آزاد نظم، انگبین عروج
انگبین عُروج
محبت خُوں میں شامل ہےتبھی تو مٹ نہیں سکتیذہن کے بند دریچوں میںکہیں یہ چھپ کہ بیٹھی ہےتمہاری ذات کے اندرتمہاری روح میں پنہاںاداسی کا لبادہ زیب تن کر کےخموشی اوڑھ کر جذبوں کی دھیمی آنچ میں پگھلی ہوٸ سی برف کی مانند رگوں میںآج بھی یہ دوڑتی پھرتی ہے لیکن تم سمجھتے ہومحبت ختم کر بیٹھےاسے تم دفن کر بیٹھےاور اس کی راکھ کو تم آگ میں دھواں بنا کر بھسم کر بیٹھےسنو جاناںمحبت چھوڑ بھی دو تمتعلق توڑ بھی دو تمخطوں کو پھاڑ بھی ڈالووہ سارے وصل کے لمحےتمہیں حق ہے بھلا ڈالومحبت کے سبھی لمحے سبھی جذبے مٹا ڈالومحبت مٹ نہیں سکتیمحبت مر نہیں سکتیمحبت خوں میں شامل ہےرگوں میں دوڈتی پھرتیکبھی یہ مِٹ نہیں سکتی!!!
...