Tuesday, May 7
Shadow

Tag: نصرت نسیم

  “وہ تنہا کر گئی مجھ کو “پر نصرت نسیم کا تبصرہ

  “وہ تنہا کر گئی مجھ کو “پر نصرت نسیم کا تبصرہ

تبصرے
تبصرہ  نگار : نصرت نسیم  ( کوہاٹ ، پاکستان)"ہمیں تو ساتھ چلنا تھا، ہمیں وعدہ نبھانا تھا"بہت سے ایسی شخصیات رہی ہیں جنہوں نے میدان حرب کے ساتھ ساتھ علم وادب کے میدان میں بھی جھنڈے گاڑے اور کامیابی کے پھریرے لہرائے۔ان میں سب سے اہم نام تو کرنل شفیق الرحمان کا ہے۔جن کی کتابوں نے ہمارے لڑکپن اور جوانی کو پرمسرت بنانے رکھا۔حماقتیں، مزید حماقتیں،شگوفے اور کیسے کیسے افسانے اور سفرنامے جنہوں نے بے پایاں مسرتیں بخشیں اور لبوں پر مسکراہٹیں بکھیریں۔پھر کرنل محمد خان کی بجنگ آمد بھی برجستگی شگفتگی اور بے ساختگی لئے ہوے وہ کتاب تھی۔جسے بےپناہ شہرت ملی۔بعد ازاں کرنل اشفاق کی بھی فوجی زندگی پر کئی کتب نظر آئیں اور آج میرے سامنے جوکتاب ہے وہ بھی ایک سابق فوجی میجر سہیل پرواز کی تصنیف ہے۔اس فرق کے ساتھ کہ مندرجہ بالا نام طنز ومزاح کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں۔ سہیل پرواز مزاح نگاری میں کیا جھنڈے گاڑتے ہیں ی...
کہکشاں ہے میرے خوابوں کی  / ڈاکٹر وصیہ عرفانہ بہار (انڈیا) کا تبصرہ

کہکشاں ہے میرے خوابوں کی  / ڈاکٹر وصیہ عرفانہ بہار (انڈیا) کا تبصرہ

تبصرے
نام کتاب : کہکشاں ہے میرے خوابوں کی   مصنفہ : نصرت نسیم (کوہاٹ) پاکستان تبصرہ نگار:  ڈاکٹر وصیہ عرفانہ بہار انڈیا                     نصرت نسیم کاتعلق خیبر پختونخوا کے سرسبز و شاداب علاقے کوہاٹ سے ہے جہاں ہندکو اور پشتو زبانوں کو فوقیت حاصل ہے لیکن نصرت صاحبہ نے اردو زبان کے حوالے سے اپنی شناخت بنائی۔ ادبی،علمی اور سماجی حلقوں میںانہیں خاص اہمیت حاصل ہے۔ان کاشمار اہل علم میں کیا جاتا ہے جنہوں نے نہ صرف علم کو اپنی میراث بنایا بلکہ اسکول و کالج سے وابستہ رہ کر درس و تدریس کی ذمہ داریاں بھی ادا کیں۔بچوں کی کہانیاں بھی تحریر کی اور عالمی اخبار سے بطور مضمون نگار بھی منسلک رہیں۔ عوامی مفاد اور خواتین کی فلاح و بہبود کی خاطر کونسلر کا منصب بھی سنبھالا۔گویا انہوں نے زندگی گزارا نہیں...
“نصرت نسیم کے خیالوں میں چلتا پھرتا انسان “تبصرہ نگار:  عائشہ  اکبر

“نصرت نسیم کے خیالوں میں چلتا پھرتا انسان “تبصرہ نگار:  عائشہ  اکبر

Uncategorized
کتاب : بیتے ہوۓ کچھ دن ایسے ہیں مصنفہ : نصرت نسیم تبصرہ نگار : عائشہ اکبر وزیٹنگ فیکلٹی ممبر شعبہ اردو گورنمنٹ صادق کالج وویمن یونیورسٹی بہاولپور بیتے ہو ئے کچھ دن ایسے ہیں تنہا ئی جنہیں دہراتی ہے رو رو کے گزرتی ہیں راتیں آنکھوں میں سحر ہو جا تی ہے۔ شر ما کے کبھی چھپ جا نا ہنس ہنس کے کبھی چل چل دینا چیزی کے ملائم کو نے کو دانتوں میں دبا کر بل دینا آواز کسی کے ہنسنے کی کانوں میں ابھی تک آتی ہے۔ وہ قلب و نظر کے ایما ء پر مطلوب زمانے کی نظریں روحوں میں وفا کی زنجیریں اس طرح کہ دل کے دل بس میں وہ جوش میں وعدوں پر وعدے جذبات میں قسموں پر قسمیں بیتے ہو ئے دن کچھ ایسے ہیں تنہا ئی جنہیں دہرا تی ہے۔ وہ تپتی منڈیر یں گرم چھتیں کو ٹھے کے وہ پھیرے پر پھیرے وہ تیز قدم اڑتا آنچل چہرے کو پریشانی گھیرے مل جائے جو کوئی ہمجولی افسانے وہ تیرے اور میرے بیتے ...
نصرت نسیم کی خود نوشت  پر پروفیسر وجاہت گردیزی کا تبصرہ

نصرت نسیم کی خود نوشت  پر پروفیسر وجاہت گردیزی کا تبصرہ

Uncategorized
تبصرہ نگار : پروفیسر وجاہت گردیزی اللہ تعالی' نے انسان کی فطرت میں جستجو کا ایسا الاؤ روشن کررہا ہے کہ وہ ہمہ وقت تلاش میں غرق رہتا ہے کبھی جسمانی طور پہ زمین وآسمان کی وسعتوں کو عبور کرنے کی کوشش کرتا ہے اور کبھی تفکر سے ان دیکھے مستقبل میں جھانکتا ہے ۔فکر ونظر سے گزرے ہوئے ماضی کو یاد کرتا ہے ۔ماضی جو انسان کی ارتقائی منزلوں کا ساتھی ہے ۔جس سے وابستگی لب پہ مسکراہٹ بکھیرتی چلی جاتی ہے اور کبھی کوئی یاد اداس بھی کر دیتی ہے۔ ازل سے انسان اپنی زیست کے مشاہدات اور تجربات بیان کرتا آیا ہے ۔خود پہ گزرے حالات رقم کرنا مشکل مرحلہ ہوتا ہے ۔ خودنوشت میں بے باکی اور راست گوئی سے اپنا ایکسرے کرنے اوربیتے لمحات کو صفحہ قرطاس پہ بکھیرنے میں لکھاری کی فکری بلندی دکھائی دیتی ہے ۔خواتین قلمکاروں کو یہ فوقیت حاصل ہے کہ انھوں نے اردو ادب کو نسائی خودنوشت سے اولیت عطا کی۔ اردو کی پہلی خودنوشت شہر با...
ایک ایسی سحر انگیز کتا ب  کا تزکرہ :  نیلم علی راجہ

ایک ایسی سحر انگیز کتا ب  کا تزکرہ : نیلم علی راجہ

تبصرے
تبصرہ: نیلم علی راجہپریس فار پیس فاونڈیشن کی شائع کردہ "نصرت نسیم صاحبہ" کی کتاب "بیتے ہوئے کچھ دن ایسے ہیں" (خود نوشت) ایک ایسی سحر انگیز کتاب ہے کہ جس نے تین چار دن مجھے اپنے سحر میں جکڑے رکھا۔ جتنے دن یہ کتاب زیر مطالعہ رہی اسی کے لمحات کو سوچنا ایک معمول رہا۔۔۔۔۔۔بہت خوبصورت سرورق کے ساتھ، 278 صفحات پر مبنی یہ کتاب، چند دیدہ ذیب تصاویر پر مشتمل ہے۔ اس کتاب کے لیے بہترین کاغذ کا استعمال کیا گیا ہے۔مصنفہ نے کتاب کا انتساب اپنی زندگی میں آنے والی اہم اور مہربان شخصیات کے نام کیا ہے۔ جن میں ان کے والدین، شوہر، بچوں، استاد، دوست احباب کے علاوہ دل کے قریبی رشتے شامل ہیں۔محترمہ نصرت نسیم صاحبہ ایک پڑھی لکھی، سمجھدار، ذہین، محبت کرنے والی، خودمختار اور باشعور خاتون ہونے کے باوجود ایک نہایت سادہ مزاج کی حامل، شرمیلی، رکھ رکھاو والی خاتون ہیں۔۔۔۔۔۔۔بہت عرصہ تک صرف کتابوں کے ساتھ زندگی بسر کرنا ...
نصرت نسیم کی کمال منظر نگاری

نصرت نسیم کی کمال منظر نگاری

تبصرے, کتاب
تبصرہ نگار : سعود عثمانی میں نے مسودے سے نظر ہٹائی اور فاختاؤں کے جوڑے کی طرف دیکھا جو ابھی ابھی لان میں اپنے لیے رکھے گئے آب و دانہ پر اترا تھا۔وہ میرے مستقل مہمان تھے اور اب مجھ سے مانوس بھی۔مجھے ان کا انتطار رہتا تھا لیکن سچ یہ کہ میرا دھیان اس وقت ان کی طرف نہیں تھا۔ میرا دل تو اس لمحے کوہاٹ اور پشاور کی گلیوں میں گھوم رہا تھامیں مس گراں بازار میں تانبے کے بڑے بڑے پتیلے اور پتیلیاں چمچماتے دیکھتا تھا۔  مس گراں بازار اندرونِ لاہور کے کسیرا بازار سے ملتا جلتا تھا جہاں میں بچپن میں اپنی امی کی انگلی پکڑے حیرت سے دائیں بائیں جگمگاتے برتنوں کو دیکھتا اور چلتا جاتا تھا۔میں اس سمے خیال کی جس دنیا میں تھاوہاں میں کبھی خود کو کوہاٹ کے ایک ایسے گھر میں دیکھتا تھاجہاں کچالو کے بڑے بڑے پتوں میں تازہ کٹا ہوا گوشت رکھا جاتا تھا اور جہاں تنور سے لپٹیں سرخ اور خمیری روٹیوں کی مہک ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact