ماہم جاوید کا ناول “ انتخاب”۔ تبصرہ نگار:  محمد احمد رضا انصاری

You are currently viewing ماہم جاوید کا ناول “ انتخاب”۔ تبصرہ نگار:  محمد احمد رضا انصاری

ماہم جاوید کا ناول “ انتخاب”۔ تبصرہ نگار:  محمد احمد رضا انصاری

تبصرہ نگار:  محمد احمد رضا انصاری

“انتخاب”ماہم جاوید کا تحریر کردہ ایک اصلاحی و معاشرتی ناول ہے۔ اس کی کہانی بہت سادہ اور عام فہم زبان میں بیان کی گئی ہے۔ دلچسپی کا عنصر کسی طور کم نہیں ہوتا۔ عشق خاکی سے عشق حقیقی تک کا سفر۔ ایسا سفر جس میں روح و جسم کانٹوں میں الجھ کر تار تار ہو جائے۔

مقدس جو دنیاوی عشق میں مبتلا ہو کر شرک کی منزل تک پہنچنے کو تھی۔ وہ کیسے اپنے اصل کی جانب پلٹی اور عشق الہٰی پانے کی جستجو میں مگن ہوئی یہ داستان آنکھیں نم کر دینے والی ہے۔ انسانی رشتے جو ظاہر دیکھ کر اپنا باطن بدل لیتے ہیں۔ مقدس کی محبت شازل بھی ایک ایسا ہی انسان تھا جب اس کی محبت حادثے کا شکار ہوکر بستر علالت پہ آگئی تو اس نے برسوں کی چاہت کو اپنے دل سے نکال کر کسی اور سے رشتہ جوڑ لیا۔

ڈاکٹر فارس جو اپنی سچی محبت پکڑے آخر تک امید کا دامن تھامے رہا اور اپنی محبت کو پانے میں کامیاب رہا۔

رمشا اور شمعون جیسے کردار بھی ناول میں دکھائے گئے جو اپنے والدین کی عزت و آبرو کے لیے اپنی محبت سے بھی دستبردار ہونے کو تیار ہو جاتے ہیں ۔

ناول کا آغاز بالکل عام کہانی جیسا ہوتا ہے ۔ جیسے جیسے کہانی آگے بڑھتی ہے دلچسپی بھی افزوں ہوتی جاتی ہے۔ ناول کا درمیانی حصہ بہت اداس کر دینے والا ہے۔ رنج و الم سے گزر کر امید کا ہاتھ پکڑے مثبت کردار آخر میں اپنی منزل پا لیتے ہیں۔ برائی کا انجام ہمیشہ برا ہی ہوتا ہے شازل اور مہوش کے کرداروں کو بھی وہی کچھ ملا جو انہوں نے بویا تھا۔

اللّہ پہ یقین، اللّہ سے عشق اور اس کے احکامات بجا لانا، اس کے بتائے راستے پہ چلنا، حق اور باطل میں فرق پہچانا اور دونوں راہوں میں سے درست راستے کا انتخاب کرنا ۔ یہی اس ناول کا مرکزی خیال ہے۔

مصنفہ نے بہت محنت سے ناول کو لکھا ہے۔ امید ہے یہ ناول قارئین میں خوب مقبول ہوگا۔


Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe to get the latest posts sent to your email.