Thursday, May 9
Shadow

آرٹیکل

ابن آس تحریری مقابلہ / قلم کاروں کا تعارف

ابن آس تحریری مقابلہ / قلم کاروں کا تعارف

آرٹیکل, ہماری سرگرمیاں
مرتب  : شعبہ تحقیق و تصنیف  پریس فار پیس فاؤنڈیشن ذوالفقار علی بخاریقسمت کی دیوی جب کسی پر مہربان ہوتی ہے تو اُس کی زندگی ہی بدل کر رکھ دیتی ہے۔ بعض لوگ سرتوڑ کوشش کے باوجود وہ کچھ حاصل نہیں کر پاتے،جس کی انھیں چاہ ہوتی ہے، لیکن خوش نصیب وہ ہوتے ہیں جن کی جھولی میں سب کچھ اچانک آ گرتا ہے۔ ذوالفقار علی بخاری کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا ہے مگر اس کے پیچھے نصیب کے علاوہ اَن تھک محنت اور سمجھ داری بھی کارفرما تھی، دیکھتے ہی دیکھتے  انہوں نے اپنا خوب نام روشن کرلیا ہے۔ آج انہیں اُردو ادب کے نئے پرانے سب ادیب جانتے ہیں۔ انہوں نے ایم۔اے اُردو کے ساتھ بی۔ایڈ اورموثر ابلاغ کے چند کورسز بھی کررکھے ہیں۔ بچوں اوربڑوں کے لئے لکھتے رہتے ہیں۔ اُردو دنیا کی بہترین ویب سائٹس پر لکھ رہے ہیں۔  ان کے پاکستان بھر کے مقامی اورقومی اخبارات میں مضامین شائع ہو تے رہتے ہیں۔ پاکس...
تئیس مارچ 1940ء / نورالھدیٰ سدوزئی

تئیس مارچ 1940ء / نورالھدیٰ سدوزئی

آرٹیکل
نورالھدیٰ سدوزئی         (تھوراڑ آزاد کشمیر )تئیس مارچ 1940ء کا دن تحریک پاکستان میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، اسی دن لاہور کے منٹو پارک (موجودہ اقبال پارک) میں 22 سے 24 مارچ 1940ء تک آل انڈیا مسلم لیگ کا 27واں سالانہ اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت قائد اعظم محمدعلی جناحؒ نے کی تھی۔اس تاریخی اجلاس میں 23 مارچ کے دن بنگالی لیڈر مولوی فضل الحق نے ایک متفقہ قرارداد پیش کی جو تاریخ میں پہلے ' قرارداد لاہور' اور پھر 'قرارداد پاکستان' کے نام سے مشہور ہوئی۔ اس قرارداد میں برصغیر کے مسلمانوں کے سیاسی نصب العین کا فیصلہ کیا گیا تھا اور مطالبہ کیا گیا تھا کہ "آل انڈیا مسلم لیگ کا یہ اجلاس نہایت غوروغوض کے بعد اس ملک میں مسلمانوں کے لیے صرف ایسے آئین کو قابلِ عمل اور قابلِ قبول قرار دیتا ہے جو جغرافیائی اعتبار سے باہم متصل خطوں کی صورت میں حدبندی کا حامل ہو اور بوقتِ ضرورت ان میں اس طرح ردوبدل ممک...
قلعہ کرجائی  |  مرزا فرقان حنیف

قلعہ کرجائی | مرزا فرقان حنیف

آرٹیکل
 تحریرو تحقیق  : مرزافرقان حنیف تصاویر : خاور محمود  قلعہ کرجائی آزاد کشمیر کے ضلع کوٹلی کی تحصیل کھوئی رٹہ میں واقع ہے۔ آزاد کشمیر کا ضلع کوٹلی خوبصورتی میں بے مثال ہے۔ اس کے شمال میں پونچھ ، جنوب میں میرپور، مشرق میں راجوری اور مغرب میں راولپنڈی واقع ہے۔ کوٹلی کو ضلع کا درجہ 1974 میں ملا۔ کوٹلی کی کُل آبادی تقریباً آٹھ لاکھ سولہ ہزار تین سو انسٹھ ہے۔  پہلے کوٹلی کی تین تحصیلیں تھیں۔ سہنسہ، کوٹلی، اور نکیال جبکہ موجودہ اسکی چھ تحصیلیں ہیں۔ کوٹلی،کھوئی رٹہ، فتح پور تھکیالہ، سہنسہ، چڑھوئی، دولیاں جٹاں۔ کوٹلی میں تاریخی عمارات کے آثار بھی موجود ہیں۔ کوٹلی میں قدیم آبادیوں کے نشانات بھی ملتے ہیں۔ کوٹلی میں موجود تاریخی قلعے قلعہ تھروچی قلعہ بھیرنڈ اور قلعہ کرجائی۔ قلعہ تھروچی کے متعلق معلوماتی مواد تحریری صورت میں پریس فار پیس کی ویب سائٹ پہ شائع ہو چکا ہے اور ...
خود مختار ملک کے لئے وسائل کی فراہمی | ڈاکٹر عتیق الرحمن

خود مختار ملک کے لئے وسائل کی فراہمی | ڈاکٹر عتیق الرحمن

آرٹیکل
تحریر : ڈاکٹر عتیق الرحمن ۔ ڈائر یکٹر  کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف اکنامکسکروناصرف ایک وبائی بیماری نہیں، یہ ایک عالم گیر معاشی بحران بھی کا پیش خیمہ بھی تھا۔ بہت ساری معیشتوں نے حالیہ تاریخ کی بدترین کساد بازاری کا مشاہدہ کیا۔ 2020 کی پہلی ششماہی میں کچھ ممالک کی جی ڈی پی میں 10 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ہے اور اقوام متحدہ کے150 سے زیادہ  رکن ممالک کے  جی ڈی پی میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ایسی صورتحال میں ، کوئی بھی ملک سرکاری محصولات یا دوسرے ممالک سے مالی اعانت میں غیر معمولی بہتری کی توقع نہیں کرسکتا ہے۔ ان سب کے باوجود ، بہت سارے ممالک نے اپنے شہریوں کو مالی بحران سے باہر آنے کے لئے بہت بڑے پیکیج فراہم کیے۔ مثال کے طور پر ، کینیڈا  کی کل سرکاری آمدن  2019 میں تقریبا 330 ارب کینیڈین ڈالر تھی جب کہ 2020 میں سارے حکومتی اخراجات کے علاوہ صرف کرونا ریلیف کیلئے 350 ارب  ڈالرسے  زیادہ کا...
عشق ، عاشق اور  گوغی | شمس رحمان

عشق ، عاشق اور گوغی | شمس رحمان

آرٹیکل
تحریر :شمس رحمان مانچسٹر /میرپور میں نے کبھی سوچا نہیں  تھا کہ  اس موضوع پر بھی لکھوں گا جو نزاکت سے بڑھ کر "گرم آلو"  بن چکا ہے۔ تاہم  جب بات عشق کی آتی ہے تو بہت بڑا نہیں لیکن چھوٹا سا عاشق میں بھی خود کو سمجھتا  ہوں ۔ علم کا، دانش کا،  شعور کا، امن کا ، لوگوں کی خوشحالی کا، معاشرتی ترقی کا ،  سماجی انصاف اور انسانی آزادی کا۔ اور فیض نے کہا تھا کہ جب بازی عشق کی بازی ہے تو جو چاہے لگا دو ڈر کیسا ۔ گر جیت گے تو کیا کہنے، ہارے بھی تو بازی مات نہیں۔  اس لیے آج کا دن اور یہ کالم عشق اور عاشقی کے نام ۔ بیتے دنوں کی کہانی   میری ابتدائی  پرورش ایک ایسے قصبے میں ایک ایسے عہد میں ہوئی جب مقامی سماج ایک طرف  تو ایک انتہائی عظیم تاریخی تبدیلی کے اثرات سے سنبھل رہا تھا اور دوسری طرف سے  دو اور عظیم معاشی تبدیلیوں کی لپیٹ میں تھا۔   میں ساٹھ و ستر کی دہائ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact