پروین زبیر افسانہ نگار، ناول نگار اور مضمون نگار ہیں۔ تقریباً اٹھائیس ناول اور بےشمار طویل اور مختصر کہانیاں لکھی ہیں ،جو متعدد پرچوں میں چھپتی رہی ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے ۔ حال ہی میں ہفت روزہ اخبار جہاں میں ان کاایک بے حد معیاری ناول ” اودھ کے آ نسو” کے عنوان سے اختتام پذیر ہوا ہے جسے پڑھنے والوں نے معیار کی سند عطا کی ہے ۔ ان کی ایک تصنیف “شہید” شائع ہو چکی ہے جبکہ دوسری “اودھ کے آ نسو” زیر اشاعت ہے۔ وہ تدریس کے پیشے سے وابستہ رہی ہیں ۔اب فرصت کا وقت اپنے پسندیدہ مشاغل یعنی اچھی کتابیں پڑھنے اور لکھنے میں گزارتی ہیں۔جو ان کے نزدیک بے حد خوش گوار ہے۔ لکھنے لکھانے کا سلسلہ دور طالب علمی سے جاری ہے لیکن پچیس سال پہلے جب لکھنا شروع کیا ،تو سلسلہ رکا نہیں بےشمار طویل اور مختصر کہانیاں اور ناول ،ناولٹ لکھے جنھیں پذیرائی ملی۔
:اپنی تحریروں کے بارے میں پروین زبیر کہتی ہیں کہ
ان کی تحریروں کے مو ضوعات عصر حاضر سے ماخوذ ہوتے ہیں ۔اس دور کے ماحول کے عکاس۔ جبکہ کبھی کبھی اس ماحول کو بھی زندہ کرنے کی کوشش کرتی ہوں جو تاریخ کی وسعتوں میں کھو گئے ہیں ۔
ان کا کہنا ہے کہ نایاب کردار اور مقامات قاری کو چلتے پھرتے محسوس ہونے لگتے ہیں جسے وہ اپنی کامیابی سمجھتی ہیں ۔
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
You must be logged in to post a comment.