                تاریخ          ماضی میں بھمبر ایک آزاد اور خودمختار ریاست اور بعد ازاں کشمیر کی باج گزار ریاست بھی رہی ہے ۔اس ریاست کا تاریخی نام "چبھال" تھا جس کی حدود کھڑی ،جہلم،کھاریاں اور گجرات تک پھیلی ہوئی تھیں ۔بھمبر پر چِب راجپوت حکمرانوں نے بڑے شاہانہ انداز سے حکومت کی ۔یہاں کا آخری مسلمان حکمران را...
بہاولپور میں اجنبی کے بارے ،   دانیال حسن چغتائی

بہاولپور میں اجنبی کے بارے ، دانیال حسن چغتائی

تبصرے
دانیال حسن چغتائی اس وقت جو کتاب میرے سامنے رکھی ہے ، اس کا نام ہے بہاولپور میں اجنبی جسے پریس فار پیس فاؤنڈیشن نے شایع کیا ہے ۔ کتاب کھولتے ہی سب سے پہلے جو خوشی کا احساس ہوتا ہے وہ اس کی مضبوط بائنڈنگ اور کاغذ کا عمدہ لگایا جانا ہے ۔ کتاب  میں دلچسپی کی ایک وجہ اور بھی ہے کہ بہاولپور ہمارا پڑوسی ضلع ہے ۔ اس وجہ سے یہ کتاب پڑھنے کا بہت شوق تھا جو  ادیب  نگر  کے ایک تحریر ی مقابلے کے طفیل پورا ہوا ۔ کتاب پڑھنا شروع کی تو معلوم ہوا کہ صاحب کتاب نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ماسٹرز کے پرچہ جات کے دوران گزرے گئے ایام کو سفرنامہ کی شکل دی ہے جو اپنی جگہ حیرت کا باعث بن گئی ۔کتاب کے سرورق پر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا داخلی دروازہ اور بہاولپور کی پہچان روہی کا عکس نمایاں ہے ۔ مصنف نے کتاب کا انتساب اپنے والدین اور اپنی مادر علمی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے نام کیا ہے ۔ دہلی اور برطانی...
انجمن پنجاب کے مشاعرے

انجمن پنجاب کے مشاعرے

آرٹیکل
تحریر : فرہاد احمد فگار                اورنگ زیب عالم گیر کے انتقال (1808ء)کے بعد مغلیہ سلطنت کا زوال شروع ہوگیا۔ جب انگریزوں کی حکومت شروع ہوئی تو پنجاب کی ترقی میں انگریزوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ 1842ء میں لاہور اور دہلی میں گورنمنٹ کالج قائم کیے گئے۔ ڈاکٹر جی ڈبلیو لائیٹر کو گورنمنٹ کالج لاہور کا پرنسپل مقرر کیا گیا۔ ڈاکٹرلائیٹر نے کرنل ہالرائیڈ (جو اس وقت کے سرشتہ تعلیم کے منتظمِ اعلا تھے)کے مشورے سے 21 جنوری 1845ء کو ”انجمن پنجاب“ قائم کی۔ ڈاکٹر لائیٹر کو اس انجمن کا صدر منتخب کیا گیا۔ انجمن کا پورا نام”انجمن اشاعتِ مطالب مفیدہ پنجاب“ رکھا گیا اور اس کے تحت مجموعی طور پر دس شاعرے کروائے گئے۔               عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ان جدید مشاعروں کے بانی مولاناآزادؔ تھے اور انھوں نے بہ طور خود اس کی بنیاد ڈالی لیکن واقعات سے اس کی تائید نہیں ہوتی امرواقعہ یہ ہے کہ ان مش...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact