You are currently viewing فرح ناز فرح کی کتاب “عشقم”، تبصرہ: کومل یاسین

فرح ناز فرح کی کتاب “عشقم”، تبصرہ: کومل یاسین

تبصرہ: کومل یاسین
خوبصورت صوفیانہ سر ورق کے ساتھ کتاب عشقم ہاتھ میں تھامتے ہی ہمیشہ کی طرح میں نے پریس فار پیس فاؤنڈیشن یو کے کی بہترین کوالٹی کو خراج تحسین پیش کی ۔ بہترین کاغذ  اور بہترین تزئین وآرائش پریس فار پیس فاؤنڈیشن  کی ادارتی ٹیم اور گرافک ڈیزائنر کی محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ خوبصورت انتساب جو کہ ماں کے نام تھا دل کو چھو گیا ۔ کتاب میں ایک  مختصر مگر متاثر کن دعائیہ  نظم پڑھنے کو ملی ہے  ۔
کتاب کا پہلا شعر بہت عمدہ تھا ساتھ ہی ایک ثقافت دیکھاتی خوبصورت دوشیزہ کی تصویر بہت عمدہ تھی ۔ من کی بات میں فرح ناز فرح نے کتاب عشقم میں قلم بند جذبات کا احاطہ کر کے کتاب کو پڑھنے کا تجسس بڑھا دیا ۔  کتاب میں موجود حمد و نعت  نے کتاب کو چار چاند لگا دئیے ماشاءاللہ
کتاب کے پہلے حصے میں غزلیات نے  شاعرہ کی شاعری پر مضبوط گرفت کو واضح کردیا ۔ہر غزل پہلی غزل سے عمدہ اور لاجواب تھی ۔
شاعرہ کی غزلیات قاری کے لئیے عشق مجازی و حقیقی کا ایسا سمندر ہے جس میں غوطہ زن ہو کہ ہم عشق مجازی کے تمام رنگوں سے آشنا ہو سکتے ہیں ۔محبت کے رنگ٬ جدائی کے داغ سےاور عشق مجازی کے لمس سے شاعرہ نے بڑے خوب انداز میں قاری کو آشنا کرایا ہے ۔
نظمیات کا آغاز خوبصورت صوفیانہ سکیچ سے ہوا  ۔نظم بیٹیاں  پڑھ کر ماں کی بیٹی سے محبت کا اندازہ ہوتا ہے اور شاعرہ نے اپنی نظم بیٹیاں میں جو بیٹیوں کی قدر و منزلت بیان کی اللّٰہ کرے شاعرہ کی اس نظم سے ہر پڑھنے والے کے دل میں بیٹیوں کی قدر و منزلت بڑھ جائے آمین ثم آمین۔
کتاب عشقم کی ایک اور نظم  “اولڈ ہاؤس” ہمارے معاشرے کی  حقیقی عکاسی کرتی  ہے ۔ جس میں ہماری بے ضمیری اور مردہ قوم ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے اللّٰه پاک ہمیں ہمارے بزرگوں کے معاملے میں ہمیں  ہدایت دے  ۔
نظم “شاعر مجبور” میں فرح ناز فرح نے مجبور شاعروں کے جذبات کی بھی خوب عکاسی کی ہے جسے پڑھ کر  پاکستان کے بہترین اور مجبور شاعروں کا عکس ذہن کے کینوس پر ابھر گیا۔
شاعرہ کی کتاب کے آخری حصے میں زیادہ تر نظمیں معاشرے کے مظلوم طبقے کے جذبات و حالات کی عکاسی پر مشتمل تھیں اور پاکستان پر حال ہی میں گزرنے والی آفت سیلاب کی تباہ کاریوں اور سیلاب کے بعد کی صورتحال بیان کی گئی ۔ جن کو پڑھ کر قاری ایک بار تو اپنی ذات کو ٹٹولتا ہے کہ کہیں ہم نے ان مظلوم  لوگوں یا  بے آسرا طبقے کو نظر انداز تو نہیں کیا۔ شاعرہ کی شاعری میں جو اس قسم کے طبقے اور لوگوں کے لئیے فکر اور دردمندی کا عنصر نمایاں تھا   جو یہ ثابت کرتا ہے کہ شاعرہ  ایک نرم دل اور فکر و سوچ  اور دوسروں کے درد کو محسوس کرنے والی شخصیت ہیں ۔ شاعرہ فرح ناز فرح صاحبہ اور پریس فار پیس فاؤنڈیشن (یو کے) کے لئیے  ڈھیروں نیک خواہشات ۔


Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe to get the latest posts sent to your email.