ماہم حامد: ڈیرہ غازی خان

کبھی محبت میں چوٹ کھائی

 جو تم نے ہوتی تو یوں نہ کرتے

 کبھی کسی سے وفا نبھائی

جو تم نے ہوتی تو یوں نہ کرتے

ہمارے دل کے معاملوں کو

زمانے بھر کو سنا رہے ہو

ہماری چاہی ذرا بھلائی

جو تم نے ہوتی تو یوں نہ کرتے

ہمارے رستوں کی دلدلوں پر

 یوں ہنس رہے ہو مگر یہ سن لو

ہمارے دل کی سنی دہائی

جو تم نے ہوتی تو یوں نہ کرتے

ہمیں غموں کا بنا کے راہی

خوشی کی جانب چلے ہو تم تو

ہماری دل میں جگہ بنائی

جو تم نے ہوتی تو یوں نہ کرتے

کبھی نہ ماہم کو ایسے روتا

یوں چھوڑتے تم غموں میں تنہا

وفا کی لڑنی کوئی لڑائی

جو تم نے ہوتی تو یوں نہ کرتے


Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Comments

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact
Skip to content