محمد اکرم خاورؔمصنف، محقق اور افسانہ نگار ہیں۔ وہ اُردُو کے علاوہ پنجابی زبان میں بھی لکھتے ہیں وہ انگریزی میں مختلف موضوعات پر تیس اور اُردو میں اکیس تحقیقی کتابیں تالیف و تحریر کر چکے ہیں۔ وہ پاکستان کے واحد اسکالر ہیں جنہوں نے ساٹھ سال کی عمر میں یونیورسٹی آف بلوچستان سے اُردُدو لٹریچر میں ایم فِل کی ڈگری حاصل کی اور پی ایچ ڈی کی تیاری کر رہے ہیں۔
وزارتِ دفاع میں سینئرآرڈننس مینجمنٹ آفیسر کی خدمات انجام دے چکے ہیں جبکہ آرڈننس ڈپو کوئٹہ کے ڈپٹی کمانڈانٹ بھی رہ چکے ہیں۔گورنمنٹ ہائی اسکول چشتیاں سے میٹرک اور گورنمنٹ صادق ایجیرٹن کالج بہاول پور سے گریجوایشن کی،جامعہ بلوچستان سے ایم اے اُردُو اورایم اے اکنامکس کرنے کے علاوہ لاء گریجوایٹ اور ہومیو پیتھک ڈاکٹربھی ہیں۔ جا معہ بلوچستان میں شعبۂ اُردُو میں بطورِ اسکالر اپنی تحقیق مکمل کر چکے ہیں۔اُن کی تحقیق کا ٹاپک ’’بلوچستان میں اسٹیج ڈرامہ: ایک تحقیقی مطالعہ‘‘ تھا مختلف سرکاری کورسسز اور ٹریننگ حاصل کر چکے ہیں۔ اُردُو، پنجابی اور انگریزی میں لکھتے ہیں۔ شریف اکیڈمی جرمنی کے معزز ممبر ہیں۔پاکستان، ہندوستان انگلینڈ اورکینیڈا کے ادبی رسائل میں اُنکے تحقیقی مقالہ جات شائع ہوتے ہیں۔
ادب سرائے انٹرنیشنل لاہورکی جانب سے اُنہیں انکی ادبی خدمات کے صلے میں نمایاں کارکردگی کے سر ٹیفکیٹ اورگولڈ میڈل سے بھی نوازا گیاہے ۔گہوارۂ فن بلوچستان نے اُن کی ادبی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ادبی ایوارڈ 2021ء سے نوازا ہے۔ اُن کی شاعری کی چوتھی کتاب ’’لمس‘‘بھی چھپ کر مارکیٹ میں آچکی ہے ۔اُن کا شمار بلوچستان کے بالخصوص اور پاکستان کے بالعموم پڑھے لکھے ادیبوں اور اسکالرز میں ہوتا ہے۔
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
You must be logged in to post a comment.