کتاب: راز ہستی
مصنفہ: زرقا فاطمہ

تبصرہ: تسنیم جعفری

کچھ دن پہلے ایک تقریب میں زرقا فاطمہ صاحبہ سے ملاقات ہوئی جہاں انہوں نے اپنے افسانوں پر مبنی یہ خوبصورت کتاب اس شرط پر عنایت فرمائی کہ اس کو پڑھ کے تبصرہ ضرور کرنا ہے۔ بس پھر کیا تھا، اتنے اچھے افسانے تھے کہ فورا ہی افسانے پڑھ ڈالے۔۔
زرقا صاحبہ خود جتنی اچھی ہیں ان کی کتاب بھی اتنی ہی اچھی ہے۔ کتابت تو اچھی ہے ہی کہ ماورا نے شائع کی ہے لیکن اس میں شامل افسانے بھی نہایت عمدہ ہیں۔
جیسا کہ نام سے ظاہر ہے “راز ہستی” ،اس میں زندگی کے مختلف پہلووں کو بہت عمدگی سے بیان کیا گیا ہے۔ ماننا پڑے گا کہ زرقا فاطمہ صاحبہ نہایت عمدہ اورکہنہ مشق افسانہ نگار ہیں۔
آپ کی کہانیاں اور افسانے سوشل میڈیا کے علاوہ مختلف رسائل و جرائد میں مستقل شائع ہوتے رہتے ہیں جو ان کی کہانیوں کی مقبولیت کاثبوت ہے۔
راز ہستی میں آپ کی کہانیوں کا موضوع ہمارے دیہی علاقے ہیں لیکن ساتھ ہی مشرقی پاکستان کے سانحہ سے متعلق بھی کئی دردناک کہانیاں ہیں۔۔۔جو ایک اہم موضوع ہے لیکن اس پر بہت کم لکھا گیا ہے۔
آپ کو ہر طرح کے موضوع پر عبور حاصل ہے اور انداز بیاں لاجواب ہے ، گویا مصنفہ بہت دل سے لکھتی ہیں کہانیاں۔
یہ مصنفہ کی پہلی کتاب ہے،اس میں آپ کی بیس لاجواب کہانیاں اور افسانے شامل ہیں۔ کتاب پر ناشر خالد شریف صاحب ، سلمی اعوان صاحبہ اور ڈاکٹر محمد کامران صاحب کے تبصرے شامل ہیں ،گویا اس کتاب کو عمدگی کی سند تو پہلے ہی مل چکی ہے۔
مصنفہ پیش لفظ میں لکھتی ہیں،” کہانی کیا ہے۔۔۔۔کہانی ہی زندگی ہے۔ صرف سانس لینے کا نام زندگی نہیں ہے۔ زندگی خواب سے عبارت ہے ،خواب ہی سرمایہ ہستی ہے، خواب ہی زندگی کا جواز ہے۔ خواب نہ رہیں تو زندگی نہیں رہتی۔ ”
جبکہ آپ کے افسانے خواب نہیں بلکہ زندگی کی تلخ حقیتوں پر مبنی ہیں۔ کہانیوں کے نام بھی خاصے منفرد ہیں جیسے رڑک، بانکڑی، عشق رمیدہ، کٹاری ، اکیلا بادشاہ اکلوتی کنیز۔۔۔۔۔۔وغیرہ
راز ہستی کی شکل میں افسانوں کا ایک عمدہ مجموعہ پیش کرنے پر زرقا فاطمہ صاحبہ کو مبارک باد۔ امید ہے کہ راز ہستی کی گتھیاں سلجھاتا جلد ہی دوسرا شاہکار بھی منظر عام پر آئے گا۔
کتاب حاصل کرنے کے لئے ماورا پبلشر لاہور پاکستان سے  میں رابطہ کر سکتے ہیں۔


Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Comments

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact
Skip to content