یہ بھیک نہیں آزادی ہے
حبیب کیفوی یہ بھیک نہیں آزادی ہے، ملتی ہے بھلا مانگے سے کبھیدل جوش میں لا فریاد نہ کر، تاثیر دکھا تقریر نہ کر طوفاں سے الجھ، شعلوں سے لپٹمقصد کی طلب میں موت سے لڑ حالات کو اپنے ڈھب پر لا ، شمشیر اٹھا تاخیر نہ کرطاقت کی صداقت کے آگے باتوں کی حقیقت […]
غزل، محبوب احمد کاشمیری
ڈاکٹر محبوب احمد کاشمیری باہر کتنی سرد ہوا ہے ، کھڑکی کھول کے دیکھآوازوں پر برف جمی ہے، بےشک بول کے دیکھ جیون کے برتن میں کم ہو سکتی ہے کڑواہٹاس میں اپنے لہجے کی شیرینی گھول کے دیکھ اندھی دنیا کے کہنے پر یوں بےوزن نہ ہواپنی نظروں میں بھی خود کو پورا تول […]