Saturday, April 27
Shadow

Tag: خون

لوجہاد ،  ش  م   احمد

لوجہاد ، ش م احمد

افسانے
 جمنا دیوی کی زندگی کی تمام آرزوئیں پوری ہوچکی تھیں ۔ دھن دولت، ٹھاٹ بھاٹ، بڑا نام کیا کچھ نہیں تھااس کےپاس ۔ اب اُس کی صرف دو ہی حسر تیں تھیں کہ اپنی اکلوتی بیٹی نیلم کے ہاتھ پیلے کرے اورپھر اپنے بیٹے سنجے کی شادی کرکے ستی ساوتری جیسی بہو گھر لائے اور پھر ہری دوار سے ہوآئے ۔ جمنا کی یہ حسرتیں گزشتہ دودنوں سے نیلم کا مر جھا ہوا چہرہ دیکھ دیکھ کر انجانے خوف سے بدل رہی تھیں۔ وہ خود سے سوال کرتی یہ سب کیا ہے کہ نیلو میرےجیتے جی مررہی ہے، اُس کی زندگی میں کون سی کمی ہے ، اونچے برہمن گھرانے کی اکلوتی بیٹی، بلا کی خوب صورت ، پتا جی دیش کااتنا بڑا نیتا ،بھائی کئی فیکٹریوں کا مالک، بڑے بڑے گھرانوں سے رشتوں کے ڈھیر ، نوکر چاکر گاڑیاں ، عیش و آرام ، بھگوان کی دَیا سے کوئی کمی نہیں. تو کیا وجہ ہے کہ نیلم ا تنی دُکھی بیٹھی ہے کہ بھوک پیاس بھی برداشت کررہی ہے۔    جمناآج ایک ب...
چار بوتل خون

چار بوتل خون

آرٹیکل, افسانے
صغیر قمر  شام کے سائے گہرے ہوتے جا رہے ہیں۔بارش اور دھند کی وجہ سے ماحول جلد تاریکی میں ڈوب گیا ہے۔ سری نگر کی سڑکوں پر حسب معمول ویرانی نظر آ رہی ہے۔ اکا دکا گاڑی یا رکشا گزرنے سے خاموشی ٹوٹ جاتی ہے۔ غلام قادر نے ورکشاپ کا دروازہ بڑی بے دلی سے بند کیا۔ اس نے اپنی پھٹی پرانی فیرن کی جیب میں ہاتھ ڈالا۔ دن بھر کی کمائی جو اسے ورکشاپ کے مالک نے دی تھی جیب میں پڑی تھی۔ غلام قادر نے حقارت سے کندھے اچکائے‘ جیسے اسے یہ چند روپے محنت کے بدلے نہیں بھیک میں دیے گئے ہوں۔”آج کل تو اتنی بھیک بھی کوئی نہیں دیتا۔“ اس نے دل ہی دل میں سوچا اور بیساکھی اٹھا کر چل پڑا۔اس کی بیساکھی کی آواز نے ماحول کے سکتے کو پھر توڑ دیا۔ آج نہ جانے کیوں اس کے دل میں یہ خیال در آیا تھا کہ وہ لال چوک سے ہو کر گزرے گا۔ اسے یہ بھی معلوم تھا کہ جب سے کشمیر میں تحریک نے زور پکڑا ہے‘ لال چوک مں موت کا سناٹا رہتا ہے...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact