Thursday, May 9
Shadow

سیر وسیاحت

قلعہ رام کوٹ / فیصل مرزا

قلعہ رام کوٹ / فیصل مرزا

سیر وسیاحت
فیصل مرزا  آزاد کشمیر کے ضلع میرپور میں قلعہ رام کوٹ جو کہ کسی زمانے میں دریائے جہلم اور دریائے پونچھ کے سنگھم پر واقع تھا اور تین اطراف سے پانی میں گھرا ہوا تھا آج منگلہ ڈیم کے بیچ و بیچ ایک جزیرہ نما بلند ٹیلے پر واقع ہے اور اپنی تنہائی اور بے بسی پر ماتم کناں ہے۔ قلعہ رام کوٹ کس نے اور کب تعمیر کیا؟  اس  کا حتمی جواب دینے سے تاریخ قاصر ہے بعضوں کا خیال ہے کہ رام کوٹ قلعہ کے قریب ہی تقریبا 20  کلو میٹر کے فاصلے پر منگلہ کا قلعہ ہے دونوں قلعوں کا یہ فاصلہ ظاہر کرتا ہے کہ یہ دو الگ الگ راجدھانیوں کی نمائندگی کرتے ہیں ، منگلہ کا قلعہ رانی منگلہ سے منسوب ہے جو کہ راجہ پورس کی بیٹی تھی ۔ پورس اور سکندر اعظم کے درمیان 326 ق م میں جو معرکہ ہوا وہ اسی کے نواح میں ہوا تھا ۔ رامائن کے ہیرو رام چندر نے بھی اسی دھرتی پر 1500 ق م جنم لیا ۔ اس علاقے کا قدیم زمانے سے آباد ہونا اس ...
آئیں گگئی وادی نیلم کی سیر کریں: خرم جمال شاہد

آئیں گگئی وادی نیلم کی سیر کریں: خرم جمال شاہد

سیر وسیاحت
سیاحتی بلاگ: خرم جمال شاہد خرم جمال شاہد وادی نیلم آزاد کشمیری قدرتی حسن سے مالا مال ہے قدرت خداوند نے یہاں بلند بالا پہاڑ، ندی نالے، آبشاریں، دلفریب جھیلیں، گلیشرز، چراگاہیں، جنگلات اور جنگلی حیات عطا کیے ہیں۔ نیلم ویلی میں سیاحت کے لیئے بے شمار جگہیں ہیں۔ آج میں آپ کو ایسے علاقے متعلقہ معلومات دینے لگا ہوں جہاں بہت کم سیاح گئے ہیں۔ جی ہاں یہ حسین وادی، گگئی کے نام سے جانی جاتی ہے۔ گگئی وادی گریس کی سب سے بڑی چراگاہ ہے جو وادی نیلم کے آخری حصے میں، سطح سمندر سے 6000 سے 13000 فٹ بلندی پرواقع ہے۔یہ چراگاہ دو بڑے نالوں، ایک چھوٹی گگئی (ددگئی نالہ) اور دوسری بڑی گگئی نالہ پے محیط ہے۔ اس کے مشرق میں قمری استور، مغرب میں تاؤبٹ، مشرقی جنوب میں منحوس کنٹرول لائن و مقبوضہ جموں وکشمیر جبکہ شمال میں گجر نالہ پھولاوئی اورریاٹ استور کے علاقے واقع ہیں۔سردیوں میں یہاں چھ سے آٹھ فٹ تک برف پڑ...
پھولاوئی وادی نیلم تحریر:   خرم جمال شاہد

پھولاوئی وادی نیلم تحریر: خرم جمال شاہد

سیر وسیاحت
تحریر:   خرم جمال شاہد  خرم جمال شاہد گاؤں پھو لا وئی آزاد کشمیر ضلع نیلم تحصیل شاردہ یونین کونسل گریس  میں واقع ہے اس گا ؤں میں  12 ڈھو کیں ہیں۔ سطح سمندرسے اس گاؤں کی بلندی تقریبا 7 سے 12 ہزار فٹ ہے۔یہ پوری یونین کو نسل ضلع نیلم کے بلکل آخر میں آباد ہے اور نقطہ انجماد عمو ما منفی ڈگریوں پر رہتا ہے ارد گرد بڑے بڑے پہاڑ کھڑے ہیں جو سال کے آٹھ ماہ برف سے ڈھکے رہتے ہیں۔  پھو لاوئی کے شمال میں شیشہ  پہاڑ(شیشہ کور) اونچے نیچے جنگلات سے ڈھکے پہاڑیاں اور ڈھلوان ہیں اس کے جنوب میں نیلم دریا بہتا ہے۔دریا کے ساتھ ساتھ نیلم روڈ واقع ہے دریا کے پار اوپر تک جنگل ہے جہاں سے مقبوضہ کشمیرکے ساتھ منحوس  کنٹرول لائن شروع ہوتی ہے۔ گا ؤں کے مغرب میں دوکلو میٹر کے فاصلے پر جا نوئی کا گاؤں آباد ہے اورا س کے مشرق میں مرناٹ کا گاؤں آباد ہے۔پھو لاوئی گاؤں کے مشرقی ایریا دو بڑے نالے...
وادی باغسرپر ایک نظر نازیہ آصف

وادی باغسرپر ایک نظر نازیہ آصف

سیر وسیاحت
نازیہ آصف naziaasifadv@gmail.com چند ماہ پہلے وادی باغسر سے ایک دعوت نامہ ملا۔دعوت دینے والے صوبیدار(ر)صغیر احمد صاحب تھے۔ ایک ایسی وادی سے دعوت نامہ موصول ہو جو خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہو تو ایسی دعوت کو ٹھکرانا کفران نعمت کے مترادف ہو گا۔ اگست کا مہینہ تھا اور موسم برسات کی جولانیاں اپنے عروج پر تھیں۔ وادی باغسرجانے کیلئے سفر کا آغازصبح دس بجے اسی تاریخی روڈ یعنی بھمبھر روڈ سے ہوا جو صدیوں سے کشمیر جانے والے قافلوں کی گزر گا ہ رہا۔بھمبھر روڈ کو ماضی میں کئی ناموں جیسے مغل روڈ،نمک روڈ اور بادشاہی روڈ کے نام سے بھی پکاراگیا۔ بادشاہی روڈ کے نام سے گجرات میں ابھی بھی اس روڈ کے آثار موجود ہیں جو کبھی مغل بادشاہوں کی گزر گاہ رہی تھی۔گجرات سے نکل کر یہی روڈ لادیاں جیسے تاریخی قصبے کو بائی پاس کرتے ہوئے برنالہ چیک پوسٹ سے گزرتے ہوئے بھمبھر پہنچتی ہے۔ برنالہ پنجاب کی آخری چوکی ہے۔ یہاں س...
نیلم کنا رے / نا زیہ آصف

نیلم کنا رے / نا زیہ آصف

سیر وسیاحت
نا زیہ آصف(پس تم اپنے رب کی کو ن کو نسی نعمت کو جھٹلاؤ گے)اس فلسفے کی عملی تصو یر آپ کو کشمیرمیں دیکھنے کو ملتی ہے۔ جہا ں پتھروں سے سر پٹختے شوریلے دریا،آسما ن کی بلندیوں سے گرتی آبشاریں، دودھیا پا نی جھا گ اڑاتی ند یا ں جن کے مآخذ پر اسرار ہیں۔ نیلگوں چشمے، جن کے اوپر سیب، خوبانی، نا شپاتی اور لا ل ہو تی   چیر ی اور اخروٹ کے پھل سے لد ی ہو ئی شا خیں جھکی ہو ئی ہیں۔ تروتازہ اور صاف ہوا کی کثیر مقدار جب آپ اپنے اندر انڈیل لیتے ہیں تو آپ ایسے محسوس کر نے لگتے ہیں کہ گو یا آپ اڑنے لگے ہو ں۔وادی کشمیر، صحیح معنوں میں جنت کی تصو یر ہے۔ یہ جنت تین وا دیوں اور تین اضلا ع پر مشتمل ہے۔ وادی نیلم، جہلم، اور وادی پونچھ۔ایک مقولہ ہے کہ”کا میاب اور صحت مند زندگی کے لیے فطرت سے جڑے رہیے۔“ہم نے اسی مقولے پر عمل کیا اور پچھلے کئی سالوں کی طرح گزشتہ سال بھی ہم نے فطرت سے ہم آغوش ہو نے کاپروگرام بنا ی...
آزاد کشمیر کا ضلع نیلم ؛ مکمل تعارف / تحقیق : مرزا فرقان حنیف

آزاد کشمیر کا ضلع نیلم ؛ مکمل تعارف / تحقیق : مرزا فرقان حنیف

سیر وسیاحت, ہماری سرگرمیاں
تحریر و تحقیق : مرزا فرقان حنیف تصاویر : محکمہ سیاحت آزاد کشمیر ۔ سوشل میڈیا  Exclusive  تحریر وتحقیق کے اس سلسلے میں ہم آپ کو آزاد کشمیر کے تمام اضلاع کی مکمل معلومات فراہم کرنے کی کوشش کریں گے جو کہ ہماری ویب سائٹ پہ سلسلہ وار شائع کی جائیں گی۔ اس سلسلے کی پہلی تحریر قارئین کی خدمت میں پیش ہے۔  مرزا فرقان حنیف آذاد جموں کشمیر ریاست جموں و کشمیر کا وہ حصہ ہے جو پاکستان کے زیرانتظام ہے۔ یہ دس اضلاع تین ڈویژنز اور بتیس تحصیلوں پر مشتمل ہے۔ آزاد کشمیر کا ہر ضلع اپنی تاریخ تہذیب و ثقافت میں منفرد مقام رکھتا ہے۔  ضلع نیلم نیلم کا پرانا نام دراوہ ہے۔ 1956 میں آزاد کشمیر حکومت کی کابینہ نے  کشن گنگا کا نام دریائے نیلم اور دراوہ کا نام وادی نیلم قرار دیا۔ یوں کل کا دراوہ آج کی وادی نیلم ہے۔ آزاد کشمیر کا یہ ضلع رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا ضلع ہے۔ وادی ...
کوٹلی گلپور واٹر فال تک کیسے پہنچا جائے؟ شیخ عمر نزیر

کوٹلی گلپور واٹر فال تک کیسے پہنچا جائے؟ شیخ عمر نزیر

سیر وسیاحت
تحریر: شیخ عمر نزیر آزاد کشمیر میں کچھ اضلاع ایسے بھی ہیں جن سرمائی ٹورازم بہت مفید ہوسکتا ہے۔ سردیوں میں آپ ان علاقوں میں ٹور کریں تو آپ کو موسم بھی مناسب ملے گا اور ساتھ نظارے بھی بھرپور۔نیچے دی گئی فوٹو گلپور واٹر فال کی ہے۔ جسے میں نے سب سے پہلے 2017 فروری میں دیکھا جب میں جیالوجی کے ایک سروے کے دوران اس راستے سے پیدل میپنگ کرتے وقت گزرا ۔ جیسےہی  ان واٹر فالز پر نظر پڑی تو ساری تھکاوٹ دور ہوگئی۔  ایسا نظارہ میں نے آپنی زندگی میں پہلے نہیں دیکھا تھا ۔ سرسبز نچلے درجے کے اونچے پہاڑوں کے درمیان یہ واٹر فالز آپنا ایک الگ نظارہ پیش کررہے تھے۔ کوٹلی گلپور واٹر فال تک کیسے پہنچا جائے؟ اب آتے ہیں اس کے روٹ کی جانب جو کہ میرا اصل سبجیکٹ ہے۔تو جناب راولپنڈی سے آپ آزاد کشمیر کے ضلع کوٹلی کی جانب رخت سفر باندھ لیں ۔ اس کا راستہ جی ٹی روڈ سے کاک پل کے پاس سے بائیں جانب ...
اٹک خورد ریلوے اسٹیشن اور دریائے سندھ ۔ حسیب احمد محبوبی

اٹک خورد ریلوے اسٹیشن اور دریائے سندھ ۔ حسیب احمد محبوبی

آرٹیکل, خبریں, سیر وسیاحت
تحریر: حسیب احمد محبوبی چند ماہ پہلے انٹرنیٹ پر پاکستان کے خوب صورت ریلوے اسٹیشن تلاش کیے تو انہی میں ایک نام "اٹک خورد" کا بھی تھا۔ تصاویر دیکھیں تو دل چاہا کہ اس مقام پر جایا جائے اور فطرت کے حسیں نظاروں سے لطف لیا جائے۔ آج صبح پکّا ارادہ کر کے راولپنڈی ریلوے اسٹیشن سے صبح سات بجے چلنے والی "تھل ایکسپریس" پر سوار ہوا اور تقریباً دو گھنٹے کے بعد نو بجے اٹک شہر پہنچ گیا۔ یہاں اتر کے دیکھا تو یہ بالکل مختلف جگہ تھی۔ اُن حسیں نظاروں میں سے تو یہاں ایک بھی نہیں تھا جو میں نے انٹرنیٹ پر موجود تصاویر میں دیکھے تھے۔ وہاں کے عملے سے معلومات لیں تو پتا چلا کہ یہ اٹک شہر ہے اور "اٹک خورد" یہاں سے تقریباً پندرہ کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ سیانے کہتے ہیں منہ میں زبان اور ٹانگوں میں جان ہو تو کہیں بھی پہنچنا مشکل نہیں۔ لہذا میں بھی زبان کا سہارا لے کر رستہ پوچھتا گیا اور ٹانگوں...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact