ہدایہ
ایک روز میں نے نیاز بو کے بیج ایک گملے میں لگائے تو چند ہی روز بعد نیازبو تو نہیں اگا لیکن اس سے ملتی جلتی ایک جڑی بوٹی اگ آئی جو کہ روز بروز بڑھتی چلی گئی۔ یہاں تک کہ جب نیازبو کی ننھی کونپلوں نے سر نکالا تو پہلے سے اگی جڑی بوٹی اتنی پھیل چکی تھی کہ اس نے اپنا سایہ نیازبو کے پودوں پر قائم رکھا اور انہیں بڑھنے نہیں دیا۔ ان کی زرخیزی بھی استعمال ہو رہی تھی۔ میں نے آدھے گملے کی بوٹی کٹر سے اوپر سے کاٹ دی جڑیں رہنے دیں کہ شاید کوئی خودرو جھاڑی کی بجائے کوئی فائدے مند پودا ہو اور کچھ دن گزرے تو ان پر پھول آنا شروع ہوگئے۔ امی نے بتایا تھا کہ یہ ٹماٹر سے ملتے جلتے پودے ہیں تو میں نے سوچا ٹماٹرتو اتنے نخرے کر کے اگتے ہیں گزشتہ برس جو لگائے تھےلیکن امی نے ایک دن دکھایا کہ پھول ٹماٹر بن گئے ہیں تو مجھے پھل سے زیادہ اس بات کی خوشی ہوئی کہ شکر میں نے پودوں کو جڑوں سے نہیں نکالا تھا۔ مجھے اب جا کے کہیں یاد آیا کہ دو تین ماہ پہلے ایک گلا ہوا ٹماٹر میں نے ایک گملے میں پھینگ دیا تھا۔
سچ ہے ہر بیج زندگی ہےاور ہر زندگی اپنے موافق حالات ملنے پر نمو پاکر پھل دار یا خوشبودار، سایہ دار ثمر بار بن جاتی ہے۔
ایسے ہی کئی انسانی زندگیوں کی فطرت میں سایہ دار ثمر بار بننے کا خمیر ضرور ہوتا ہے ۔کچھ اپنا رستہ خود بنا کر جلدی مقام بنا لیتے ہیں۔ کچھ کو موافق حالات نہیں مل پاتے وقت آنے پر وہ پھر انتقاماً بھی معاشرے میں اپنا ذاتی تشخص قائم کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور یہ بھی کہ ہمیں جب تک کسی چیز کی اہمیت بارے پتہ نہیں ہوتا ہم اس سے غیر مناسب سلوک روا رکھتے ہیں۔ اس میں ہماری اپنی ناہلی اور بےحسی ہے کہ ہم یہ بھی نہیں سوچتے کہ ہر بیج زندگی ہے اور ہر زندگی کی فطرت، معاشرے کے اندر اپنا ممتاز مقام حاصل کرنے کا حق بھی رکھ سکتی ہے سکت بھی۔
°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.