Wednesday, May 1
Shadow

Tag: ش م احمد

الہی ! درد میں ڈوبی فریاد سن ، تحریر : ش م احمد

الہی ! درد میں ڈوبی فریاد سن ، تحریر : ش م احمد

آرٹیکل
تحریر : ش م احمد  بارالہٰا!میں فرقان ِ مجید آپ کا نازل کردہ کلامِ مقدس ہوں۔۔۔ عالم ِ انسانیت کے لئے حق و باطل کا آئینہ، صحیفہ ٔہدایت ، دستورِ حیات، ظلمات سے رہائی پانےکا پروانہ، آزادی کا مژدۂ جان فزا، نور کی سواری ،کا میابی کا سامان، انسانیت کا پاسبان، نقصان وخسارے سے بچاؤ،منفعت کا سجھاؤ، ہمہ وقت مخلص مشیر ، نجات کانقش ِراہ، لاینحل مسائل کا حل، مفاہمت کا راستہ،امن کی منزل، محبت کا گلدستہ، اُخوت کی خوشبو ، فسادات کا خاتمہ، تضادات سے خلاصی،نیکی کاغیر مختتم خزانہ، بدی کے لئے موت، خوش حالی کی ضمانت، طمانیت کا خزینہ، عقل کا پیامی، فہم کا داعی، انصاف کا ترازو، قانون کی سند، جنت کی شاہراہ، دوزخ سے چھٹکارا، ایمان کا مربی، ایقان کی کسوٹی ، علم وفن کا دلداہ ،عبادات کی بہار، آئین ِامامت،انوارِخلافت،کمالات کی ترغیب، جمالِ کردار، حُسن ِ فطرت ، رہنمائے حکمت ،اَن گنت نعمتوں کا گلشنِ پُر بہار۔خد...
اچھا قرآن کو بدل دوگے ؟ ، تحریر : ش م احمد

اچھا قرآن کو بدل دوگے ؟ ، تحریر : ش م احمد

آرٹیکل
ایسے خیال سے گزر! تحریر : ش  م  احمد    روئے زمین پر موجود الہامی کتابوں میں قرآنِ مقدس واحد  الکتاب ہے جو لفظی تحریف سے مکمل طور محفوظ ومامون ہے، جس کا حرف حرف اور لفظ لفظ اُنہی اعراب کے ساتھ من وعن موجود ہے جن کے ساتھ یہ نازل ہوا،جس کے متن میں اسلام کے دورِ عروج سے لے کر مسلمانوں کے عہدِ زوال تک کبھی کوئی تغیر وتبدل نہ ہوا، جس پر دن کی روشنی اثرانداز ہوتی ہے نہ رات کی تاریکی اس کا کچھ بگاڑ سکتی ہے۔ وجہ یہ ہے کہ اسے اللہ نے نازل کیا اور خود ہی اس کی حفاظت کا ذمہ لیا ۔ لہٰذا تاقیامت اللہ کی کتاب میں کسی حذف واضافے اور تصرفات کا کوئی امکان ہی نہیں۔ یہ دنیا میں رہنے والے تمام اہل ایمان کا غیر متزلزل عقیدہ ہی نہیں بلکہ ایک ناقابل تردید تاریخی سچائی بھی ہے ۔ کسی عقل کے اندھے اور دل کے فر یبی کواس سے انکار ہو تو کیا کیجئے ۔ کلام اللہ پر کفارانِ مکہ سے لے کر عص...
افسانہ – دھرتی میری جان ! ش م احمد

افسانہ – دھرتی میری جان ! ش م احمد

افسانے
آرٹ ورک سب رنگ انڈیا/ روی روراج    ’’کالے قانون کی واپسی نہیں ، گھر واپسی نہیں‘‘  اپنے بھاشن کے اختتام پر کسان نیتا کا اتنا بولنا تھا کہ ستنام سنگھ کی رَگ رَگ میں جوش کی بجلی دوڑ گئی:  ’’ کسان ایکتا‘‘  ستنام اُٹھ کھڑا ہوا ، مٹھیاں بھینچ لیں، ساری قوت کو زبان پر جمع کر کے تین زرعی قوانین کو ردکرنے کا مطالبہ نعرے میں ڈھالا ۔  ’’زندہ باد‘‘ ہزاروں آندولن کاریوں نے بآواز بلند نحیف ونزار اور بیمارکسان کے نعرے کا جواب دیا : ستنام سنگھ نوے سال کی پختہ عمر کابزرگ آندولن کاری کسان ہے۔ باپ دادا سے وراثت میں ملی دس بیگھہ زمین کو اَن داتا سمجھتااور کرم بھومی کہتا ہے۔ کھیتی کسانی کر تے ہوئے گوربانی اور بھجن دل کی دھڑکنیں بنانے والا بوڑھا کسان آج گھر سے بہت دور دلی کے سنگھو بارڈر پر مورچہ زن ہے ، معمولات یکسر بدلے بدلے ہیں کہ اس خیمہ بستی میں نعرے ہیں،احتجاجی ترا...
لوجہاد ،  ش  م   احمد

لوجہاد ، ش م احمد

افسانے
 جمنا دیوی کی زندگی کی تمام آرزوئیں پوری ہوچکی تھیں ۔ دھن دولت، ٹھاٹ بھاٹ، بڑا نام کیا کچھ نہیں تھااس کےپاس ۔ اب اُس کی صرف دو ہی حسر تیں تھیں کہ اپنی اکلوتی بیٹی نیلم کے ہاتھ پیلے کرے اورپھر اپنے بیٹے سنجے کی شادی کرکے ستی ساوتری جیسی بہو گھر لائے اور پھر ہری دوار سے ہوآئے ۔ جمنا کی یہ حسرتیں گزشتہ دودنوں سے نیلم کا مر جھا ہوا چہرہ دیکھ دیکھ کر انجانے خوف سے بدل رہی تھیں۔ وہ خود سے سوال کرتی یہ سب کیا ہے کہ نیلو میرےجیتے جی مررہی ہے، اُس کی زندگی میں کون سی کمی ہے ، اونچے برہمن گھرانے کی اکلوتی بیٹی، بلا کی خوب صورت ، پتا جی دیش کااتنا بڑا نیتا ،بھائی کئی فیکٹریوں کا مالک، بڑے بڑے گھرانوں سے رشتوں کے ڈھیر ، نوکر چاکر گاڑیاں ، عیش و آرام ، بھگوان کی دَیا سے کوئی کمی نہیں. تو کیا وجہ ہے کہ نیلم ا تنی دُکھی بیٹھی ہے کہ بھوک پیاس بھی برداشت کررہی ہے۔    جمناآج ایک ب...
کشمیر: ملّی اتحاد کا خون

کشمیر: ملّی اتحاد کا خون

آرٹیکل, تقسیم کشمیر
مقابل تھا شیشے کا سنگ ِ گراں ش  م  احمد   شہر خاص سری نگر کی جامع مسجد کے میدان میں مسلم کانفرنس کا سالانہ سہ روزہ جلسہ مئی ۱۹۴۴کے وسط میں منعقد ہوا۔ جلسے میں محمد علی جناح کی ایک تاریخی تقریر ہوئی۔ اتفاق سےیہ سری نگر میں اُن کی آخری تقریر بھی تھی۔ فاضل مقرر کا خطاب صاف گوئی اور تلخ نوائی کا امتزاج تھا ۔ قائد اعظم اصلاً شیخ صاحب کو منانے اور اپنانے کے لئے اپنی تمام مصروفیات تر چھوڑ کر ڈھائی ماہ ( شیخ صاحب کے مطابق ڈیڑھ ماہ) تک کشمیر میں قیام پذیر رہے ۔ قائد دل سے چاہتے تھےکہ اُن کی اگوائی میں نیشنل کانفرنس کے رُوح رواں کی مسلم کانفرنس کے ساتھ سینہ صفائی اور مفاہمت بحسن وخو بی انجام پائے۔ا س کے لئے ملاقاتیں کا اہتمام کیا ، تبادلہ  ٔ آرائی کی مجلسیں ہوئیں، دلائل اور مباحث کے انبار لگ گئے مگر شیخ جی اپنے موقف میں ذرہ برابر تبدیلی کرنے یا ا س میں کوئی لچک لانے پر آمادہ نہ ہوئے ۔ ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact