Monday, April 29
Shadow

Tag: مزاحمتی تحریک

کاش جموں و کشمیر کو ایک ریاست ہی رہنے دیا ہوتا

کاش جموں و کشمیر کو ایک ریاست ہی رہنے دیا ہوتا

آرٹیکل
تحریر: عقیل بٹ، برطانیہ سوال یہ ہےکہ جب سے نام نہاد تحریکِ آزادی کا آغاز ہوا ہے کشمیریوں نے بالخصوص اور جنوبی ایشیا کی عوام نے بالعموم کیا کھویا اور کیا پایا؟ آئیے اس سوال کا جواب تلاش کرتے ہیں۔جو تحریک ہی دوسروں کے بل بوتے اور کہنے پر شروع ہو وہ کامیاب کیونکر ہو سکتی ہے؟ حکومتِ پاکستان کے ساتھ معاہدہ ہونے کے باوجود قبائلیوں کی نہتے کشمیریوں پر یلغار کس کی ایما پر کی اوریہ اتنی ناقص منصوبہ بندی کس کی وجہ سے ہوئی؟ گلمرگ اور دتہ خیل جیسے آپریشنز کے پیچھے کون سی طاقتیں تھیں؟ اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ اسی ناقص پلاننگ اور مس ایڈونچر کی وجہ سے ہی اکیسویں صدی میں جب دنیا مریخ پر ڈیرے ڈالنے کی ترکیبیں کر رہی ہے برِ صغیر کی ڈیڑھ ارب آبادی غربت، بے روزگاری، پسماندگی، جہالات اور ایسی دوسری قبیحات میں آج بھی لت پت ہے۔اگر ریاست جموں و کشمیر پر یہ ظالمانہ چڑھائی نہ کی جاتی توآج ...
جنگ نہیں گفتگو چاہئیے

جنگ نہیں گفتگو چاہئیے

آرٹیکل
کامریڈ کرشن دیو سیٹھی گر فکر زخم کی تو خطا وار ہیں کہ ہممحو مدح خوبیٔ تیغ ادا نہ تھےہر چارہ گر کو چارہ گری سے گریز تھاورنہ ہمیں جو دُکھ تھے بہت لا دوا نہ تھے(فیضؔ) کشمیرکی سیاست ایک زبردست آتش فشاں پرکھڑی ہے، جس میں لاوا وقتاً فوقتاً پھٹتا ہے اور خونچکاں داستانیں رقم ہوتی ہیں۔ دراصل یہ صورت حال حکمرانوں کی اس غلط سوچ اور بے ہودہ اپروچ کا نتیجہ ہے کہ مسئلہ کشمیر لاء اینڈآرڈر کا ہے، سیاسی معاملہ نہیں ۔ بنابریں اس حل طلب مسئلہ کو سیاسی طورپر حل کرنے کی کوئی سنجیدہ ، نتیجہ خیز اور پُر امن کوشش نہیں کی جاتی. اور اگر بحالی ٔاعتماد  کے نام پرکبھی کوئی کوشش کی بھی جاتی ہے۔ تو یہ محض دکھاوے کے لئے ہوتا ہے۔ یا وقتی بحران ٹالنے کے لئے ۔ یا عالمی رائے کی موافقت حاصل کر نے کے لئے ۔ اس شورش زدہ خطے کی کتاب ِ تاریخ کھولئے تو یہی نظر آئے گا کہ کشمیر پرجنگیں ہوئیں ، بحثیں ہوئیں، قرارا ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact