نیلم بھٹی
نیلے پربت کے تلے روتا رہا ہے کشمیر
جھیل میں سرخ قبا دھوتا رہا ہے کشمیر
دیکھ کر خوف کی راتوں کو ہوا ہے پیدا
تہہِ سنگین جواں ہوتا رہا ہے کشمیر
قبریں اگتی ہیں یہاں آرزو کے موسم میں
موت پھولوں کی جگہ بوتا رہا ہے کشمیر
جب بھی دنیا نے تراشا ہے بدن جنت کا
ایک شعلے میں بھسم ہوتا رہا ہے کشمیر
ہر دہائی نے نئے خواب دکھائے اس کو
ہر دہائی میں انہیں کھوتا رہا ہے کشمیر
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.