Monday, May 20
Shadow

تبصرے

اعجاز نعمانی کی کتاب کہے بغیر پر صفی ربانی کا تبصرہ

اعجاز نعمانی کی کتاب کہے بغیر پر صفی ربانی کا تبصرہ

تبصرے
تبصرہ نگار :- عبدالحمید صفیؔ ربانی کتاب : "کہے بغیر" مصنف : اعجاز نعمانی "ادب تخلیق ہے، تخلیق تجربے کا اظہار کرتی ہے۔تجربہ ذاتی ہوتا ہے، اس میں داخلیت ہوتی ہے، موضوعیت ہوتی ہے، سچائی ہوتی ہے، یہ سچائی کسی دوسرے کی دریافت نہیں فرد کی اپنی دریافت ہوتی ہے۔اس سچائی تک فرد اپنی بصیرت اور شعور کے ذریعے پہنچتا ہے۔"                                       (جدیدیت مابعد جدیدیت اور غالب __دانیال طریر) "کہے بغیر" متنوع اور کثیر الجہتی موضوعات کا مرقع ہے۔              ہر شعر اپنے آپ میں ایک الگ جہان رکھتا ہے جس کی فہم کے لیے بین السطور دیکھنے کا ہنر از حد ضروری ہے۔پرت در پرت اس خزانے کو جتنا  گہرائی سے پڑھا جائے اتنا ہی اس کی گیرائی کا اندازہ ہوتا ہے۔آپ پرتیں کھولتے جائیں شاعر آپ کو ہر نئے موسم، نئی رُت، نئی ریت اور نئے مکالمے سے متعارف کروائے گا۔اور اگر وہ کہیں ایسی بات بھی کہتا ہے جو آپ نے...
نیلما ناہید درانی کی کتاب “تیزہواکا شہر” پر تبصرہ ، ثمینہ سید

نیلما ناہید درانی کی کتاب “تیزہواکا شہر” پر تبصرہ ، ثمینہ سید

تبصرے
کتاب: تیز ہوا کا شہر مصنفہ : نیلما ناہید درانی، تبصرہ نگار: ثمینہ سید نیلما ناہید درانی ہم بے ہنر کمال سے آگے نکل گئےیہ نیلما ناہید درانی کے ایک شعر کا مصرعہ ہے۔ یہ انکسار کی حد سمجھئے، ورنہ سچ تو یہ ہے کہ...کچھ لوگ اپنی ذات کے ہر زاویے میں اس قدر مکمل ہوتے ہیں کہ دوست احباب فیصلہ ہی نہیں کر پاتے کہ کون سا زاویہ، کون سا کام ان کی ذات کی شناخت ہے۔ کیونکہ وہ سب کام لگن سے کرتے ہیں۔ ایک ایسی ہی ہمہ جہت شخصیت کی کتاب"تیز ہوا کا شہر" مصنفہ نے محبت سے میرے نام لکھ کے بھیجی تو میں نے ورق ورق پڑھ ڈالی۔ حیرت کے در وا ہوتے چلے گئے۔ نیلما ناہید درانی بہت پیاری انسان ہیں ۔ رخساروں کو گلابی کرتی مسکراہٹ ان کی شخصیت کا خاصہ ہے۔ بلا کی ذہین عورت ہیں۔ ہر وقت سوچتی ، بولتی، رقم کرتی ہوئی آنکھیں کتابوں کی صورت پکے رنگ چھوڑ رہی ہیں. ان کے نام کے ہجے روشن کر رہی ہیں.جو تادیر اپنی چمک سے یہ نام...
مائدہ شفیق کا پہلا ناول “پاکبا ز”  تبصرہ نگار ، ظہیر احمد مغل

مائدہ شفیق کا پہلا ناول “پاکبا ز” تبصرہ نگار ، ظہیر احمد مغل

تبصرے
ناول : پاکباز ، ناول نگار: مائدہ شفیق ، تبصرہ نگار : ظہیر احمد مغل کشمیر میں پونچھ کی زرخیز زمین کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔ کرشن چندر جنہیں منجھا ہوا افسانہ نگار اور ناول نگار مانا جاتا ہے ، نے پونچھ سے میٹرک پاس کی۔ اور ان کی زندگی کا اہم حصہ کشمیر ، بالخصوص پونچھ میں گزرا۔  پونچھ سے بے شمار ادباء نے اردو ادب کی خدمت کی۔ موجودہ دور میں بھی پونچھ سیکٹر سے بہترین ادب تخلیق ہور ہا ہے ۔ بے شمار شعرا اور نثر نگار منظر عام پر آ رہے ہیں ۔  حال ہی میں عباس پور سے تعلق رکھنے والی مائدہ شفیق کا ناول ''پاکباز'' منظر عام پر آیا۔ یہ ناول شائع ہوتے ہیں سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔ یہ مختصر ناول کل 104صفحات پر مشتمل ہے اور ''کتب خانہ'' کے زیر اہتمام دیدہ زیب شکل میں شائع ہوا ہے۔ یہ ناول کرونا وائرس (Covid-19)کے تناظر میں ایک لڑکی ''لاریب'' کے باطنی سفر کی کہانی ہے ۔ مصنّفہ نے بڑی مہ...
جسٹس (ر) منظور حسین گیلانی کی کتاب”میزانِ زیست‘‘ پر تبصرہ

جسٹس (ر) منظور حسین گیلانی کی کتاب”میزانِ زیست‘‘ پر تبصرہ

تبصرے, رائٹرز, کتاب
 تبصرہ نگار:   رابعہ حسن رابعہ حسن ”میزانِ زیست‘‘ آزاد کشمیر کے کلیدی عہدوں پر خدمات سر انجام دینے والی نابغہ روزگار شخصیت جسٹس (ر) منظور حسین گیلانی کی سوانح حیات ہے ۔ جس میں انہوں نے کشمیر کے دونوں حصوں (مقبوضہ و آزاد) میں گزاری اپنی زندگی کے تجربات و مشاہدات قلم بند کیے ہیں۔  ”میزانِ زیست‘‘ مصنف کی ذاتی زندگی کا احوال ہونے کے ساتھ ساتھ کشمیر کے حالات و واقعات پر ایک تاریخی اورمستند دستاویز بھی ہے۔جسٹس (ر) سید منظور حسین گیلانی 7 جون 1945ء کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ کی تحصیل کرناہ میں پیدا ہوئے۔ آپ نے اپنی ابتدائی تعلیم شیرِ کشمیر ہائی سکول، کنڈی کرناہ، ضلع کپواڑہ میں حاصل کی۔  بعد ازاں گریجویشن گونمنٹ ڈگری کالج بارہ مولہ سے کی۔  جب کہ ایل ایل بی کی ڈگری 1970ء میں سرسید احمد خان کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے نمایاں نمبروں سے حاصل کی۔ گیلانی...
ممتاز غزنی کی  کتاب”بچپن لوٹا دو”  پر پروفیسر سید وجاہت گردیزی کا تبصرہ

ممتاز غزنی کی کتاب”بچپن لوٹا دو” پر پروفیسر سید وجاہت گردیزی کا تبصرہ

تبصرے
تحریر: پروفیسر سید وجاہت گردیزی انسان کو تکلم اور عقل کی صلاحیت اشرف المخلوقات کے رتبے پرفائز کرتی ہے ۔اسی لیے وہ اپنے تجربات اور فکر کو پیغامات یا تحریر کی صورت میں دوسروں تک پہنچانا پسند کرتا ہے۔ ہرانسان کو اپنی ذات سے خصوصی لگاؤ ہوتا ہے۔ذات کی یہ دلچسپی تجربات کی ترسیل کا ذریعہ بن کر انسان کو قلبی تسکین بھی مہیا کرتی ہے۔ تاریخی اعتبار سے ہزاروں لوگوں کے مشاہدات اور تجربات تحریری شکل میں ادب کا سرمایہ ہیں۔آپ بیتی،سوانح عمری، سفرنامہ، خودنوشت اور دیگر اصناف میں وسیع ذخیرہ انسان کے جمالیاتی ذوق کاآئینہ بھی ہے اور اس کی داخلی زندگی کا اظہار بھی۔ ممتاز غزنی کی تصنیف "بچپن لوٹا دو" ممتاز غزنی کی تصنیف "بچپن لوٹا دو" تجربات اور مشاہدات کا دیدہ زیب مرقع ہے۔بچپن کی محبتوں سے لبریز منقش الفاظ ،اصطلاحات،تراکیب ،ضرب الامثال اور کہاوتوں میں پونچھی تہذیب وثقافت کا احاطہ کرتی یہ تصنیف ...
ٹہاکیاں نے پُھل، شکیل اعوان کی کتاب پر ممتاز غزنی کا تبصرہ

ٹہاکیاں نے پُھل، شکیل اعوان کی کتاب پر ممتاز غزنی کا تبصرہ

تبصرے
ٹہاکیاں نے پُھل ہماری طرف پہاڑی علاقوں میں چڑھائی والے پیدل راستے کو ٹہکی کہا جاتا ہے اورچڑھائی چڑھنے کو "ٹہکی چھکنا" کہتے ہیں۔اور ٹہاکہ ایسی ڈھلوان یا پہاڑ کو کہتے ہیں جہاں سے گرنے کے امکانات زیادہ ہوں۔ان ٹہاکوں پر گھاس بھی ہوتی ہے۔کہیں کہیں پھول بھی ہوتے ہیں۔ درخت اور جڑی بوٹیاں بھی ہوتی ہیں اور کچھ ٹہاکے بالکل خشک بھی ہوتے ہیں۔"ٹہاکیاں نے پُھل" ایک شعری مجموعہ ہے جس کے مصنف شکیل اعوان صاحب ہیں۔شکیل اعوان صاحب کو آپ سب جانتے ہی ہوں گے وہ سریلی آواز اور گائیگی کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور ہیں۔ وہ مشہور فوک گلوگار ہونے کے ساتھ ساتھ پہاڑی اور اردو زبان کے بہترین شاعر بھی واقع ہوئے ہیں۔ان کا یہ شعری مجموعہ پہاڑی ہندکو لہجے میں لکھی گئی غزلوں اور نظموں پر مشتمل ہے جس میں انھوں نے مادری زبان کے ٹھیٹھ الفاظ،محاورات،علاقائی مثالوں کا بھرپور استعمال کیا ہے۔ لکھتے ہیں کہ:-روئی روئی ...
سبین یونس کی شاعری – تبصرہ نگار ناز مظفرآبادی

سبین یونس کی شاعری – تبصرہ نگار ناز مظفرآبادی

تبصرے
وقت ِ رخصت نہ کہا تھا کہ نہ آئیں گے کبھی  کٹ گئی عمر اُمیدوں کے دیے بجھ نہ سکے میرے سامنے اس وقت معروف شاعرہ سبین یونس کے دو شعری مجموعے "منزل سے ذرا دور"اور "دھوپ آنگن میں خواب"موجود ہیں -جو انہوں نے از راه ِ عنایت مجھے اُس وقت عطا کئے ،جب وہ معروف شاعر  احمد عطاء اللہ کی دعوت پر'روز نیوز 'چینل  کی ٹیم کے ہمراہ 'یکجہتی ِ کشمیر مشاعرہ ' کے سلسلے میں مظفرآباد تشریف لائی تھیں - "منزل سے ذرا دور"اُن کا اولین شعری مجموعہ ہے،اور "دھوپ آنگن میں خواب" اُن کا دوسرا پڑاؤ ہے،اور اُن کا تیسرا شعری مجموعہ زیرِ ترتیب ہے-دونوں کتب "عکاس پبلی کیشنز اسلام آباد "نے بڑے اہتمام اور سلیقے سے شائع کی ہیں -ہر دو مجموعوں پر نامور شعراء و ادباء جن میں جناب افتخار عارف ،محترمہ کشور ناہید ،جناب محبوب ظفر اور جناب نثارناسک اوردیگر صاحبانِ نقد و نظر نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے...
کشمیر کی کہانی، تصنیف خواجہ عبدالصمد وانی

کشمیر کی کہانی، تصنیف خواجہ عبدالصمد وانی

تبصرے
 تبصرہ نگار:اطہر مسعود وانی کشمیر لبریشن سیل آزاد کشمیر حکومت نے ریاست جموں و کشمیر کی ممتاز و معروف شخصیت خواجہ عبدالصمد وانی کی تحریر کتاب ”کشمیر کی کہانی” شائع کی ہے۔ 168 صفحات پر مشتمل کتاب کا انتساب ان کشمیری حریت پسندوں کے نام ہے جو اپنی عزت، حقوق اور آزادی کے لیے ظالم غاصب قوتوں کے خلاف بے مثال قربانیاں دیتے ہوئے نسل در نسل مصروف جدوجہد ہیں۔ پہلے باب ‘کشمیرکا تعارف’ میں کشمیر کی تین قومیں، آبادی، نام اور رقبہ، قدیم دور،ہندو دور، مسلم دورمغلیہ دور، افغانوں کا راج، سکھوں کی بالا دستی،سکھ راج کے خلاف سدھن بغاوت،ڈوگرہ راج کے عنوان شامل ہیں۔ باب دوم ‘کشمیر میں آزادی کی جدوجہد’ میں عہد نامہ امرتسر، ڈوگروں کا انگریز فوج کی مدد سے سرینگر پر قبضہ ،ڈوگرہ دور میںکشمیری عوام کی ابتر حالت،ڈوگرہ راج کے خلاف گلگت بلتستان اور وادی میں بغاوت،ڈوگرہ راج کی پہلی کونسل، کشمیریوں کی طرف سے برٹ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact