عظمت اقبال کے افسانوی مجموعے “ادھوری تخلیق” کی رسم اجراء کی تقریب

“ادھوری تخلیق” کی رسم اجراء (2)
“ادھوری تخلیق” کی رسم اجراء (2)
“ادھوری تخلیق” کی رسم اجراء (2)

عظمت اقبال کے افسانوی مجموعے “ادھوری تخلیق” کی رسم اجراء کی تقریب

مالیگاؤں ، انڈیا  ۱۲ اکتوبر ۲۰۲۴ بروز سنیچر اسکس ہال کے پر رونق ہال میں عظمت اقبال کے اولین افسانوی مجموعے “ادھوری تخلیق” کی رسم اجراء کی تقریب  منعقد ہوئی۔ تقریب کی مسند صدارت ممبئی شہر سے تشریف لائے اسلم پرویز صاحب کو سونپی گئی۔ آپ نے سعادت حسن منٹو پر تحقیقی کام کیا ہے اور اس موضوع پر ان کی کئی کتابیں منظر عام پر آ چکی ہیں ۔شہر و بیرون شہر سے فکشن سے جڑی معزز شخصیات اس تقریب میں موجود تھیں۔ مبین نظیر نے غرض و غایت  پیش کیں ۔ افضال انصاری اور رضوان ربانی نے مہمانوں کا تعارف پیش کیا۔ عامری قیصر پرویز اور عامری ضیغم کمال کے ہاتھوں کتاب کے سر ورق کی رونمائی ہوئی۔ ڈاکٹر سعید احمد فارانی صاحب کے ہاتھوں اجراء کی رسم ادا ہوئی۔

عمران جمیل نے “فن اور فنکار “ کے موضوع پر اپنے منفرد انداز میں صاحب کتاب عظمت اقبال کے حالات زندگی ، تعلیمی ، تدریسی ، شخصی اور ادبی سفر کا احاطہ کیا۔شہر مالیگاؤں کے ادبی حلقے میں نمایاں مقام رکھنے والی شخصیات نے افسانوی مجموعے پر اپنے تاثرات پیش کئے۔ مبصرین کی فہرست میں جناب ڈاکٹر مختار انصاری ، طاہر انجم صدیقی ، شہروز خاور اور احمد نعیم کا نام شامل تھا۔ تمام ہی تبصرا نگاران نے مجموعے پر اپنے تاثرات انتہائی جامع ،دلچسپ و عام فہم انداز میں پیش کئے ۔ ممبئی سے تشریف لائے شاداب رشید صاحب ، انور مرزا صاحب اور وسیم عقیل شاہ صاحب نے مجموعے کا تقابلی جائزہ پیش کیا۔

ڈاکٹر سعید احمد فارانی نے اس موقع پر عظمت اقبال کو ان کے پہلے افسانوی مجموعے پر مبارکباد پیش کی ۔ عظمت اقبال نے اس مجموعے کو ادبی سفر کا پہلا پڑاؤ قرار دیا۔ آپ نے کالم نویسی اور افسانہ نویسی کے میدان میں وقفہ سکوت کے بعد مزید تخلیقات کے ساتھ آگے بڑھنے کا عزم کیا۔ رضوان ربانی سر نے عظمت اقبال کو اپنا تحریر کردہ سپاس نامہ پیش کیا ۔ اس سپاس نامے کی اپنے منفرد انداز میں آپ نے بلند خوانی بھی کی۔ رفیق سرور صاحب نے عظمت اقبال کی خدمت میں تحریر کردہ اپنا کلام پیش کرکے سامعین سے داد وصول کی۔

“ادھوری تخلیق” کی رسم اجراء
“ادھوری تخلیق” کی رسم اجراء

اپنے صدارتی خطبے میں اسلم پرویز صاحب نے فکشن پر سیر حاصل گفتگو فرمائی۔ آپ نے دوران گفتگو اردو ادب میں افسانوں کے ماضی ، حال اور مستقبل پر روشنی ڈالی۔ عظمت اقبال کے تشکرانہ کلمات کے بعد اس تقریب کے سفر تمام ہونے کا اعلان ہوا۔سامعین کثیر تعداد میں دیر رات تک اپنی نشستوں پر جمے رہے۔ ڈرامہ آرٹسٹ و ڈائریکٹر خالد قریشی نے اسٹیج و ہال کو پررونق و مختلف رنگوں سے مزین کرنے میں اپنے فن کا مظاہرہ پیش کیا۔علی عمران نے عظمت اقبال کو اپنے ذریعے بنائی گئی تصویر پیش کی ۔تمام ہی مقامی و بیرونی مبصرین کو بڑے انہماک کے ساتھ سنا گیا۔

یہ افسانوی مجموعہ پریس فار پیس پبلی کیشن انگلینڈ کے ذریعے شائع ہوا ہے۔انگلینڈ اور  پڑوسی ملک کے قارئین کے ہاتھوں میں پہنچ چکا ہے۔اور اب اس تقریب کے بعد قارئین کے روبرو پیش ہو گا۔شہر میں کافی عرصے صنف افسانے پر مبنی کتاب کے منظر عام پر آنے کے موقع پر ادبی حلقے میں مسرت کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

 اجراء کمیٹی میں شامل ڈاکٹر عمران امین، ڈاکٹر مبین نذیر ، عمران جمیل سر، طاہر انجم صدیقی ، ڈاکٹر مختار انصاری،نعیم صدیقی، احمد نعیم، عاکف نبیل ، عبد الکریم اشرفی، خالد قریشی ، ابرار احمد اور علی عمران نے انتھک محنت کی۔ نتیجتا یہ تقریب شہر مالیگاؤں کی ادبی تاریخ میں تادیر یاد رکھی جانے والی تقریبات میں سر فہرست اپنا نام درج کرانے میں کامیاب رہی۔


Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe to get the latest posts sent to your email.