عظمت، حوصلے اور ہمت کی داستان : پروفیسرمحمد الیاس ایوب

You are currently viewing عظمت، حوصلے اور ہمت کی داستان : پروفیسرمحمد الیاس ایوب

عظمت، حوصلے اور ہمت کی داستان : پروفیسرمحمد الیاس ایوب

کہانی کار : ساجد یوسف، تصاویر: آکاب اسکول فار دی بلائنڈ

آکاب اسکول فار دی بلائنڈ کےروح رواں پروفیسر محمد الیاس ایوب کو حکومت پاکستان کی جانب سے ان کی نابینا افراد کی فلاح و بہبود کےلئے کئے جانے والے بے مثال کام کے اعتراف میں “تمغہ امتیاز ” کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔

ان کو یہ تمغہ اس سال 23 مارچ کو یوم پاکستان کی تقریب میں دیا جائے گا۔ مظفر آباد پوسٹ گریجویٹ کالج میں پروفیسر الیاس ایوب کو” تمغہ امتیاز” ملنے کی خوشی میں ان کے اعزاز میں ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا۔

تقریب کی صدارت گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج برائے طلبا کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر عبدالکریم نے کی۔

پروفیسر الیاس ایوب نابینا افراد کو معاشرے کا ایک کارآمد حصہ بنانے کے جس مشن پر عمل پیرا ہیں اللہ پاک ان کو مزید ہمت اور استقامت عطاء کرے اور اجر عظیم عطاء فرمائے۔

میں اگر زندگی میں پروفیسر محمد الیاس ایوب صاحب سے نہ ملتا تو شائد لفظ “حوصلے” اور “ہمت ” کے مکمل معنی سمجھنے سے قاصر رہتا۔

 ایک ایسے معاشرے میں جہاں انسان اپنے تمام اعضاء اور مکمل حواس کے ساتھ بھی جب میدان عمل میں نکلتا ہے۔ تو قدم قدم پر مشکلات اور پریشانیاں اس کی منتظر ہوتی ہیں۔ اس معاشرے میں ایک نابینا شخص عزم، حوصلے ، ہمت اور کمٹ منٹ کی ایسی مثال قائم کی  ہے ۔ جس کی نظیر تلاش کرنا بہت مشکل ہوگا۔

 ان کی ذاتی زندگی پر نگاہ ڈالیں تو کامیابیوں اور کامرانیوں سے بھری پڑی ہے۔ پاکستان کی بہترین یونیورسٹی پنجاب یونیورسٹی سے انگریزی اور سپیشل ایجوکیشن اور آزاد کشمیر یونیورسٹی سے اسلامیات میں ماسٹرز کرنے کے بعد۔ اس وقت آزاد کشمیر کی عظیم اور قدیم درسگاہ گورنمنٹ کالج میرپور میں انگریزی ادب کے استاد ہیں۔

نابینا بچوں کی تعلیم

 پروفیسر محمد الیاس ایوب کی عظمت، حوصلے اور ہمت کی داستان ان کی ذاتی کامیابیوں پر ختم نہیں ہوتی۔ بلکہ یہاں سے شروع ہوتی ہے۔ اپنی ذاتی زندگی کو کامیابیوں سے ہمکنار کرنے کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا ۔ کہ اب وہ اب  آزاد کشمیر کے نابینا  بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ و پیراستہ کر کے انہیں معاشرے کا کار آمد  حصہ بنائیں گے۔

علم، شناخت اور روزگار کو اپنی جدوجہد کا محور و مرکز بنا کر انہوں نے ایک بچے اور ایک استاد سے کرائے کی عمارت میں  ” آکاب اسکول فار دی بلائنڈ ” کی بنیاد رکھی ۔

 الحمداللہ آج خالق آباد کے مقام پر آکاب کمپلیکس میں تقریبا” ڈیڑھ سو بچہ زیور تعلیم سے آراستہ و پیراستہ ہو رہے ہیں۔ آکاب اسکول فار دی بلائنڈ کے ایک بچے نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی انٹرمیڈیٹ میں بورڈ ٹاپ کیا۔ اور  میڑک کے امتحان میں آزاد کشمیر بھر میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔


Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe to get the latest posts sent to your email.