Monday, May 20
Shadow

شخصیات

اقبال اور کشمیر۔  تحریر- جواد جعفری

اقبال اور کشمیر۔ تحریر- جواد جعفری

شخصیات
تحریر :  جواد جعفری کشمیر کو خداوند عالم نے بے مثال حسن اور خوبصورتی سے نوازا ہے ۔ اس کے مسکراتے باغ‘ مہکتے گلشن‘ گنگناتے جھرنے‘ گاتی ندیاں‘ فلک بوس پہاڑ‘خوبصورت وادیاں اور مرغزر آنکھوں پر حسن کے ایسے جلوے آشکار کرتے ہیں کہ دیکھنے والا بے اختیار پکار اٹھتا ہے ۔  اگر فردوس بر روئے زمیں است ہمیں است و ہمیں اس و ہمیں اس اس خوبصورت ماحول کے ساتھ ساتھ اس دھرتی کی کوکھ سے ایسی بابغۂ روزگار شخصات نے جنم لیا جن کے علم و معرفت اور صلاحیتوں سے ایک جہان نے استفادہ کیا۔ یہ چرب دستوں اور تر دماغوں کی سرزمین تاریخ کے کسی دور میں بھی بانجھ نہیں ہوئی بلکہ اس کے سپوت آسمان علم و فن پر چاند تارے بن کر جگمگائے۔ جواد جعفری اس وادی جنت نشان کا ایک فرزند ...
کیلیفورنیا کا قابل فخر کشمیری : محمداقبال بٹ

کیلیفورنیا کا قابل فخر کشمیری : محمداقبال بٹ

شخصیات
عارف الحق عارف اس وقت دنیا بھر میں جہاں مقبوضہ کشمیر  اور اس کے مظلوم اور نہتے باشندے ،دہشت گرد اور گجرات میں نہتے مسلمانوں کے قاتل نریندرا مودی کی بھارتی سرکار کے بدترین مظالم اور اس کی متنازعہ حیثیت کو ختم کرنے کی غیر آئینی اور غیر قانونی کاروائیوں کی وجہ سے توجہ کا مرکز ہیں۔ وہیں دنیا کے کونے کونے میں اس کشمیر جنت نظیر سے تعلق رکھنے والے کشمیری بھی ہر شعبہ زندگی میں اپنی محنت لگن، وفاداری، ایمانداری اور دیانت داری کی وجہ سے اپنی شناخت رکھتے ہیں ۔ اور کشمیر کا نام روشن کرتے ہیں۔ آپ کسی بھی شعبے کا جائزہ لیں تو آپ کو اس کے چوٹی کے دو تین افراد میں ایک کشمیری کا نام ضرور مل جائے گا۔ اور وہ اپنی کشمیری پہچان اور شناخت پر فخر کرتا ہوا نظر آئے گا۔ یہی حال پاکستانیوں کا بھی ہے۔ جو بیرون ملک ہر شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں۔ اور زرمبادلہ کی شکل میں پالستان کی معیشت کو ...
الوداع حافظ سلمان بٹ۔  قیوم افسر

الوداع حافظ سلمان بٹ۔ قیوم افسر

شخصیات
سردار قیوم افسر خان// سابق ممبر قومی اسمبلی اور لاکھوں مظلوم افراد کی موثر آواز حافظ سلمان بٹ اللہ کی جنتوں کے مہمان بن گے۔ اللہ رب العزت درجات بلند فرمائیں۔ آمین ۔ اس موقعہ پہ برادر جبران بٹ اور دیگر فیملی ممبران سے اظہار تعزیت کرتا ہوں۔ حافظ صاحب اپنے زمانہ طالب علمی میں پورے پاکستان اور کشمیر میں ایک جرا ت مند، دلیراور صالح راہنما کے طور پہ ابھرے۔ پاکستان میں 1992 کے الیکشن میں قاضی حسین احمد مرحوم کے حلقہ میں الیکشن مہم چلانے کا موقعہ ملا ۔ وہاں دیگر راہنما لیاقت بلوچ صاحب ، میاں مقصود صاحب اور دیگر کے علاوہ حافظ صاحب کے حلقہ میں بھی جانے کا اتفاق ہوا۔ پورے لاہور شہر میں ھر کسی کے انتحابی جلسہ کی ڈیمانڈ تھی کہ حافظ صاحب کو لازمی شرکت کرنا ھے۔ ایسا ہی ایک جلسہ میاں مقصود صاحب کے حلقہ کا تھانہ گوالمنڈی کے علاقے میں رکھا گیا تھا۔ قاضی صاحب اسٹیج پہ پہنچ چکے تھے۔ قاضی صاحب...
فرزند میر پورکرشن دیو سیٹھی چل بسے

فرزند میر پورکرشن دیو سیٹھی چل بسے

شخصیات, پی ایف پی نیوز
پی ایف پی نیوز ممتازکشمیری سیاست دان اور لکھاری کرشن دیو سیٹھی جموں میں انتقال کر گئۓ-‎ کرشن دیو سیٹھی صاحب 1925ء میں میرپور آزاد کشمیر میں پیدا ہوئے ۔ کامریڈ کرشن دیو سیٹھی اور ان کے سارے خاندان کا تعلق پرانے میرپور شہر کے محلہ چھتی گلی سے تھا۔ کرشن دیو سیٹھی 1947میں بٹوارے  کے وقت مہاراجہ ہری سنگھ کی شخصی آمریت کے خلاف میرپور جیل میں قید کاٹ رھے تھے۔ اور جب حالات زیادہ خراب ہوئے اور ان کی زندگی کو خطرات لاحق ہوئے تو انکے مسلمان  دوستوں نے جیل توڑ کر اپنی حفاظت میں سماہنی/بیری پتن کا بارڈر کراس کروا کر جموں شہر روانہ کر دیا تھا - وفات سے قبل وہ اپنی جنم بھومی میرپور شہر کا کئی بار دورہ کر چکے تھے - میر پور میں ان کا شاندار استقبال کیا گیا تھا  - وہ جموں وکشمیر کے تمام طبقوں، ہندو، مسلمان، سکھ اور بدھ وغیرہ میں انتہائی عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے ۔ ...
میرپور شہر کا دبنگ مُصلح۔ ہمایوں پاشا

میرپور شہر کا دبنگ مُصلح۔ ہمایوں پاشا

شخصیات
ہمایوں پاشا شمس رحمان انفرادی ا صلاح کاری ہر معاشرے میں انسانی تاریخ کے اولین ادوار سے موجود چلی آرہی ہے۔ اس کا مطلب ہوتا ہے کسی فرد کی طرف سے  گرد و پیش کے ماحول میں معاشرے کے لیے نقصان دہ رسموں رواجوں اور حرکات  و سکنات پر آواز اٹھانا اور ان پر روک لگانا ۔ ویسے تو یہ فریضہ کسی بھی معاشرے میں ریاست   اور اس کے متعلقہ  با اختیار حکام کا ہوتا ہے  تاہم جب ریاست اور متعلقہ حکام اور ادارے اپنے فرائض سے غفلت برتتے ہیں یا ان میں اتنی سکت اور توفیق نہیں ہوتی کہ وہ اپنے فرائض  خوش اسلوبی سے نباء سکیں. تو کچھ افراد اپنے طور پر آواز بلند کرتے اور کبھی تو  عملی طور پر یعنی ہاتھوں سے روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔ میرپوری سماج میں یہ رسم کوئی نئی نہیں اور نہ ہی ہمایوں پاشا کوئی پہلا فرد ہے جس نے انفرادی صلاح کاری کا راستہ اختیار کیا ۔ میرپور میں ہر نسل یعنی...
رفتگا ن دل میں بسا کر تے ہیں کیسے کیسے

رفتگا ن دل میں بسا کر تے ہیں کیسے کیسے

شخصیات
مر حوم  ڈی آئی جی  الیاس کی یاد میں  پروفیسر خالد اکبر     بیتے دنوں کی بات ہے۔ ہم جامعہ کشمیر  میں  انگر یزی  زبان و  ادب میں ما سٹر ڈگری کی دیر ینہ خوا ہش  دل میں سمائے  داخل  ہو ئے۔ انگر یزی زبان کی ہماری  شُدبُد اور آگہی روا یتی اداروں میں پڑھنے اورکچھ  اپنی عدم دلچسپی کے سبب  کمتر سطح بلکہ نہ ہو نے کے برابر تھی۔ تاہم جا معہ میں اساتذہ  کا معیار اور طریقہ تد ریس وا قعی اس سطح کے طلبہ سے صحیح معنو ں میں ہم  آہنگ تھا۔ ابتدائی دنو ں میں کمرہ جماعت میں دا خل ہو تے ہی ہمار ی  شو خی گم، زبانیں گنگ اور ہونٹ سی جاتے۔ ا ردو کے فقرات کو انگر یزی میں  ڈھالنے کا جا نکا ہ اور طو فا نی سلسلہ دماغ میں اٹھتا ۔ اور  بھا ری بھر کم  رکا وٹیں  اپنے سامنے دیکھ کر اپنی مدد آپ کے تحت ہی بیٹھ جا تا۔ جملے زبان  پر پہنچنے سے قبل حلق میں اٹک کر رہ جاتے۔ پوری جماعت ہی س...
بیگم تنویر لطیف چوہدری، تمغہ امتیاز

بیگم تنویر لطیف چوہدری، تمغہ امتیاز

شخصیات
بیگم تنویر لطیف ممتاز ماہرتعلیم ، دانشور اور مصنفہ ہیں۔ آپ پریس فار پیس کی سرپرستِ اعلی ہیں۔ متعدد قومی ، ادبی اور سماجی اداروں نے ان کی شاندار خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوۓ اعزازات اور انعامات سے نواز ا ہے - اس کے علاوہ ان کا شمار آزاد کشمیر کی ان معدودے چند خواتین میں ہوتا ہے جن کو محترمہ ثریا خورشید ، ڈاکٹر عطیہ عنایت اللہ اور الطاف حسن قریشی جیسی قومی شخصیات کی رفاقت حا صل رہی ہے حالیہ سرگرمیاں https://www.youtube.com/watch?v=DNpSHVH-cFk https://www.youtube.com/watch?v=OxKU6Kh0AtY https://www.youtube.com/watch?v=pXGd0erEND8 بیگم تنویر لطیف کے حالات زندگی ‎ بیگم تنویرلطییف (تمغہ امتیاز) 1944 میں ایک معروف علمی و ادبی گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد پروفیسر عبدالصمد ایک کتاب ”پاک کشمیر“ کے مصنف تھے۔ جن کی پیدائش 1916اور وفات 1993 کی ہے۔ بیگم تنویر لطیف ...
شفیق راجہ: دشت خیال کا مسافر

شفیق راجہ: دشت خیال کا مسافر

شخصیات
تحریر: پی۔ ایچ۔ طائر شفیق راجا اردو شاعری میں نووارد نہیں اسے اس دشت کی سیاحی میں تقریباً نصف صدی ہو چکی ہے ۔ 1968ء میں ہائی سکول باغ کو انٹر میڈیٹ کالج کا درجہ دیا گیا۔ اس سے دو برس پہلے میں اپنی تعلیم نامکمل چھوڑ کر روزنامہ مساوات لاہور کے ادارتی عملے میں شامل ہو چکا تھا۔ ( میرا تعلق چراغ حسن حسرت، ضیاء الحسن ضیاء اور سراج الحسن سراج کے خاندان سے ہے۔ اس نامور کنبے کا فرد ہونے کے باعث میرا ''مساوات '' میں شامل ہونا اچنبھے کی بات نہیں تھا)۔ اپنے قصبے میں کالج کے قیام کی خبر نے میرے تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنے کی خواہش کو مہمیز کیا اور میں صحافت چھوڑ کر ایک بار پھر کالج میں داخل ہو گیا۔ باغ میں نئے کالج کی اس سب سے پہلی کلاس میں میرے پرانے کلاس فیلو بھی تھے اور نئے ، تازہ میٹرک پاس طلباء بھی۔ ان نئے لڑکوں میں میرا پڑوسی شفیق بھی تھا۔ اسے میں پڑوسی ہونے کی وجہ سے پہلے سے جانتا تھا ۔ ہم...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact