Wednesday, May 1
Shadow

Month: October 2021

یہ کیا تھا؟ اقصیٰ ندیم

یہ کیا تھا؟ اقصیٰ ندیم

آرٹیکل
اقصیٰ ندیمیہ کیا تھا جس نے کہساروں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا، جس نے قدیم پناہ گاہوں کو مٹی کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا تھا، جس نے اونچے اونچے اشجار کو سجدہ ریز کر دیا تھا؟ ہاں یہ 8 اکتوبر 2005 کا لرزہ خیز دن تھا جس نے نیلم ویلی سے بھمبر تک کے تمام در و دیوار کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ یہ دنیا میں ہونے والا چوتھا بڑا زلزلہ تھا جس کی مدت 7.6 ریکٹر اسکیل تھی اور اس کا مرکز مظفرآباد اور اس کے ارد گرد کے شہر تھے۔آج تیسرا روزہ تھا۔ روزہ کی حالت میں تمام لوگ اپنے روز مرہ کے کاموں میں مصروف تھے۔ ذہن پر زیادہ زور آزماؤں تو یاد آتا ہے یہ گھاس کٹائی(آسُو) کا موسم تھا۔میں ریڈ فاؤنڈیشن سکول (پرانا نام "صُفہ ماڈل سکول) میں کلاس نرسری کی طالبہ تھی۔ سکول میں داخلہ لیے ابھی کچھ طویل عرصہ نہ گزرا تھا کہ حالات نے ایک بار پھر گھر بٹھا دیا۔ صبح 8:52 منٹ کا وقت تھا۔ میں اور میری کزن کاپی چیک کروانے کے لیے ٹیچر کے پاس...
خدمت انسانی کے علمبردار۔ تحریر ولید یاسین

خدمت انسانی کے علمبردار۔ تحریر ولید یاسین

آرٹیکل
تحریر ولید یاسینجناب سردار سعید خاں المعروف پیر پگاڑااکتوبر2005کے قیامت خیززلزلہ  میں ہم سے بچھڑنے والے باغ آزاد کشمیر ایک معروف اور مقبول شخصیت تھے جن کا شمار آزاد کشمیر کے نامور شخصیات میں ہوتا ہے آپ کی زندگی کا مقصد خدمت خلق،تھا سیاسی وسماجی میدان میں ایک الگ حیثیت رکھنے والے آزاد کشمیر کے پیر پگاڑا سیاسی جدوجہد میں ایک منفرد مقام رکھتے تھے،آپ نے  جنرل حیات کی جماعت تحریک عمل میں شمولیت اختیار کی جنرل حیات تعمیروترقی کے ہیرو تھے اور جب تک جنرل حیات کی جماعت آزاد کشمیر میں کام کرتی رہی پیر پگاڑا صاحب اسی جماعت کا ایک جاندار کردار رہے پیر پگاڑا نے اسمبلی کا الیکشن نہ لڑا بلکہ آپ نے عوام الناس کی خاطر چوک وچوراہوں میں عوام کے حقوق کی بات اعلیٰ ایوانوں تک پہنچائی باغ میں ظلم وستم کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بنے رہے مظلوم طبقہ کی جاندار نمائندگی کی پیر پگاڑا صاحب نے اپنی زندگی سماجی کاموں میں ...
خواتین کو ہنر مند بنانے کی کا وشیں تحریر:  زبیر الدین عارفی

خواتین کو ہنر مند بنانے کی کا وشیں تحریر: زبیر الدین عارفی

آرٹیکل
تحریر:  زبیر الدین عارفیروز اول ہی سے اسلام نے عورت کی مذہبی،سماجی،معاشی،معاشرتی،قانونی،آئینی،سیاسی،اور انتظامی کردار کا نہ صرف اعتراف کیا بلکہ اس کے جملہ حقوق کی ضمانت بھی فراہم کی۔خواتین کی معاشی خود مختاری کے بغیر ترقی ناممکن ہے حکومت کو خواتین کی معاشی خود مختاری کے لیے مختلف عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے صنعتی تربیت کے ذریعے خواتین کو معاشی طور پر مضبوط کیا جانا چاہیے خواتین کو ترقی میں شامل کیے بغیر خوشحالی کے خواب کو حقیت کا روپ نہیں دیا جا سکتاخواتین ریاست آزادجموں وکشمیر کی آبادی کا تقریبا نصف حصہ ہیں ۔آزادکشمیر کی خواتین ذہین،محنتی اور جفاکش ہیں جو گھرکے کام کاج کے ساتھ کھیتی باڑ ی  میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنے کے علاوہ تعلیم،صحت سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی میں اپنامثبت کردار ادا کر رہی ہیں۔اس وقت ہماری خواتین باغبانی،زراعت،مرغیاں اور مال مویشی پالنے،دوکانداری،ٹیلر...
سٹیٹ بنک کی نئی قرضہ پالیسی : تجزیہ ڈاکٹرعتیق الرحمن

سٹیٹ بنک کی نئی قرضہ پالیسی : تجزیہ ڈاکٹرعتیق الرحمن

آرٹیکل
تحریر:  ڈاکٹرعتیق الرحمن  چند دن قبل سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کمرشل بینکوں کو کچھ ہدایات جاری کیں۔ ان ہدایات میں کار فائنانسنگ، کنزیومر فائنانسنگ سے متعلقہ ہدایات شامل ہیں۔ مثلا یہ کہ  کار فائنانسنگ  کی مدت 7 سال سے کم کر کے 5 سال کر دی گئی۔ کار کے لیے تیس لاکھ سے زیادہ رقم کے قرضے جاری نہیں کیے جا سکتے اور یہ کہ ڈاؤن پیمنٹ پندرہ فیصد سے بڑھا کر 30 فیصد کر دی گئی۔ اس قسم کی ہدایات  پروڈینشل ریگولیشنز کہلاتی ہیں۔ پروڈینشل ریگولیشن اسٹیٹ بینک کی وہ طاقت ہے جو اسے بہت عرصے بعد یاد آئی۔ اسٹیٹ بینک جو کام پالیسی ریٹ بڑھا کر کرنا چاہتا ہے، اسے بہت آسانی کے ساتھ پروڈینشل ریگولیشنز کے ساتھ  کیا جاسکتا ہے۔ اور پروڈینشل ریگولیشن کے استعمال سے  ان نقصانات سے بھی بچا جاسکتا ہے جو پالیسی ریٹ کے بڑھانے سے حکومت اور عوام کو بھگتنا پڑتے ہیں۔ اس کے ساتھ  صارفین کا...
ناصر زیدی – شاعر – افسانہ نگار – مدیر – لاہور

ناصر زیدی – شاعر – افسانہ نگار – مدیر – لاہور

رائٹرز, شخصیات
ناصر زیدی   جناب ناصر زیدی صاحب کا نام ادب کی دنیا میں انتہائ عزت و احترام سے لیا جاتا ہے۔ ایک بہترین شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ، نقاد اور عمدہ نثر نگار بھی تھے۔ مختلف شعراء اور ادبی شخصیات نے کئی جگہ ان کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ناصر زیدی اردو ادب و شاعری کا ایسا نمائندہ ہیں، جو غزل کے بنیادی موضوع،  احساسات اور جذبات کو اپنے شعروں میں پروتا ہے۔ شعر و ادب کی دنیا میں اس اعلیٰ مقام تک  پہنچنے میں ان کی ریاضت اور شب و روز محنت بھی شامل تھیں۔ انہوں نے اپنی زمانہ طالب علمی میں ہی اشعار کہنے شروع کر دیے تھے اور باقاعدہ ادبی زندگی کا آغاز  1966 میں ادبِ لطیف جیسے مشہور زمانہ جریدے  کی ادارت سے کیا۔ ادبِ لطیف کے علاوہ ماہانہ شائع ہونے والے شمع، بانو، آئینہ، بچوں کی دنیا، امنگ، رنگ و بیاں اور اخبار مصنفین جیسے ادبی اور سماجی رسائل کے مدیر بھی رہے۔...
روشنی کا مینار معلمہ :  محترمہ سائرہ / پروفیسر خالد اکبر

روشنی کا مینار معلمہ : محترمہ سائرہ / پروفیسر خالد اکبر

شخصیات
عالمی یوم اساتذہ پر ایک عظیم معلمہ کو خراج عقیدت پروفیسر خالد اکبر ان کے نام سے میں واقف تھا... وہ  پس منظر میں رہ کر سارے کھیل کو ڈائریکٹ کرتی ہیں۔۔ وہ سلف میڈ ہیں۔ ۔ محدود وسائل کے باوجود اپنی سیلف ڈیولپمنٹ اور ذہنی نمو میں تسلسل سے بہتری اور اضافہ کے رستہ پر گامزن ہیں۔۔ ان باتوں کو  میں سر سری طور پر جانتا تھا۔۔ان کا محدود  سا علم  مجھے  تھا کیونکہ وہ میرے بچوں کے اسکول کی  کرتا دھرتا,مربی اور بڑی انتظامی آفیسر تھی  ۔وہ اچھی استاد,اعلی منصرم,اور مشفق انسان ہیں۔ایسی با تیں بچوں کی زبانی  اکثر سماعتوں سے  ٹکرائی رہتی تھی۔۔ پھر ایک دن بچوں کو اسکول سے واپسی پر بہت مغموم پایا تو استفسار کرنے پر معلوم ہوا کہ میم سائرہ وینٹیلیٹر پر ہیں! ! کرونا نے ان کو بھی اپنے ظالم پنجوں میں دبوچ لیا ہے۔ ان کی حالت نازک ہے! یوں چند دنوں  میں ہی وہ&nbs...
اساتذہ کو سلام / مایا علی

اساتذہ کو سلام / مایا علی

تصویر کہانی
مایا علی  استاد کی حیثیت،اہمیت اور مقام مسلم ہے کیونکہ اساتذہ ہی قوم کی تعلیم و تربیت کا ضامن ہوتے ہیں والدین تو ہماری جسمانی تربیت کرتے ہیں مگر اساتذہ ہماری روحانی تربیت کرتے ہیں اساتذہ کی حیثیت اور اہمیت والدین سے کم نہیں بلکہ ایک لحاظ سے بڑھ کر ہے کیونکہ روح کہ بغیر جسم کچھ بھی نہیں اور روح کو جسم پر فوقیت حاصل ہے ۔۔۔یہ حقیقت ہے کہ نسلوں کی اجتماعی اور انفرادی زندگی اساتذہ کے ہاتھ میں ہے وہ جس رخ پر چاہیں موڑ سکتے ہیں ۔۔۔ اللّٰہ پاک کی رہنمائی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم استاد اور صحابہ کرام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے شاگرد ہیں حدیث مبارکہ ہے کہ " بیشک میں معلم بنا کر بھیجا گیا ہوں"  حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا قول لئے کہ" جو شخص مجھے ایک لفظ سکھاتا ہے وہ میرا استاد ہے اور میں اسکا احترام کرتا ہوں" پھر فرمایا "ہم خدا کی اس تقسیم سے راضی ہیں کہ اس نے ہمیں علم دیا اور جا...
MUZAFFRABAD TIGERS – TIGERS OF KASHMIR PREMIER LEAGUE

MUZAFFRABAD TIGERS – TIGERS OF KASHMIR PREMIER LEAGUE

News
Tabish Abbasi We, the people of sub-continent have a long-standing love with the game of cricket since early 1800s. At that time, British people introduced the game in the subcontinent with the name "cricket". With every passing day, cricket gained popularity in majority of the subcontinent. At present, cricket is only game in the Pakistan which is able to maintain its popularity in majority of the population. The day, Mr. Shehryar khan Afridi took charge as Chairman Parliamentary Kashmir Committee, he floated the idea of Kashmir Premier League (KPL) as a mode of "Cricket Diplomacy" to show the world a positive and peaceful side of Azad Jammu and Kashmir. On one side, in Illegally Indian Occupied Jammu and Kashmir (IIOJK), there is curfew, political unrest, human rights violations a...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact