Tuesday, May 21
Shadow

Tag: سدا بہار چہرے

رباب عائشہ  کی تصنیف ” سدا بہار چہرے” پر نصرت نسیم کی تاثراتی تحریر

رباب عائشہ  کی تصنیف ” سدا بہار چہرے” پر نصرت نسیم کی تاثراتی تحریر

تبصرے
تحریر: نصرت نسیمیوں تو گھر میں کئ اخبار آتے۔روزنامہ کوہستان، انجام، شہباز، حریت کراچی اور روزنامہ جنگ پڑھنے کو تو ہم سارے اخبار پڑھتے مگر  روزنامہ حریت اور جنگ ہمارے پسندیدہ تھے۔ حریت کراچی شام کو آتا۔فخر ماترے اس کے ایڈیٹر تھے ۔اور یہ بہت عمدہ اور معیاری اخبار تھا۔دوسرا روزنامہ جنگ راولپنڈی ،۔کہ اس کے بچوں کاصفحہ، بہنوں کی محفل ہمیں خاص طور پر پسند تھی۔بچوں کے صفحے کے انچارج مضطر اکبر آبادی تھے۔اور ان کا کیا کڑا معیار تھا۔کہ مشکل سے اور طویل انتظار کے بعد کوئی کہانی چھپنے کی نوبت آتی ۔بچوں کے صفحے کے بعد" بہنوں کی محفل "میں بھی شریک ہوگئے۔اس صفحے کی انچارج رباب عائشہ تھیں۔پسندیدہ اشعار، خطوط کے جواب، فیچر، انٹرویو اور بہت عمدہ مضامین پڑھنے کو ملتے۔بہت خوبصورت باتصویر یہ صفحہ ہمیں خاص طور پر پسند تھا ۔رباب عائشہ ہماری باجی تھی۔برسوں ان سے جذباتی وابستگی رہی۔پھر وقت نے زقند بھری۔ہم بھ...
  سدا بہار چہرے : تبصرہ نگار : پروفیسر  خالدہ پروین

  سدا بہار چہرے : تبصرہ نگار : پروفیسر  خالدہ پروین

تبصرے
کتاب کا نام ۔۔۔۔ سدا بہار چہرے ( کتابِ دل )صنف ۔۔۔۔ خاکے ، کالم ، انٹرویومصنفہ ۔۔۔ رباب عائشہمبصرہ ۔۔۔ خالدہ پروین              تعارف و تبصرہ             ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہر دور میں طبع اور رجحان کے مطابق بہت سی تخلیقات منظرِ عام پر آتی رہی ہیں جن میں ناول ، افسانہ ، شاعری ، خودنوشت اور سفر ناموں نے ہمیشہ ہی مقبولیت حاصل کی ہے ۔ یہ تمام اصناف تخیل کو مہمیز  بخشنے کے علاوہ معلومات کا خزانہ قرار پائیں ۔ ایسے میں "سدا بہار چہرے" کی طباعت اردو کے ادبی سرمائے میں ایک گراں قدر اضافے کی حیثیت رکھتی ہے ۔ اس میں موجود تمام تخلیقات کا اجتماعی وصف وہ قلبی لگاؤ ہے جو وجہ تخلیق بنا ۔لہذا اگر اسے ۔۔۔کتابِ دل ۔۔۔کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا ۔"سدا بہار چہرے" کی سب سے پہلی خوبی ہاجرہ منصور کی مصوری کے نمونوں سے مزین خوب صورت ،...
رباب عائشہ کی تصنیف ” سدا بہار چہرے” کے بارے میں مہوش اسد شیخ کے تاثرات

رباب عائشہ کی تصنیف ” سدا بہار چہرے” کے بارے میں مہوش اسد شیخ کے تاثرات

تبصرے
تاثرات :مہوش اسد شیخپریس فار پیس کی ایک روایت یہ بھی ہے کہ جب آپ کتاب کی اشاعت کرواتے ہیں تو کتابوں کی ڈلیوری کے ساتھ آپ کو دو کتابیں تحفتاً بھی ملتی ہیں۔ مجھے اپنی کتاب کے ساتھ احمد رضا انصاری کی” خونی جیت“ اور رباب عائشہ صاحبہ کی” سدا بہار چہرے “ملی۔ پہلے تو کتاب دیکھ کر میرا دل برا ہوا کہ میں نے کسی افسانوی مجموعہ کی امید لگا رکھی تھی۔ ان دنوں افسانے و ناول پڑھنے کو من مچل رہا تھا۔ کتاب سدا بہار چہرے کی اشاعت بہت خوبصورت کی گئی لیکن میں نے کتاب بنا پڑھے ایک طرف رکھ دی۔ خونی جیت کے مطالعہ سے فراغت کے بعد سوچا، دیکھا تو جائے کہ آخر یہ سدا بہار چہرے ہیں کون کون سے۔میرے ذہن میں تھا کہ رباب عائشہ کوئی دوشیزہ ہو گی لیکن مصنفہ کا تعارف، قابلیت اور شفیق چہرہ مجھے متاثر کر گیا۔ کتاب پر لکھے تاثرات پر سرسری کی نگاہ ڈالی اور آگے بڑھ گئی۔مصنفہ نے سب سے پہلے ہاجرہ منصور اور منصور راہی پر قلم اٹھایا...
رباب عائشہ کی کتاب سدا بہار چہرے

رباب عائشہ کی کتاب سدا بہار چہرے

تبصرے
رباب عائشہ کی کتاب سدا بہار چہرے اردو ادب میں نادر اضافہ | تبصرہ نگار :قانتہ رابعہ  تبصرہ نگار :قانتہ رابعہ  افسانہ اور کہانی سے کہیں زیادہ چہروں کا مطالعہ دلچسپ ہے ،خواہ دنیا کی بھیڑ میں ملیں یا کتابوں کے صفحات پر ہر چہرہ ایک کہانی تو اب پرانی کہاوت ہوگئی اب یوں کہنا چاہئے ہر چہرہ ،کہانی در کہانی پہلے کہتے تھے اک چہرے پر کئی چہرے سجا لیتے ہیں لوگ! اب کہنا چاہئیے ہر چہرے پر  ہے دکھ اور سکھ کا سنجوگ لوگ اچھے بھی ہوتے ہیں اور برے بھی ،جن سے معاملہ اچھائی کا ہو انہیں اچھائی کی سند دے دی جاتی ہے اور وہی لوگ جن کے ساتھ برائی سے پیش آتے ہیں تو انہی لوگوں کو برا کہہ دیا جاتا ہے لیکن اللہ نے کچھ لوگوں کے اندر خیر اور بھلائی کا مادہ اتنا زیادہ رکھا ہوتا ہے کہ وہ خلق خدا سے صرف بھلائی کا ہی تعلق رکھتے ہیں ،ان کے اندر موجود بھلائیوں کا پلڑا اتنا غیر معمولی ہوت...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact