Tuesday, April 30
Shadow

Day: July 24, 2021

اے  انگوٹھا بردار انسانی کھوکھو! محسن شفیق

اے انگوٹھا بردار انسانی کھوکھو! محسن شفیق

شاعری
محسن شفیق محسن شفیق آ گیا تمہارے انگوٹھوں کے جنم کے مقصد کا دناٹھو اور اپنی تباہی کے نشان پر مہر ثبت کرواٹھو اور وسائل کے نئے قابضین کا انتخاب کرواٹھو اور تعلیم سے اپنی نسلوں کو محروم کرنے کا اعلان کرواٹھو اور صحت کے فرسودہ نظام کو برقرار رکھنے کی اجازت دواٹھو اور روٹی کی قیمت میں اپنی جانیں فروخت کرنے کی سعی کرواٹھو اور اپنے تحفظ اور حقوق روندے جانے کے نئے پنجسالے کا آغاز کرواٹھو اور انصاف کی امیدوں پر پانی پھیرواے انگوٹھا بردار انسانی کھوکھو!!!!سنواپنے انگوٹھے کی قدر و منزلت کا ادراک کروایک انگوٹھا،اپنی تعمیر کے لیےاپنے وسائل کا قبضہ چھڑوانے کے لیےاپنی نسلوں کو علم کے نور سے منور کرنے کے لیےاپنی صحت کے حق کے لیےاپنی روٹی کے حق کے لیےاپنے تحفظ اور حقوق کے پنجسالے کے لیےاپنے انصاف کی امید کی آبیاری کے لیے ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact