Saturday, May 11
Shadow

Tag: دھندلے عکس

تقریب پذیرائی:دھندلے عکس / رپورٹ : توحید مظفر

تقریب پذیرائی:دھندلے عکس / رپورٹ : توحید مظفر

ہماری سرگرمیاں
رپورٹ : توحید مظفرتصاویر: حماد مغلبزم ادب؛ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج برائے طلبہ مظفرآباد کی جانب سے کرن عباس کرن کے ناول ”دھندلے عکس“ کی تقریب پذیرائی کا اہتمام کیا گیا۔تقریب کی صدارت پرنسپل پوسٹ گریجویٹ کالج پروفیسر ڈاکٹر عبدالکریم نے کی۔ چیئر مین شعبہ اُردُو جامعہ کشمیر  ڈاکٹر میر یوسف صاحب بطور مہمان خصوصی تشریف لائے۔ ہردلعزیز مہمان راجا رحمت علی خان صاحب نے بھی اپنا قیمتی وقت ہمیں دیا ۔ کرن عباس کرن جن کے ناول کی پذیرائی کے لیے تقریب منعقد کی گئی تھی، بھی مہمان خاص کے طور پر تقریب میں رونق افروز ہوئیں۔معروف سیاسی و سماجی شخصیت والد مصنفہ کرن عباس کرن جناب چودھری غلام عباس،چیئر مین شعبہ سیاسیات پروفیسر شگفتہ بُخاری، چیئر مین شعبہ اُردُو پروفیسر سعید احمد شاد، پروفیسر صائمہ گیلانی، پروفیسر سلمہ کاظمی، پروفیسر محمد جاوید، لیکچرر انگریزی رابعہ حسن ، وزٹنگ لیکچرر انگریزی راجا محمد شعیب، مص...
کرن عباس کرن کا  ناول دھندلے عکس:مایہ ناز نقاد محمد شاہد محمود کی نظر میں

کرن عباس کرن کا ناول دھندلے عکس:مایہ ناز نقاد محمد شاہد محمود کی نظر میں

تبصرے
کتاب: دھندلے عکس ناول نگار : کرن عباس کرن ؔ تبصرہ نگار: محمد شاہد محمود ( مصنف، ناقد، ایڈیٹر) تبصرے سے پہلے ڈاک پر پابندی عائد ہونے کے باعث پاک و ہند کے بیشتر ادباء اپنی تصانیف کا تبادلہ نہیں کر پاتے۔ کسی بھی ادیب کی تخلیقی صلاحیتیں ، اس کا مرتب کردہ ادب ، اس کی محبتیں… بالکل بادلوں ، گھٹاؤں ، پرندوں ، تتلیوں اور جگنوؤں کی طرح ہیں۔ جو سرحدوں سے  مبرا ، بے لوث ، ناآلودہ ، پاک و صاف ، محبت بھرے جذبات و احساسات کی علم بردار ہیں۔ ادارہ پریس فار پیس ( یو کے ) سے حال ہی میں تعارف ہوا۔ ادارہ پاکستان ، بھارت اور انگلینڈ کے درمیان پل ثابت ہو رہا ہے۔ برطانیہ میں قائم ادارہ پریس فار پیس ، بھارت اور پاکستان کے مابین تبادلہء تصانیف میں حائل مشکلات کا مداوا کر رہا ہے۔ یہ امر دل کشا ہے اور خوش آئند ہے۔ ناول دھندلے عکس کرن عباس کرن ؔ صاحبہ کا ناول دھندلے عکس پڑھنے کا موقع ملا ۔ افسانہ نگاری ،  ناو...
ادب کے سورج کی سنہری کرن

ادب کے سورج کی سنہری کرن

تبصرے
کتاب : دھندلے عکس  (ناول) مصنفہ: کرن عباس کرن تبصرہ نگار :  بشری حزیں شاعری ہو یا نثر , بہترین فن پارہ تبھی تخلیق پاتا ہے جب فکر اور مشاہدے کا کینوس وسیع ہو اور فکر و مشاہدے کا کینوس تبھی وسیع ہوتا ہے جب مصنف یا شاعر جزو میں کل دیکھنا سیکھ جائیے۔ کرن عباس کرن کا ناول ” دھندلے عکس “ اس بات کا عکاس ہے کہ کرن نے جزو میں کل دیکھنے کا گُر پا لیا ہے ۔ وہ قطرے میں سمندر دیکھنے والی دیدہ ور مصنفہ ہیں ۔ ” دھندلے عکس “ کا ٹائٹل  اپنے نام کی مناسبت سے بہت جاذبٍ نظر اور بامعنی ہے۔ ناول کے کردار اور کہانی قاری کی محویت اور دلچسپی آخر تک برقرار رکھتے ہیں۔ صفحہ 92 پہ غضنفر کے ساتھ ہونے والی اسرا کی گفتگو مشاہداتی و محسوساتی لحاظ سے کرن عباس کرن کی تحریر کی خوبصورت نماٸندگی کرتی ہے۔ یہ گفتگو ملاحظہ فرمائیے ۔ ” میں کون ہوں, کیا ہوں ؟ یہ بات میرے  لیے آج تک ایک معما ہی ہے البتہ اس بات کی خبر ضرور ہے...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact