Monday, April 29
Shadow

Day: May 20, 2021

سیاحوں کی نئی منزل : گراٹہ پار آبشار تراڑکھل ۔کہانی کار عاطف سدوزئی

سیاحوں کی نئی منزل : گراٹہ پار آبشار تراڑکھل ۔کہانی کار عاطف سدوزئی

تصویر کہانی
کہانی کار عاطف سدوزئی تصاویر : سوشل میڈیا تراڑکھل سے تقریباً 6 کلومیٹر اور ہجیرہ سے 11 کلومیٹر کہ فاصلے پر گاوں گراٹہ پار سے ٹنگی گلہ والے کراس پہ اتریں تو 200  میٹر کہ فاصلے پر واقع قدرتی حسن سے مالا مال یہ خوبصورت آبشار واقع ہے قریبا 70 میٹر کی بلندی سے جب پانی نیچے گرتا ہے تو نہایت ہی خوبصورت منظر پیش کرتا ہے خاص کرکے پہاڑی ذبان میں (پراٹ) مزید اسکی خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں یہ پراٹ آپکی تھکاوٹ دور کرنے کیلئے بھی کارآمد ہیں اس کہ علاوہ گرمی کہ موسم میں آپ یہاں گرمی دور کرنے کیلئے بھی ان بھی محو آرام ہو سکتے ہیں اپنی فیملی کیساتھ وقت گزار سکتے ہیں اس جگہ کی اور اپنی بہترین تصاویر ویڈیوز بنا سکتے ہیں یعنی یہ پراٹ ہر طرح سے پرفیکٹ ہیں لیکن اس بات کی آحتیاط لازمی کریں کہ خراب موسم میں یہاں کا رخ نا کریں یہاں کا نالہ بڑا خطرناک ہے کئ نقصان کا باعث نا بننے ابھی بہار کہ موسم میں ...
ہوپ اینڈ لائیٹ  فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام پانی کے منصوبوں کی تکمیل

ہوپ اینڈ لائیٹ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام پانی کے منصوبوں کی تکمیل

خبریں
مظفرآباد( پی ایف پی نیوز   )ہوپ اینڈ لائٹ فائونڈیشن کی بانی و چیف پیٹرن ڈاکٹر عاصمہ ناہید کی جانب سے آزاد کشمیر کے دور افتادہ علاقوں میں ایک ماہ کے اندر سات سے زائد واٹر سپلائی سکیمیں مکمل ۔واٹر سپلائی سکیمیں مظفرآباد،پونچھ اور میر پور میں مکمل کی گئیں ،ڈاکٹر عاصمہ ناہید کی ذاتی کاوشوں سے آزاد کشمیر کے سینکڑوں خاندانوں تک صاف ستھرا پینے کا پانی پہنچنے لگا ،کشمیری عوام کی جانب سے ڈاکٹر عاصمہ ناہید کو خراج تحسین اور مزید دور دراز علاقوں میں پانی کی سہولیات کی فراہمی کے لیے اپیل۔تفصیلات کے مطابق سماجی تنظیم وومن ویلفیئر آرگنائزیشن کے زیر اہتمام ہوپ اینڈ لائٹ فائونڈیشن کے مالی تعاون سےآزاد کشمیر بھر میں گزشتہ ایک ماہ کے اندر سات سے زائد صاف پینے کے پانی کی سکیمیں مکمل کی جا چکی ہیں ۔ڈاکٹر عاصمہ ناہید کی ذاتی کاوشوں کی وجہ سے آزاد کشمیر کے دور دراز اور پہاڑی علاقوں کے سینکڑوں خاندان پانی کی سہ...
باجی کے لیے چند حروفِ خراجِ عقیدت تحریر: نقی اشرف

باجی کے لیے چند حروفِ خراجِ عقیدت تحریر: نقی اشرف

آرٹیکل
تحریر: نقی اشرفجب کبھی مجھے اپنے بارے میں کچھ لکھنا پڑے تو مجھے بہت ہچکچاہٹ سی ہوتی ہے،اپنے  بہن بھائیوں ،قریبی رشتے داروں اور دوستوں کے  حوالے سے لکھنا  اور با لخصوص وہ کچھ لکھنا  جس سے اُن کی تعریف و توصیف کا کوئی پہلو نکلتا ہو،مجھے معیوب لگتا ہے،اسی لیے میں ایسا کرنے سے ہمیشہ گریزپا رہا ہوں۔ مگر زندگی میںکچھ گھاو  ایسے لگتے ہیں کہ انسان  تحریر سمیت اظہار کا ہر راستہ اپنا کر اپنے آپ کو ریلیف دینے کی کوشش کرتا ہے۔ کورونا کی یہ وبا جس نے ہر امیر و غریب،فقیر و بادشاہ سب کو بلا تفریق نشانہ بنایا ہے اور ہمیں ہمارے پیاروں سے محروم کیا ہے،اس وبا کے ہاتھوں زندگی ہار دینے والے اپنے کسی قریبی عزیر و رشتے دار یا دوست و ساتھی کے بارے میں کچھ ضبطِ تحریر میں لایا جائے تو اُسے میری ناقص رائے میں آب بیتی نہیں بلکہ جگ بیتی ہی قرار دیا جاسکتا ہے۔ میں ہمیشہ  انسانوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے سے زیادہ  خراجِ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact