Monday, May 6
Shadow

تصویر کہانی

ڈھول کی رانی ۔ رانی تاج ۔ کہانی کار: فضل خان مروت

ڈھول کی رانی ۔ رانی تاج ۔ کہانی کار: فضل خان مروت

تصویر کہانی
"رانی تاج" (شہان آرا تاج) 3 اکتوبر1993 کو برطانیہ کے شہر برمنگھم میں پیدا ہوئیں۔ وہ دنیا میں ڈھول بجانے والوں کی فہرست میں سب سے زیادہ مشہور شخصیت ہیں۔ رانی تاج کے ابتدائی حالاتِ زندگی رانی اپنے بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی ہیں۔ بچپن میں ان کی والدہ انہیں رانی کے نام سے پکارتی تھیں اس لئے وہ رانی کے نام سے زیادہ مشہور ہوئیں اور سٹیج پر بھی ان کا نام رانی تاج ہی مشہور ہو گیا۔ رانی کے والدین میر پور، آزاد کشمیر، پاکستان کے جٹ خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ آزاد کشمیر میں جب منگلہ ڈیم کی تعمیر شروع ہوئی تو منگلہ ڈیم کی جگہ موجود گھروں کی خالی کرا لیا گیا اور رانی کے والدین بھی بے گھر ہو گئے۔ رانی کے نانا بھی انہی لوگو ں میں شامل تھے اور وہ 1960ء کی دہائی میں کام کی تلاش میں برمنگھم چلے گئے۔ کچھ عرصے بعد انہوں نے اپنے خاندان کو بھی وہیں بلا لیا۔ اس وقت رانی کی ماں کی عمر محض چار سال ت...
لاٹھی ہاتھ کی، بھائی ساتھ کا – کہانی کار وقاص رشید

لاٹھی ہاتھ کی، بھائی ساتھ کا – کہانی کار وقاص رشید

تصویر کہانی
کہانی کار  اور تصاویر سردار وقاص رشید  آپ نے یہ محاورہ تو سُنا ہوگا۔ کہ لاٹھی ہاتھ کی، بھائی ساتھ کا۔ اس محاورے کا مطلب ہے کہ لاٹھی وہی جو ہاتھ میں ہو اور بھائی وہی جو ساتھ دے۔ آزادکشمیرکے ایک دور افتادہ گاؤں میں ایک درویش صفت انسان ایسا ہے جس نے اس محاورے پرپورا عمل کرکے خدمت خلق اور سماجی فلاحی کاموں کی ایک روشن مثال قائم کی ہے۔ لاٹھی(سوٹی) یا چھڑی، اور عصا بنانے کے ماہر۔۔۔۔۔۔۔۔ہورنہ میرہ، کوٹیڑہ راولاکوٹ سے تعلق رکھنے والے محترم شفیق صاحب اپنے فن کے ماہر مانے جاتے ہیں۔ ایک لمبے عرصے سے وہ انتہائ مہارت اور نفاست سے بہت ہی خوبصورت اور مختلف ڈیزائن کی لاٹھیاں اور عصا وغیرہ اپنے ہاتھوں سے تیار کرتے ہیں -میرا خیال ہے کہ د نیا کی کسی مارکیٹ میں کوئی مشین بھی اتنی خوبصورتی سے بل کھاتی اور مختلف ڈیزائن کی لاٹھیاں تیار نہیں کر سکتی۔ خوبصورت لاٹھیاں وہ مارکیٹ میں فروخت...
مادر علمی گورنمنٹ کالج میرپور آزادکشمیر کی ایک تاریخی تصویر

مادر علمی گورنمنٹ کالج میرپور آزادکشمیر کی ایک تاریخی تصویر

تصویر کہانی
کہانی کار : مشتاق اے بٹ  -فوٹو کریڈٹ : سروشین  یہ 1945 کی کالج کی بلڈنگ پرانے میرپور کے احاطہ کی تصویر ہے. جبکہ کالج کی ٹیم شملہ انڈیا میں ہونے والے کھیلوں کے مقابلہ میں کچھ ٹرافیاں جیت کر لائی تھی - تصویر میں کالج کے پرنسپل سید مختار شاہ جن کا تعلق سری نگر کشمیر سے تھ، ا بھی بیٹھے ہوئے ہیں۔ اور انکے ساتھ کالج کے ڈی پی عبدالحمید بیٹھے ہوئے ہیں - تصویر میں کالج کے صرف تین مسلمان طلبا سید سلطان شاہ، محمد حسین رتیال اور چوھدری محمد رفیق ہیں جبکہ باقی سب طلبا میرپور کے مقامی ہندو تھے ۔ میرپور کالج 1944 میں ریاست جموں و کشمیر کے مہاراجہ ہری سنگھ نے اپنے اکلوتے بیٹے  شری کرن سنگھ کے نام سے انٹرمیڈیٹ کی حثیت سے قائم کیا تھا۔ اور یہ سری نگر اور جموں کے کالجوں کے بعد ریاست بھر کا تیسرا کالج تھا ۔ 1947 کی تقسیم کشمیر کے بعد یہ آزادکشمیر کا واحد کالج تھا۔ اور اسے 1950 کے لگ بھگ ڈگری کا...
دریک راولاکوٹ  ۔ ایک اوجھل نگینہ-

دریک راولاکوٹ ۔ ایک اوجھل نگینہ-

تصویر کہانی
کہانی کار: حبیب گوہر۔ تصاویر : سوشل میڈیا  ایک دوست نے دریک ہم سفری کی دعوت دی تو مصروفیت کے باوجود انکار نہیں کر سکا۔ انکار نہ کرنے کی وجہ دوستی نہیں بلکہ دریک تھی۔ دریک عید گاہ لفظ دریک ویسے تو مؤنث ہے لیکن پیڑ، بوٹا، درخت، شجر، نخل اور پھر گاؤں، گوٹھ، موضع، قصبہ کے باعث مذکر بولا جاتا ہے۔ ہم اسے مؤنث ہی استعمال کریں گے کیوں کہ یہ فوراً جوان ہو جاتا ہے۔ اس کی لکڑی پسلی کی طرح بے لچک ہوتی ہے۔ تند ہوائیں اسے توڑ دیتی ہیں۔ اس کا برقع (چھال) خاکستری اور سرمئی لیکن ملائم اور چمکدار ہوتا ہے۔ برقع اتاریں تو اس کا تنا ہلکا سرخی مائل سفید اور بھورا ہوتا ہے۔ اس کا چھتری نما پیڑ جھلسے ہوؤں کو پناہیں فراہم کرتا ہے۔ اس کے برگ، گل اور ثمر کے خواص کے احاطے کے لیے علٰیحدہ دفتر درکار ہے۔ دھرکانو معصوموں کی گولہ باری کے کام بھی آتے ہیں۔دھریک فیض بخش ہے۔ اسے روشنی اور تھوڑا بہت پانی ملے...
محبتیں جو فنا ہوگئی ہیں

محبتیں جو فنا ہوگئی ہیں

تصویر کہانی
کہانی کار۔ یاسمین شوکت ، تصاویر - پیر زادہ محمد مشبّر (سال - 1984)   مچل رہا ہے رگ زندگی میں خون بہارالجھ رہے ہیں پرانے غموں سے روح کے تار چلو کہ چل کے چراغاں کریں دیار حبیب کہ انتظار میں ہیں پرانی محبتوں کے مزار محبتیں جو فنا ہوگئی ہیں میرے ندیم۔ یاسمین شوکت  قارئین کرام! آپ سب جانتے ہیں کہ شمال کی وادیاں ، پہاڑ چشمے اور جھیلیں میری اولین محبتیں ہیں۔ یہاں کے باسیوں کا پیار، مہمان نوازی، سادگی اور روایات میرے لئے ایک عظیم استاد کا درجہ رکھتی ہیں۔ جن سے میں نے زندگی گذارنے کا طریقہ سیکھا۔ اس سلسلہ میں ان واقعات اور محبتوں کا تذکرہ ہوگا جو آج بھی میرے لئے تر و تازہ ہیں جن پر ماہ و سال کی گرد نہیں پڑی۔یادوں کے دریچوں سے جھانکنے والا پہلا چہرہ ایک بزرگ کا ہے جو وادی کاغان کے اولین ٹرپ کے دوران جھیل سیف الملوک پر حضر راہ بن کر ہمارے سامنے آگئے تھے۔ ...
تم ہیرو ہو، تم پہاڑ جیسےپورٹر ہو

تم ہیرو ہو، تم پہاڑ جیسےپورٹر ہو

تصویر کہانی
گلگت کے ایک پورٹر کو شہرہ آفاق انگریز سیاح، لکھاری اورشاعر کا نذرانہ عقیدت لکھاری: ( Steve Razzetti (1989) // ترجمہ : تاثیر ترین  میں نے پہلی بار تمہیں ہسپر پاس Hisper Pass کی گہری دراڑوں (Crevasses)  کو 100 روپے کی ربڑ سے بنی چپلوں میں پار کرتے دیکھا تھا,، جن کو تم نے ٹاٹ کی تہہ سے  ڈھانپ رکھا تھا.....میں نے تمہیں دوسری بار,  30کلو کے وزن کو محض دو پشم کی رسیوں میں باندھے,  اک دیو ہیکل گلیشئیر کو چیرتے دیکھا تھا.....پھر میں نے تمہیں اک گلیشیئر کے بیچ بنے کیمپ کے کچن  میں صبح کی چائے بناتے دیکھا, جب میں نیند سے تھک کے اُٹھ چکا تھا.......  اک بار میں نے تمہیں اپنے ٹینٹ کے پیچھے چٹانوں کی اوٹ لیئے تاروں کی جھلمل میں, گنتی کی میٹھی نیند سوتے دیکھا.....اور جب میں اپنے گھر (England) پہنچ چکا, تب بھی مجھے یقین تھا کہہ تم اب بھی کسی پہاڑ کی زین تھامے  راستے تلاش کر رہے ہوگے, برفیلی در...
ماں بولی اور ترقی کا راز

ماں بولی اور ترقی کا راز

تصویر کہانی
اسرار احمد، نکیال ( حال مقیم گلف) اقوام کی ترقی کا راز اُن کی مادری زبان، اُن کی تہذیب و ثقافت رسم و رواج می‍ں پنہاں ہے۔ سب سے پہلے ہم اپنی تاریخ سے دُور ہو کر تقسیم ہوئے، اور محکومی پہ فخر کرنے لگے۔ ہمارا بنیادی تعلیمی نصاب ہمیں انگریزی الفاظ کے معنی و مفہوم سکھانے میں ہماری خداداد صلاحیتوں کو ضائع کر دیتا ہے۔ہم ملازمت کے حصول کے لیے  خوب رٹہ لگا کر ایک نوکر بننے تک اَسناد کے اَنبار لگا دیتے ہیں۔ یورپ چلے جائیں تبھی نوکر، عرب ممالک نکل جائیں تبھی نوکر، الغرض نوکری کے حصول تک ہماری ساری کاوشیں اس وقت دم توڑ جاتی ہیں۔ جب ہمارے پاس انگریزی بولنے کے علاوہ کچھ پاس نہیں رہتا۔ ظاہر ہے صرف انگریزی بولنا کافی نہی‍ں۔ آپ کے پاس ہنر ہو، ترقی کے لیے آپ کے پاس کونسی صلاحیتیں ہیں؟آج ہم اگر صرف چین کی ہی بات کریں، تو چینی باشندوں کا تعلیمی نصاب اُن کی اپنی زبان میں ہے۔ وہ انگریزی...
بی ٹی ایم کی راولاکوٹ درخت لگاؤ مہم

بی ٹی ایم کی راولاکوٹ درخت لگاؤ مہم

تصویر کہانی
یہ تصویر بی ٹی ایم گلوبل کی رولاکوٹ ٹیم کی مقامی محکمہ جنگلات کے افسران سے ملاقات کے دوران لی گئی۔ بی ٹی ایم گلوبل ٹیم کے ارکان مقدس شہزاد، اریج شہزاد، ملائکہ، خزیمہ، شانزہ اور ازکی ۃالعین نے فورسٹ ڈپارٹمنٹ سے میٹنگ کی اور 07 فروری 2021 کو درخت لگاؤ مہم کا فیصلہ ہوا۔ اس پروگرام کے تحت بی ٹی ایم گلوبل راولاکوٹ میں فورسٹ ڈیپارٹمنٹ کی مدد سے پودے اور درخت لگائے گی۔ بی ٹی ایم گلوبل کا تعارف یہ ایک غیر منافع بخش اور غیر سیاسی نوجوانوں کی تنظیم ہے۔ اس تنظیم کی چیر پرسن سمیرہ فرخ  ہیں ۔  اس تنظیم کا آغاز 2010 میں ہوا۔  اس تنظیم کا مقصد اللہ کی رضا کیلئے کام کرنا  ۔ معاشرے کی فلاح و بہبود کیلئے کام کرنا،  لوگوں کی بھوک ,پیاس اور تکالیف دور کرنا اور زندگی کی بنیادی ضرورتیں پوری کرنا.ہے۔ بی ٹی ایم کی ٹیم اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ  شراکت داری, خدمات او...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact