گل بخشالوی
تحفہ مرے رحیم کا رمضان خوب ہے
اُمت میں مصطفےٰ کی یہ پہچان خوب ہے
تحفے میں ساتھ لایا ہے جنت مرے لےے
اک ماہ کو نصیب یہ مہمان خوب ہے
آباد مسجدیں ہیں درود وسلام میں
اے دل تراویحات میں قرآن خوب ہے
رازق نے جو لکھا تھا وہ سحری کو کھالیا
افطار کو سجا بھی گلستان خوب ہے
سجد ے میں کوئی ہے کوئی پڑھتا درود ہے
مخلوق میں خدا کے ،یہ انسان خوب ہے
رمضان میں نصیب ہی شام حیات ہو
عشق نبی کی شان میں ارمان خوب ہے
یہ بھوک وپیاس ہی ترا زادِ سفر ہے گل
کلکائنات پر ترا ایمان خوب ہے
،،،،،،،،،،
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.