افسانہ *میرا گھر میری جنت* نگہت سلطانہ
تحریر: نگہت سلطانہ
" دیکھورمشہ! تمہیں اچھی طرح معلوم ہے کہ ۔ ۔ ۔ "مجھے کچھ معلوم نہیں میرا صبر اب ختم ہو گیا ہے"اس نے حامد کا ہاتھ جھٹکتےہوئے کہا اب کرسی پر
سے اٹھ کر ڈریسنگ ٹیبل کے سامنے آکھڑی ہوئی تھی " یہ ۔ ۔ ۔ یہ میرے چہرے کی رنگت دیکھی تم نے گھر کی پریشانیوں نے برباد کر دی میری صحت میری خوبصورتی ۔ ۔ ۔ "" مجھ سے غلطیاں ضرور ہوئی ہیں مگر اب لڑائی کرنے کا فائدہ نہیں ہے ۔ ۔ ۔"" غلطیوں سے سیکھا بھی تو نہیں تم نے ۔ ۔ ۔"کمرے کا دروازہ ہلکے سے دھکے کے ساتھ کھلا آگے چار سالہ علی اور پیچھے چھ سالہ دعا علی کے کاندھوں پر ہاتھ رکھے ہوئے، علی نے کمرے کے اندر جھانکا اور دھیرے سے کہا
"مما ! مما ! ۔ ۔ ۔ "مما اور بابا نہ سن سکے اس کی آواز ۔۔دعا نے اسے پیچھے کھینچ لیا اور دروازہ آواز پیدا کئے بغیر بند کر دیا۔
دونوں واپس اپنے کمرے میں آگئے اور مذاکرات جہاں ختم ہوئے تھے وہیں سے شروع ہو گئے عل...