ارشد ابرار ارش کی ریز گاری
تحریر:مجیداحمد جائی ریز گاری لمحوں کی ہو یا دکھوں کی ،نوٹوں کی ہو یا سانسوں کی ،جسمانی اعضا کی ہو یا لفظوں کی بڑی اہمیت رکھتی ہے ۔جب ہر طرف سے مایوسی کی بادل چھانے لگیں تو اُمید کی ریزگاری کام آتی ہے ،لفظوں کی ریزگاری سے دوسروں کے دل جیت لیے جاتے ہیں ۔دکھی انسان کے لبوں پر مسکرایٹوں کی ریزگاری سے زندگی کی رمق نمودار ہو سکتی ہے ۔بہت سے ایسے واقعات ہیں جو دل ودماغ کی سکرین پر ٹمٹماتے ہیں لیکن مجھے ارشد ابرارارش کی ریزگاری کی بات کرنی ہے ۔ ارشد ابرار ارش کی ”ریز گاری “مجھ تک کیسے پہنچی یہ الگ داستان ہے ۔ارش کو میں نہیں جانتا لیکن اس کے قلم کو جانتا ہوں ۔ماہنامہ سچی کہانیاں کے پلیٹ فارم سے اس کے شائع ہونے والی تحریروں سے ،ان کے قلم سے آشنائی رہی ہے ۔پھر ”ریز گاری “کی خبریں سماعتوں سے ٹکرانے لگیں اور جاتے سال کے آخری مہینے یعنی دسمبر کی ٹھٹ...