Saturday, May 18
Shadow

Tag: نسیم اختر

چلے چلو کہ وہ منزل ابھی نہیں آئی/ تحریر: نسیم اختر

چلے چلو کہ وہ منزل ابھی نہیں آئی/ تحریر: نسیم اختر

آرٹیکل
تحریر: نسیم اختر ”قائداعظم محمد علی جناح نے فر مایا“ ”پاکستان اسی دن وجود میں آگیاتھا جس دن پہلا ہندو مسلمان ہوا تھا“ مگر مسلمانوں کو سمت کا تعین کرنے اور جدوجہد آزادی کے لیے متحد ہونے میں پورا سو سال کا عرصہ لگا ۔جب قومیں عمل کی دولت سے خالی ہو جائیں اور اپنی کوتاہیوں کو سدھارنے کی بجاۓ اس کا جرم دوسروں کے کھاتے میں ڈالتی ہیں تو منزل کی جانب سفر اور بھی مشکل اور سسست ہو جاتا ہے۔ تحریک پاکستان سے قیام پاکستان تک کا سفر ایک بہت ہی کھٹن اور صبر آزما مرحلہ تھا ۔ مگر اپنے لیے ایک اسلامی مملکت کا خواب دیکھنے والوں کی آنکھیں آزادی کے خواب کی تکمیل سے چمک رہی تھیں ۔ جیسے جیسے مشکلات میں اضافہ ہوتا گیا انکا عزم اور بھی جوان ہوتا گیا ۔ انکے سامنے اپنی ثقافت کی پہچان، اپنی مذہب کی حفاظت ،اپنےزبان وادب کی بقا،قومی تشخص اپنا قومی ورثہ اور اپنا نظام تعلیم ایسی چیزیں تھیں جن کی حفاظت کے لیے برطانوی سا...
پنجاب : تاریخ و ثقافت تحریر : نسیم اختر

پنجاب : تاریخ و ثقافت تحریر : نسیم اختر

آرٹیکل
تحریر : نسیم اختر پنجاب آبادی کے لحاظ سے اسلامی جمہوریہ پاکستان کاسب سے بڑا صوبہ ہے۔ پنجاب کو پنجاب کا نام پانچ دریاؤں کی نسبت سے دیا گیا ۔ پنجاب کا لفظ فارسی زبان کےلفظ پنج، بمعنی پانچ اور آب بمعنی پانی سے ملکر بنا ہے ۔یہ متحدہ ہندوستان کاایک بڑا صوبہ تھا ۔جب برصغیر پاک وہند کی تقسیم عمل میں آئی تو اس صوبہ کو بھی دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ پنجاب میں رہنے والے لوگ پنجاب کی نسبت سے پنجابی کہلاتے ہیں۔پنجاب جنوب کی طرف سندھ مغرب کی طرف خیبر پختونخواہ اور بلوچستان اور شمال کی طرف کشمیر اور اسلام آباداور مشرق کی طرف ہندوستانی پنجاب اور راجستھان کی طرف جا ملتا ہے۔14 صدی عیسوی میں ایک مسلمان سیاہ ابن بطوطہ یہاں سیر کرنے کی غرض سے آئے تھے پنجاب کا لفظ ان کی تحریروں میں ملتا ہے ۔مگر اس لفظ کا وسیع پیمانے پر استعمال سولہویں صدی عیسوی میں شیر شاہ سوری کے زمانے میں ملتا ہے جس میں شیر خان کے قلعہ ...
قدرتی آفات اور وباٶ ں کے خواتین اور بچوں پر اثرات : تجزیہ نسیم اختر

قدرتی آفات اور وباٶ ں کے خواتین اور بچوں پر اثرات : تجزیہ نسیم اختر

آرٹیکل
تحریروتجزیہ نسیم اخترپچھلے چند سالوں میں پاکستان کو بہت سی قدرتی آفات کا سامنا رہا ہے،جن میں زلزلے ،طوفان، خشک سالی، کووڈ اور سیلاب شامل ہیں۔جن میں لاکھوں انسانوں کو مال و متاع معاش،زراعت اور جانوروں کے بے تحاشا نقصان سے دوچار ہونا پڑا۔ قدرتی آفات کسی بھی خطہ زمین پر بنا فرق کیے آتی ہیں ۔مگر اس سے متاثر زیادہ تر غریب مما لک ہی ہوتے ہیں۔گزشتہ دو دہائيوں کے دوران قدرتی آفات کی تعداد ميں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے اور بر اعظم ايشيا سب سے زيادہ متاثر ہوا۔تیرہ اکتوبر 2020 میں اقوام متحدہ کے ادارے”ڈيزاسٹر رسک ریڈکشن کے  ماہرين نے تنبيہ کی تھی کہ اگر موسمياتی تبديليوں کا سلسلہ جاری رہا تو زمين پر اور بھی زيادہ آفات ممکن ہيں رپورٹ ميں شامل ڈيٹا کے مطابق پچھلی دو دہائيوں ميں آنے والی قدرتی آفات سے سب سے زيادہ متاثر بر اعظم ایشیا ہوا، جہاں 3,068 بڑے واقعات رپورٹ کيے گئے۔ شمالی اور جنوبی امريکا ميں...
لمحہ موجود میں انسانی نفسیات ،سوشل میڈیا اور  ہماری ذمہ داریاں،خصوصی تحریر و تجزیہ: نسیمِ اختر

لمحہ موجود میں انسانی نفسیات ،سوشل میڈیا اور  ہماری ذمہ داریاں،خصوصی تحریر و تجزیہ: نسیمِ اختر

آرٹیکل
خصوصی تحریر و تجزیہ نسیمِ اختر ٹیکنالوجی کے استعمال و دستیابی نے زندگی کے بنیادی اصولوں و تصورات میں تبدیلی اور ممکنات کے مواقع پیدا کردیے ہیں ، سوشل میڈیا پوری دنیا کے لئے رابطے کا پلیٹ فارم بن چکا ہے ،جہاں تمام لوگ اپنی آراء باہمی اشتراک کر سکتے ہیں۔ اور اپنے مسائل کے بارے میں بات چیت اور ان کا حل تلاش کر سکتے ہیں۔سوشل میڈیا کے حقیقی پہلو کے بارے میں بات کرنے سے پہلے یہ جانناضروری ہے کہ سوشل میڈیا ہے کیا؟ آج کی اس ترقی یافتہ دور میں شاید ہی کوٸ ذی شعور شخص یہ نہ جانتا ہو کہ سوشل میڈیا کیا ہے۔ یہ اس دنیا میں بسنے والے انسانوں کو خواہ وہ کسی بھی خطے سے تعلق رکھتے ہوں آپس میں ملانے کا ذریعہ ہے ۔سوشل میڈیا  لوگوں میں انفرادی اور اجتماعی طور پر آپس میں ملانے کا ذریعہ ہے ۔ لوگ اس نیٹ ورک کے ذریعے اپنے نظریات و خیالات تصاویر ویڈیوز اور حتی کے اپنے مسائل اور ان کا حل بھی دوسرو...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact