Wednesday, May 1
Shadow

Tag: کورونا وائرس

” کورونا وائرس اور نظام تعلیم ” /   شبیر احمد ڈار

” کورونا وائرس اور نظام تعلیم ” / شبیر احمد ڈار

آرٹیکل
تحریر :   شبیر احمد ڈار      جیساکہ ہم سب اس بات کا علم رکھتے ہیں کہ عالم گیر وبا کووڈ 19  نے دنیا بھر کی معشیت اور معمولات زندگی کو متاثر کیا اور ساتھ بہت قیمتی جانیں بھی نگل چکا اور نگل رہا ہے . پاکستان میں دسمبر 2019 ء میں کورونا وائرس کا پہلا کیس اسلام آباد میں رپورٹ ہوا اورپھر یہ وائرس پھیلتا گیا اور ملک میں لاک ڈاون کی صورت حال پیدا ہوئی . ترقی یافتہ ممالک بھی اس وبا کے سامنے بے بس نظر آئے مگر سب سے زیادہ اس وبا سے جو نظام متاثر ہوا وہ ہمارے ترقی پذیر ملک کا "نظام تعلیم " ہے .       ہمارا نظام تعلیم پہلےسے ہی تہس نہس تھا اور رہی سہی کسر کورونا وائرس کی وبا نے پوری کی . ایک سال سے تعلیمی اداروں کے ساتھ آنکھ مچولی کا کھیل جاری ہے . ہماری ترقی پذیر ریاست جہاں گھر کے اندر سم سروس بھی پوری نہیں آتی وہاں انہوں نے آن لائن تعلیم کا نظام متعارف کروایا جو بری طرح ناکام ہو رہا . وہ طلبہ جو پور...
کورونا وائرس ، سائنس اور نام نہاد لبرلزم

کورونا وائرس ، سائنس اور نام نہاد لبرلزم

آرٹیکل
 سید مظہر گیلانی چودہ سو سالہ اسلامی سائنسی و مذہبی , تحقیق کی حد تک یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے-وہی سائنس انسانیت کو فائدہ دیتی ہے جو مذہب کی دہلیز پر سجدہ ریز ہو… اور اگر سائنس کو مذہب کی اخلاقیات سے آزاد کردیاجائے تو پچھلی کئی صدیاں گواہ ہیں کہ انسانیت کے قتلِ عام میں سائنس کے ایجاد کردہ جدید ہتھیاروں نے تباہ کن کردار ادا کیا۔  سید مظہر گیلانی دوسری طرف یہ بھی حقیقت ہے کہ انسانیت کے قتلِ عام میں مذہب کو بھی غلط استعمال کیا گی - لہٰذا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ غلط استعمال ہونے کے باوجود درحقیقت مذہب اور سائنس دونوں انسانیت کے محسن ہیں- اب اگر کوئی بے دین فرد مذہب کو سائنس کا دشمن قرار دے کر مذہب کا انکار کردے تو وہ انسانیت کا ایسا ہی دشمن ہے جیسا کہ وہ دیندار شخص جو سائنس کو مذہب کا دشمن قرار دے کر سائنس کا انکار کرے…یہ دونوں باہم انکاری.. مذہب اور سائنس کے درمیان ا...
فطرت اور انسان

فطرت اور انسان

آرٹیکل
محسن شفیق  فطرت کے مقاصد کی کرتا ہے نگہبانیبندہ صحرائی یا مرد کہستانی انسان شاید فطرت کی گود میں پناہ لینے والی آخری مخلوق ہے۔ خالق حقیقی نے اپنی اس مخلوق کو فطرت کے سپرد کرنے سے پہلے تمام ضروری احسانات سے مزین فرمایا تھا۔ پھر اسی کی رہنمائی کے لیے کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار نمائندے بھی بھیجے۔ یوں خالق حقیقی نے اپنی طرف سے کوئی کسر سر نہ اٹھا رکھی کہ کل کلاں انسان دنیامیں فطرت کے تھپیڑوں کا سامنا کرنے میں خوار نہ ہو۔ انسان کو فطرت کے مقاصد اور اصول بتائے گئے، اسے اناج اگانے سے لے کر اناج کو خوراک، خوراک کو زود ہضم نوالے اور پھر اس نوالے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی توانائی، توانائی کے درست استعمال اور ہضم شدہ خوراک کے اخراج کی تمیز تک سکھائی۔ مگر انسان نے اس گود سے باہر چھلانگ لگاتے ہی آنکھیں بدل لیں۔ وہ فطرت کے مقاصد کی نگہبانی کی بجائے فطرت کو تسخیر کرتے ہوئے خود فطرت...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact