بدھ مت کی قدیم درس گاہ
کہانی کار : نعمان جنجوعہ – منڈھول آزاد کشمیر منڈھول کا اسٹوپا یہ کنشک عہد (78ء تا 123ء) میں تعمیر ہونے والی بدھ مت کی قدیم درسگاہ ہے۔ جسے “سٹوپا” یا “گومپا” بھی کہا جاتا ہے۔ یہ تاریخی عمارت وادی منڈھول پونچھ آزادکشمیر میں واقع ہے۔ کہتے ہیں کہ کنشک (Kanshaka) ، جو بذاتِ خود […]
گڑھی کا ڈاک بنگلہ
کہانی کار : محسن شفیق یہ مظفرآباد کے نزدیک گڑھی دوپٹہ کے ڈاک بنگلے کی 1920 کی تصویر ہے۔ کہا جاتا ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح رح جب جہلم ویلی روڈ سے سرینگر کشمیری گئے تھے تو انہوں نے اس عمارت میں بھی پڑاؤ ڈالا تھا۔ اس کے بعد دوسرا پڑاؤ چناری کے […]
راولاکوٹ گردوارہ سکھ عہد کی یادگار
کہانی کار : حمید کامران آزاد کشمیر کے صحت افزا مقام راولاکوٹ کا گُردوار ہ ایک تاریخی عمارت ہے -چھپے نی دھار یا ساپے نی دھار گاؤں کیانتہائی بلندی پہ تعمیر کردہ یہ عمارت ہزاروں آندھیوں طوفانوں اور زلزلوں کا مقابلہ کرتی صدیوں سے استقامت سے کھڑیاپنے مضبوطی کو منوانے میں حق بجانب ہے -اس کی تعمیر میں پتھر اور چونے کا مٹیریل استعمال ہوا ہے اس کے پتھرخوبصورتی سے تراش کر بنائے گئے ہیں جو پرانے زمانے کے لوگوں کی ہنر مندی اور اعلی ذوق کی ایک مثال ہے اس کاچھت پتھروں اور مٹی سے بنا ہوا ہے برسات میں اس پہ گھاس اور سرما میں اس پر برف بہت خوبصورت لگتی ہے -یہاں سے ہوکر پوری وادیِ پرل راولاکوٹ نظر آتی ہے -چھاپے نی دھار گاؤں کے شمال میں دھمنی مشرق کی سمت چہڑھدریک اور سامنے تراڑ کا علاہ ہے جبکہ راولاکوٹ کا شہر کا بہت خوبصورت نظارہ ہوتا ہے -یہ گردوارہ اس علاقے کی قدیمعبادت گاہ ہے لیکن محکمہ سیاحت کی بے حسی اور غفلت کا شکار ہے – متعلقہ اداروں کو اس تاریخی عبادت گاہ کی مرمتیاور حفاظت کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے –
باغسر جھیل اور قلعہ باغسر
تحریر: مرزافرقان حنیف تصاویر : مرزا فرقان حنیف ۔ سوشل میڈیا بھمبر آزاد کشمیر کا تاریخی مقام ہے۔ یوں ریاست جموں و کشمیر کا ہر شہر اپنی تاریخی اہمیت رکھتا ہے۔ لیکن بھمبر کی تاریخی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کے مغل حکمران یہاں سے گزر کر سرینگر جایا […]