کتاب ” زمین اداس ہے”، تبصرہ نگار: سیدہ الماس فاطمہ

You are currently viewing کتاب ” زمین اداس ہے”، تبصرہ نگار: سیدہ الماس فاطمہ

کتاب ” زمین اداس ہے”، تبصرہ نگار: سیدہ الماس فاطمہ

سیدہ الماس فاطمہ
سب سے پہلے ہم اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں٫کہ ہمیں قلم کی طاقت سے نوازا اور ہمیں لکھنے کی سعادت نصیب ہوئی الحمدللہ  ۔
“زمین اداس ہے “کتاب میں بچوں اور بڑوں  سب ہی کو دھرتی ماں سے محبت اور اس کاخیال رکھنے کا درس دیا گیا ہے ۔
اس کتاب کے سرورق کو خوبصورتی سے سجایا گیا ہے –  پریس فار پیس کی پوری ٹیم کو بہت مبارکباد پیش کرتی ہوں٫  جن کی بدولت ہمیں تبصرہ کرنے کا موقع فراہم ہوا ۔بچوں کے ادب کی بات کی جائے تو  تسنیم جعفری آپی  کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا،
چھوٹو  “پریوں کی الف لیلا” “روبوٹ بوبی تھالک شہزادی کی کہا نی “مخلص دوست “جیسی بہترین کتب بچوں کے ادب میں ایک خوب صورت اضافہ ہے ، حال ہی میں تسنیم آپی کی کتاب  “زندگی خوبصورت ہے “٫ پر  یو بی ایل لٹریری  ایوارڈ ملا ہے”
مصنفہ نے بچوں کی دلچسپی کے لیے جو سائنس فکشن پر اب تک تحریر کیا ان میں ان کا ایک ناول “مریخ کے مسافرسے ایک پیغام  “ ،یوزی  الیکٹرا اور حال میں شائع ہونے والی کتاب جنگل کہانی قابل ذکر ہیں-
ماحولیات سے آ پ کی وابستگی قابل تحسین ہے”کتاب زمین اداس ہے “میں بچوں کی دلچسپی کے لیےخوبصورت تصاویر بھی لگائی گئ ہیں-  تسنیم آپی نے حرفِ اول میں ”  زمین اداس ہے” پربڑےخوبصورت انداز میں بیان کیا کہ “حضرت انسان آلودگی کے ذریعے قدرت کی اس شیشہ گری پر مسلسل پتھر برسارہا ہے-مجھ سے پوچھا جاتا ہے کہ میں ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے اتناکیوں سوچتی اور لکھتی ہوں تو میں یہی کہتی ہوں کہ پہلے آ پ اپنی پیاری زمین کے بارے میں ذرا جان لیں پھر آلودگی کی تباہ کاریوں کے نقصانات کا بھی علم ہو جائے گا”
مدیرہ  عینی آپی نے “سوچنے کی بات”  تحریر میں قرطاس کو خوبصورتی سے سجایا ہے۔-
زمین ہماری ماں ہے جس طرح ماں بچوں کو ہر آرام مہیا کرتی ہے اسی طرح دھرتی ماں سے ہمیں کھانا اور آرام ملتا ہے
ماں پر سکون ہو گی تو گھر پرسکون ہوگا کیونکہ ماں ہی زندگی ہے ،ماں کے بغیر زندگی کا تصور بھی محال لگتا ہے، ہمیں بھی اس کا خیال رکھنا چاہئے لیکن ہم جو سلوک اس کے ساتھ روا رکھتے ہیں وہ انتہائی نامناسب ہے اور اسی سبب “زمین اداس ہے “۔
تسنیم آپی نے   “ننھا بھالو ہوا بیمار”  کہانی میں بچوں کو پیغام دیا کہ ماں کا کہنا ماننا چاہئے ورنہ ننھے بھالو کی طرح نقصان اٹھاناپڑے گا  ،ننھا بھالو امی کے منع کرنے کے باوجود گندے جو ہڑ کی طرف آگیا اور بیمار پڑگیا۔
فرح ناز نے “اپنی مدد آپ”میں ایک خوبصورت جگہ پر انسانو ں کی آمد کے بعد ان کی لاپرواہی اور آلودگی پھیلانے اور اس کے نتیجہ میں جانوروں کے بیمار ہونے کو بڑے اچھے طریقے سے بیان کیا اس کے بعد جانوروں کی حکمت عملی نے حیران کر دیا ۔
“”جانوروں کی شکایت” ہانیہ ارمیا نے لکھا جس میں طلحہ نامی شرارتی بچے کو جانوروں کو تنگ کرکے مزہ آتا تھا لیکن ایک خواب نے اس کو احساس دلادیا کہ جانوروں کو تنگ کرنا بری بات ہے۔
ماوراء زیب  کی کہانی  “زمین بوجھل ہے ”  بیگم سیدہ ناجیہ شعیب احمد کی کہانی ” امید کی لو “- الحمدللہ  میری  کہانی  “ٹارزن کی نصیحت “بھی اس کتاب میں شامل ہے جو میری پہلی کاوش ہے جس میں آپ ٹارزن کو نصیحت کرتے دیکھیں گے

ارسلان صاحب کی کہانی “عقاب کی مخبری، دانیال حسن کی “ٹنکو کی ذہانت ” عرفان حیدر کی “خرگوش کامنصوبہ”  سمیت سب ہی کہانیاں سبق آموز اور دلچسپ پیرائے میں لکھی گئی ہیں

نیا تالاب”  رخشندہ بیگ نے قابل تعریف لکھا ہےاسی طرح  “احسان کا بدلہ” – وسعت صاحب کی اچھی کاوش ہے”
صبح کا بھولا”  میں عبد الحفیظ شاہد صاحب نے  جنگل کی رات کی بڑی اچھی عکاسی کی ہے لکھی-  ”
عمارہ فہیم نے بھی “ گوشی ،مومی اور شوشی “ بہترین کہانی لکھی ہے “زمین اداس ہے”رابعہ حسن کے قلم سے لکھی گئی پر اثر کہانی ہے۔ قانتہ رابعہ کا اپنا ہی ایک انداز ہے “ تمغہ امتیاز “ پڑھ کر مزہ آیا۔
عینی آ پی نے “صبح امید “لکھ کر ایک امید جگا دی
“دھرتی ماں کا دکھ” نیلم علی راجہ نے ایسے لکھا کہ ہمیں بھی دھرتی ماں کا دکھ محسوس ہو نے لگا ۔
شیر کی دعوت” معیز شہزاد نے لاجواب لکھا”
جنگل جانور اور  انسان” کومل یاسین کی اچھی کاوش ہے”
جنگل میں جینے دو” استاد محترم رمضان شاکر صاحب نے قابل تحسین لکھا ہے”
سر عثمان کی تحریر “ظالم انسان” پڑھتے ہوئے جاسوسی ناول  جیسا محسوس ہوا۔
اوررجنگل بچ گیا “ذوالفقار علی نے اچھا لکھا ہے”
چڑیا کی شادی” فریدہ گوہر صاحبہ کی کہانی دلچسپ لگی”
اسی طرح سارے مصنفین نے بہت عمدہ تحاریر پیش کی ہیں اور بچوں کے لئے ان ہی کی سمجھ کے مطابق سبق آموز اور دلچسپ کہانیاں تصاویر کے ساتھ زیادہ دیدہ زیب بنائی گئ ہیں ، بچوں میں یہ شعور پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ ہمیں اپنی زمین کا خود خیال رکھنا چاہئیے اور اسے آلودگی سے بچانا چاہئے اور صفائی رکھنی چاہئے
پریس فار پیس فاؤنڈیشن کی یہ ایک بہترین کاوش ہے


Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe to get the latest posts sent to your email.