Monday, May 20
Shadow

Tag: نگہت سلطانہ

افسانہ *میرا گھر میری جنت* نگہت سلطانہ

افسانہ *میرا گھر میری جنت* نگہت سلطانہ

افسانے
تحریر: نگہت سلطانہ " دیکھورمشہ! تمہیں اچھی طرح معلوم ہے کہ ۔ ۔ ۔ "مجھے کچھ معلوم نہیں میرا صبر اب ختم ہو گیا ہے"اس نے حامد کا ہاتھ جھٹکتےہوئے کہا اب کرسی پر سے اٹھ کر ڈریسنگ ٹیبل کے سامنے آکھڑی ہوئی تھی " یہ ۔ ۔ ۔ یہ میرے چہرے کی رنگت دیکھی تم نے گھر کی پریشانیوں نے برباد کر دی میری صحت میری خوبصورتی ۔ ۔ ۔ "" مجھ سے غلطیاں ضرور ہوئی ہیں مگر اب لڑائی کرنے کا فائدہ نہیں ہے ۔ ۔ ۔"" غلطیوں سے سیکھا بھی تو نہیں تم نے ۔ ۔ ۔"کمرے کا دروازہ ہلکے سے دھکے کے ساتھ کھلا آگے چار سالہ علی اور پیچھے چھ سالہ دعا علی کے کاندھوں پر ہاتھ رکھے ہوئے، علی نے کمرے کے اندر جھانکا اور دھیرے سے کہا "مما ! مما ! ۔ ۔ ۔ "مما اور بابا نہ سن سکے اس کی آواز ۔۔دعا نے اسے پیچھے کھینچ لیا اور دروازہ آواز پیدا کئے بغیر بند کر دیا۔ دونوں واپس اپنے کمرے میں آگئے اور مذاکرات جہاں ختم ہوئے تھے وہیں سے شروع ہو گئے عل...
ترغیب / تحریر: نگہت سلطانہ

ترغیب / تحریر: نگہت سلطانہ

کہانی
از قلم نگہت سلطانہ(گجرات) جانے اس میں سوچوں کا دخل تھا یا معمول کی کمزورئِ طبع کہ آج اسے اپنے فرض کی بجا آوری بہت مشکل لگی ایک ایک لفظ کی ادائیگی کے لئے بدن کی ساری قوتوں کو جمع کرنا پڑا تھا۔ اب وہ چٹائی پر اکیلا بیٹھا خیالوں کے تانے بانے بنتا بنتا ماضی کی پگڈنڈیوں پر سفر کر رہا تھا۔ ننھے حامد، احمد اور ارسلان سے اس کی دوستی محض اس لئے نہیں تھی کہ وہ اسے بڑے پیارے لگتے تھے اس کا خون تھے بلکہ اسے ان کی تربیت کی فکر بھی دامن گیر رہتی تھی۔ اس مقصد کے لئے ان تینوں  کو اپنے ساتھ مسجد آنے کی ترغیب دیتا تھا مگر بدقسمتی کہ حامد، احمد اور ارسلان کا باپ، اس کا اپنا بیٹا ہمیشہ آڑے آ جاتا کہ "ابا جان! بچے بہت چھوٹے ہیں مسجد میں نمازیوں کو تنگ کریں گے اور آج کل مسجد میں دھماکے بھی تو ہو جایا کرتے ہیں وغیرہ وغیرہ، بارش ہو، آندھی ہو، گرمی ہو، سردی ہو، اس گھر میں واحد وہی تھا جو ہر نماز کی پکا...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact