غزل/ رجب چودھری
رجب چودھریکچھ لہو کے دیے جلائے گیتیرگی, تیرگی کو کھائے گیلے گیا ساتھ دل کے آنکھیں بھیاب مجھے نیند کیسے آئے گیکیا پتا تھا ذرا سی لغزش پرزندگی اتنے دکھ اٹھائے گیتمہیں احساس جب تلک ہوگاآرزو دل میں مر نہ جائے گیختم ہے ربط تو کسی دن بھیآپ کی شکل بھول جائے گی