کرن عباس کرن
کرن عباس کرن ایک ابھرتی ہوئی لکھاری ہیں جن کی پہلی کتاب کو ادبی حلقوں اور قارئین میں بھرپورپزیرائی ملی ہے – وہ خود کو نووارد سمجھتی ہیں لیکن ان کی تحریر میں ایک کہنہ مشق قلم کار کا رنگ جھلکتا ہے-انھوں نے کالج اور یونیورسٹی کے ابتدائی ایام میں کچھ افسانے اور کہانیاں تحریر کیں۔ شاعری کو بھی اپنا شغل بنایا لیکن بعدمیں شاعری سے کنارہ کشی کر کے ساری توجہ نثر نگاری پر مرکوز کر دی ہے۔ ان کی کہانیوں کا مجموعہ ’’گونگے خیالات کا ماتم‘‘ کے عنوان سے شائع ہو چکا ہے۔۔ لاک ڈاؤن کے دوران کے ایک ناول لکھا جو جنگ سنڈے میگزین میں ’’دھندلے عکس‘‘ کے عنوان سے قسط وار شائع ہونے کے بعد پریس فارپیس پبلی کیشنز یو کے کے زیر اہتمام شائع ہوا ہےوہ پریس فار پیس پبلی کیشنز کے زیر اہتمام شائع ہونےوالی کتاب “منتخب افسانے”کی شریک مرتبہ بھی ہیں۔
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.