رباب عائشہ
محترمہ رباب عائشہ ملک کی ایک مایہ ناز سنئیر اخبارنویس ، کالم نگار اور لکھاری ہیں۔جنھوں نے ملک کے موقر اخبارات روزنامہ جنگ اور نوائے وقت میں طویل عرصے تک صحافتی خدمات انجام دیں ۔
۔سینٹ تھریسا سکینڈری سکول راولپنڈی سے ابتدائی تعلیم کے بعد مزید تعلیم پوسٹ گریجوئیٹ کالج برائے خواتین راولپنڈی سے مکمل کی۔
رباب عائشہ کا تخلیقی سفر
انھوں نے سکول کے زمانے سے ہی کہانیاں لکھنے کا سلسلہ شروع کر دیا تھا جو ماہنامہ تعلیم و تربیت اور “ہدایت ” لاہور میں شائع ہوئیں۔دوران تعلیم ہی روزنامہ کوہستان اور روزنامہ جنگ میں ان کے مضامین شائع ہونا شروع ہو گئے تھے ۔ کالج میگزین میں بھی تحریریں شائع ہوئیں۔
رباب عائشہ کا صحافتی دور
انھوں نے 1966 میں روزنامہ جنگ راولپنڈی میں باقاعدہ ملازمت اختیار کی اور پچیس سال تک جنگ راولپنڈی میں خواتین کے صفحات اور میگزین کی مدیرہ رہیں۔روزنامہ جنگ سے ریٹائرمنٹ کے 1991 میں روزنامہ نوائے وقت سے وابستہ ہوگئیں اور روزنامہ نوائے وقت میں خواتین کا صفحہ ترتیب دیتی رہیں۔ہفتہ وار کالم لکھنے کے ساتھ ساتھ رپورٹنگ بھی کی۔ اس دوران ریڈیو پاکستان اور آزاد کشمیر ریڈیو سے بھی مختلف پروگرام کرتی رہیں۔
انھوں نے مختلف غیر سرکاری اداروں کے لیے بھی کام کیا اور مختلف سماجی اور تعلیمی موضوعات پر عوام میں شعور کی بیداری کے لیے مضامین لکھے اور کتا بوں کے تراجم کئے۔ عالمی ادارہ یونیسف نے آئیوڈین کا پروگرام شروع کیا اس حوالے سے رباب عائشہ کی تحریر کردہ کہانیوں کا مجموعہ شا ئع کیا گیا۔
رباب عائشہ کی تصانیف
لمحوں کی دھول ( خود نوشت سوانح )
سدابہار چہرے
خاک کے آس پاس
ریت کے قلعے
غیر سرکاری تنظیم سچ کی شائع کردہ کتاب جس میں تشدد سے متاثرہ خواتین کی کہانیاں شامل تھیں جنھیں رباب عائشہ کے نے قلمبند کیا ۔
زندگی اور زاویہ ( کالموں کا مجموعہ )۔ 1975
رباب پبلشرز کے زیر اہتمام شائع کردہ کتب
انوکھی کشتی
انو کھی قربانی
انوکھا باغ
انوکھا تخت
سبزیوں کا گیت
آوازوں کے گیت
جانور اور ان کے بچے
بھولی بسری کہانیاں
رباب عائشہ کی تحریر کردہ نصابی کتب
رباب عائشہ کی تحریر کردہ کتابیں راولپنڈی اسلام آباد کے تعلیمی اداروں کے نصاب میں بھی شامل رہیں ہیں۔
خوش خظ، خوش بخت
سبق کےساتھ ساتھ
چند یاد گار تصویریں
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
You must be logged in to post a comment.