یہ کیا تھا؟ اقصیٰ ندیم
اقصیٰ ندیمیہ کیا تھا جس نے کہساروں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا، جس نے قدیم پناہ گاہوں کو مٹی کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا تھا، جس نے اونچے اونچے اشجار کو سجدہ ریز کر دیا تھا؟ ہاں یہ 8 اکتوبر 2005 کا لرزہ خیز دن تھا جس نے نیلم ویلی سے بھمبر تک کے تمام در و دیوار کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ یہ دنیا میں ہونے والا چوتھا بڑا زلزلہ تھا جس کی مدت 7.6 ریکٹر اسکیل تھی اور اس کا مرکز مظفرآباد اور اس کے ارد گرد کے شہر تھے۔آج تیسرا روزہ تھا۔ روزہ کی حالت میں تمام لوگ اپنے روز مرہ کے کاموں میں مصروف تھے۔ ذہن پر زیادہ زور آزماؤں تو یاد آتا ہے یہ گھاس کٹائی(آسُو) کا موسم تھا۔میں ریڈ فاؤنڈیشن سکول (پرانا نام "صُفہ ماڈل سکول) میں کلاس نرسری کی طالبہ تھی۔ سکول میں داخلہ لیے ابھی کچھ طویل عرصہ نہ گزرا تھا کہ حالات نے ایک بار پھر گھر بٹھا دیا۔ صبح 8:52 منٹ کا وقت تھا۔ میں اور میری کزن کاپی چیک کروانے کے لیے ٹیچر کے پاس...